سیاست

Budget 2025 Expectations: کیا بجٹ سن کر ملک کے نوجوانوں اور بزرگوں کے چہرے  پر آئے گی رونق ؟ خواتین کو بھی حکومت سے امیدیں وابستہ

آج مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن مالی سال 2025-2026 کا عام بجٹ پیش کریں گی۔ بہت سے لوگوں کو اس سے توقعات وابستہ ہیں۔ خاص طور پر ملک کے نوجوانوں، خواتین اور بزرگوں کو امید ہے کہ حکومت بجٹ میں ان کے لیے کچھ خاص کرے گی۔ آئیے ان کی توقعات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

بجٹ سے نوجوانوں کی توقعات

ملک کے محنت کش نوجوان ٹیکس میں کٹوتی کی توقع کر رہے ہیں۔ خاص طور پر بڑے شہروں میں رہنے والے محنت کش نوجوانوں کا کہنا ہے کہ انہیں اتنی سہولتیں نہیں مل رہیں جتنی حکومت ان سے ٹیکس کی مد میں لے رہی ہے۔ نوجوان بھی کرپٹو ٹیکس میں کمی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ نوجوان چاہتے ہیں کہ حکومت انہیں ملک میں روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرے تاکہ محنت کش آبادی کا ایک بڑا حصہ ملک چھوڑ کر بیرون ملک نہ جائے۔ نوجوانوں کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ حکومت اسٹارٹ اپ سیکٹر کے لیے بھی کچھ اہم اعلانات کرے جس سے روزگار اور معیشت دونوں کو فروغ ملے۔ نوجوانوں کا مطالبہ ہے کہ کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لائی جائے تاکہ ملک کے نوجوان 2030 اور 2036 کے اولمپکس کے لیے خود کو تیار کر سکیں۔

بجٹ سے خواتین کی کیا توقعات ہیں؟

خواتین بجٹ 2025 سے توقع کرتی ہیں کہ حکومت پچھلی بار کی طرح اس بار بھی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے کچھ کرے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ گزشتہ سال کے بجٹ میں حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے 3 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ  مہیلا سمان بچت اسکیم کی مدت میں بھی توسیع متوقع ہے، جو کہ 31 مارچ 2025 تک لاگو ہے۔ ملک کی خواتین کو امید ہے کہ حکومت ‘مشن شکتی’، ‘ماتری وندنا یوجنا’ اور ‘جننی تحفظ یوجنا’ جیسی اسکیموں کو جاری رکھے گی اور اپنے بجٹ میں اضافہ کرے گی۔ خواتین تاجروں کا مرکزی بجٹ سے مطالبہ ہے کہ حکومت ان کے لیے نئے اعلانات کرے جیسے سستے داموں خام مال کی فراہمی، قرضوں کے حصول میں آسانی تاکہ کاروباری سرگرمیوں کو آسانی سے بڑھایا جاسکے۔ ملک کی خواتین بھی حکومت سے مطالبہ کرتی ہیں کہ انہیں مہنگائی سے کچھ ریلیف ملنا چاہیے۔

بجٹ سے بزرگ شہریوں کے مطالبات

ملک کے بزرگ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت 10 لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدنی پر کوئی ٹیکس نہ لگائے۔ اس کے علاوہ وہ بچت اسکیموں پر زیادہ شرح سود کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔ معمر افراد کا مطالبہ ہے کہ باقاعدہ آمدنی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں اپنی جمع پونجی پر زیادہ منافع ملنا چاہیے تاکہ ان کی ضروریات آرام سے پوری ہو سکیں۔ بزرگ شہریوں نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت نئے ٹیکس نظام کے تحت بنیادی چھوٹ کی حد کو 3 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کر دے گی۔ ملک کے بزرگوں کو امید ہے کہ حکومت میٹرو شہروں میں ہاؤس رینٹ الاؤنس میں اضافہ کرے۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Union Budget 2025: کینسر کی ادویات کے علاوہ بجٹ میں کیا اور ہوا سستا ؟ 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی کا پیش ہے سلیب

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ 2025 میں انکم ٹیکس کے حوالے سے بڑے…

55 minutes ago

Union Budget 2025: کسان  کریڈٹ کارڈ کی  لمٹ 3 لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ کردی گئی، سیتا رمن کا بجٹ میں بڑا اعلان

بجٹ کے حوالے سے بزنس مین رابرٹ واڈرا نے کہا کہ ہمیں حکومت سے بہت…

2 hours ago