سیاست

NITI Aayog meeting: انڈیا بلاک میں دراڑ، ممتا بنرجی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں شرکت کریں گی، جانئے کیوں انڈیا بلاک  نے کیا بائیکاٹ؟

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نیتی آیوگ کے اجلاس میں شرکت کریں گی۔ وہ اس میٹنگ میں شرکت کے لیے دہلی بھی روانہ ہو گئی ہیں۔ دہلی ترنمول کے قومی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی بھی ان کے ساتھ آرہے ہیں۔ ممتا بنرجی کے مطابق، ہیمنت سورین بھی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں حصہ لیں گے۔ بجٹ میں ریاستوں کے درمیان امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے نیتی آیوگ کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کی انڈیااتحاد کی حکمت عملی میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔

نیتی آیوگ میٹنگ کے بارے میں ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ اس میٹنگ میں شرکت کریں گی اور اپنے خیالات پیش کریں گی۔ اگر ان کے خیالات پر توجہ نہ دی گئی تو وہ احتجاج کریں گے۔

ممتا بنرجی نے یہ بات کہی۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ ’’میں نیتی آیوگ کی میٹنگ میں بنگال کو درپیش سیاسی امتیاز کے خلاف احتجاج کروں گی۔ ان کے وزراء اور بی جے پی لیڈروں کا رویہ ایسا ہے کہ وہ بنگال کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ معاشی ناکہ بندی کے ساتھ ساتھ جغرافیائی ناکہ بندی بھی کرنا چاہتے ہیں۔ جھارکھنڈ، بہار اور بنگال کو تقسیم کرنے کے لیے مختلف لیڈر مختلف بیانات دے رہے ہیں۔

ابھیشیک بنرجی نے ہیمنت سورین کی شرکت پر یہ بات کہی

ابھیشیک بنرجی نے کہا، ‘میں اپنی بات وہاں رکھنے جا رہا ہوں۔ میں کچھ دیر وہاں رہوں گا۔ اگر وہ مجھے اپنے خیالات کے اظہار کا موقع دیں تو میں اپنے خیالات کا اظہار کروں گا۔ اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو میں احتجاج کروں گا۔ میں اپنی ریاست کے لیے بات کرنے کی کوشش کروں گا۔ جہاں تک میں جانتا ہوں، ہیمنت سورین بھی اپنی ریاست کے لیے بولنے والے ہیں۔ ہم اپنی طرف سے سب کے لیے بات کریں گے۔

انڈیا بلاک  نے کیا بائیکاٹ

نیتی آیوگ کی میٹنگ 27 جولائی کو دہلی میں ہونے والی ہے۔ اس میٹنگ میں کئی بڑے لیڈر شرکت کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی غیر بی جے پی حکومت والی ریاستوں اور اپوزیشن جماعتوں نے اس میٹنگ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی، ہماچل پردیش کے سکھویندر سنگھ سکھو، پنجاب کے وزیراعلی بھگونت مان، کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارامیا سمیت کئی وزرائے اعلیٰ اس میٹنگ کا حصہ نہیں ہوں گے۔

وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے  کہی تھی یہ بات

پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے کہا کہ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ اس لیے لیا گیا کیونکہ مرکزی بجٹ میں پنجاب کو فنڈز مختص نہیں کیے گئے تھے، حالانکہ ریاست نے قوم کے لیے اہم شراکتیں کی ہیں۔ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت سنگھ مان نے افسوس کا اظہار کیا کہ 80 کروڑ لوگوں کو راشن فراہم کرنے کے وزیر خزانہ کے اعلان میں پنجاب کا ذکر نہیں کیا گیا، حالانکہ یہ اناج پیدا کرنے والی بڑی ریاست ہے۔

بھار ت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Fire at girls’ hostel in Madurai: تمل ناڈو کے مدورائی میں گرلز ہاسٹل میں لگی آگ، دو خواتین کی گئی جان، پانچ دیگر زخمی

مدورائی کے سماجی کارکن ایم کنداس نے آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے…

1 hour ago