اترپردیش کے پریاگ راج میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران مسلم خواتین کے ساتھ بدسلوکی، مارپیٹ اور دھمکیوں کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ خواتین لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے حق میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے نام پر مہم چلا رہی تھیں ۔جس کے بعد انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔
یہ معاملہ پریاگ راج کے کریلی علاقے کا ہے، یہاں مسلم کمیونٹی کی درجنوں برقعہ پہنے خواتین گزشتہ کئی دنوں سے بی جے پی سے وابستہ ہیں۔ یہ لوگ الہ آباد سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار نیرج ترپاٹھی کے لیے مسلسل مہم چلا رہی ہیں، جس کے بعد انہیں بی جے پی کے لیے مہم چلانے پر سنگین نتائج کی دھمکی دی گئی ہے۔
بی جے پی کی انتخابی مہم چلانے پردھمکی
الزام ہے کہ پڑوس میں رہنے والے کچھ لوگ یہاں رہنے والی ثنا خان نامی خاتون کے گھر میں زبردستی گھس گئے۔ ملزم نے ثنا خان اور اس کی بیٹی کے ساتھ بدتمیزی کی اور دھمکی دی کہ اگر وہ بی جے پی کے لیے مہم چلائیں گے تو انہیں جان سے مار دیں گے۔ مسلم خواتین نے اس معاملے کی پولیس سے شکایت کی ہے، پریاگ راج پولس اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
مسلم کمیونٹی کی ان خواتین بی جے پی کارکنوں نے حال ہی میں اپنے ہاتھوں پر مہندی لگائی تھی اور اس بار مہندی کے ذریعے انہوں نے ‘چار سو پار’ کے نعرے کا پرچار کیا تھا۔ جس کی وجہ سے آس پاس رہنے والے لوگ ناراض بتائے جاتے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد بی جے پی کی مسلم خاتون کارکن ثنا خان نے دھمکی دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
پریاگ راج پولیس نے اس معاملے میں شکایت درج کر لی ہے۔ ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…