سیاست

Opposition MPs Parliament Suspension: ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ 22 دسمبر کو اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کو لے کر ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا

Opposition MPs Parliament Suspension: اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کی پارلیمنٹ سے معطلی کو لے کر کافی ہنگامہ آرائی ہو رہی ہے۔ مجموعی طور پر 141 ایم پیز کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس میں لوک سبھا کے 95 اور راجیہ سبھا کے 46 ممبران پارلیمنٹ شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی لوک سبھا سکریٹریٹ کی جانب سے معطل ارکان کے لیے سرکلر جاری کیا گیا ہے۔ جس میں معطل ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ کے چیمبر، لابی اور گیلری میں جانے سے روک دیا گیا ہے۔

لوک سبھا کے سرکلر میں لکھا گیا، ‘معطلی کے بعد، معطلی کی مدت کے دوران درج ذیل نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وہ (معطل ارکان پارلیمنٹ) پارلیمنٹ کے چیمبرز، لابی اور گیلری میں داخل نہیں ہو سکتے۔ اگر معطل شدہ ارکان پارلیمان کسی پارلیمانی کمیٹی کا حصہ تھے تو انہیں بھی اس کمیٹی سے معطل تصور کیا جائے گا۔ ان کے نام پر پارلیمنٹ میں کسی قسم کا کوئی کام نہیں ہوگا۔ ان کے ذریعے دیا گیا کوئی بھی نوٹس قبول نہیں کیا جائے گا۔

یومیہ الاؤنس سے بھی محروم ہونا پڑا

سرکلر میں مزید کہا گیا ہے، ‘انہیں معطلی کی مدت کے دوران ہونے والی کمیٹیوں کے انتخابات میں ووٹ دینے کا حق نہیں ہے۔ اگر اسے باقی اجلاس کے لیے بھی ایوان سے معطل کر دیا جاتا ہے تو اسے یومیہ الاؤنس نہیں دیا جا سکتا۔ ڈیوٹی کی جگہ پر ممبران پارلیمنٹ کے قیام کو تنخواہ کے سیکشن 2 (d) کے تحت ڈیوٹی پر رہائش نہیں سمجھا جا سکتا۔ ممبران پارلیمنٹ ایکٹ 1954 کے الاؤنسز اور پنشن میں وقتاً فوقتاً ترمیم کی جاتی ہے۔

ارکان اسمبلی کی معطلی کے خلاف ملک گیر احتجاج

قابل ذکر بات یہ ہے کہ  پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں لاپرواہی کے معاملے پر اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ مطالبہ کر رہے ہیں کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ایوان میں آکر بیان دینا چاہئے۔ اس کو لے کر پارلیمنٹ میں کافی ہنگامہ ہوا ۔جس کے بعد اپوزیشن کے 141 ممبران پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ 22 دسمبر کو اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کو لے کر ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایم پیز نے امیت شاہ کے ذریعے ہی بیان کا مطالبہ کیا تھا۔

ملکارجن کھڑگے نے کہا، ‘ہم نے کئی فیصلے لیے ہیں، جن میں سے ایک معطل ممبران پارلیمنٹ سے متعلق ہےقابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کے خلاف لڑیں گے۔ یہ غلط ہے. ہم اس کے خلاف متحد ہو کر جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہم نے 22 دسمبر کو ممبران پارلیمنٹ کی معطلی کے خلاف پورے ہندوستان میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے چوتھے انڈیا اتحاد کے اجلاس میں 28 جماعتوں نے شرکت کی اور اتحاد کمیٹی کے سامنے اپنے خیالات پیش کئے۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

1 hour ago

Delhi Road Accident: دہلی میں بے قابو ڈی ٹی سی بس نے پولیس کانسٹیبل اور ایک شخص کو کچلا، دونوں افراد جاں بحق

تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…

2 hours ago

Attack On Hindu Temple In Brampton Canada: ہندو مندر پر حملہ، بھارت ہوا سخت تو کینیڈا حکومت نے لیا ایکشن، پولیس افسر معطل، 3 گرفتار

اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…

3 hours ago