India-Canada Tension: ہندوستان نے جمعرات 21 ستمبر کو کینیڈا کی حکومت پر دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا الزام لگایا۔ خالصتان کے حامی ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل پر ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات میں تلخی کے درمیان یہ بات سامنے آئی ہے۔
وزارت خارجہ (ایم ای اے) کے ترجمان ارندم باغچی نے میڈیا کو بتایا کہ بڑا مسئلہ دہشت گردی، دہشت گردی کی مالی معاونت اور دہشت گردوں کو بیرون ملک محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘‘ہمارا مغربی پڑوسی پاکستان دہشت گردی کی مالی معاونت اور حمایت کر رہا ہے۔لیکن کینیڈا سمیت بیرونی ممالک میں محفوظ پناہ گاہیں اور آپریشن کے علاقے فراہم کیے جا رہے ہیں۔’’
انہوں نے مزید کہا، ‘‘ہم چاہتے ہیں کہ کینیڈا کی حکومت دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنا بند کرے اور دہشت گردی کے الزامات کا سامنا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے یا انہیں الزامات کا سامنا کرنے کے لیے یہاں بھیجے’’۔
‘کینیڈا کو فکر کرنے کی ضرورت ہے’
ہندوستان نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی ملک کو اپنی بین الاقوامی امیج کی فکر کرنے کی ضرورت ہے تو وہ کینیڈا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا، ‘‘اگر آپ شہرت کو پہنچنے والے نقصان کی بات کرتے ہیں تو یہ کینیڈا ہی ہے جسے دہشت گردوں، انتہا پسندوں اور منظم جرائم کے لیے محفوظ پناہ گاہ کے طور پر اپنی بڑھتی ہوئی امیج پر فوکس کرنے کی ضرورت ہے۔’’
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے گزشتہ چند سالوں میں کم از کم 20-25 افراد کی حوالگی کی کوشش کی ہے، لیکن کینیڈا کا جواب بالکل بھی مددگار ثابت نہیں ہوا۔ باغچی نے کہا کہ ہندوستان کو کینیڈا سے دہشت گردانہ سرگرمیوں اور خالصتان ٹائیگر فورس (کے ٹی ایف) کے سربراہ ہردیپ سنگھ ننجرکے قتل کے بارے میں کوئی خاص اطلاع نہیں ملی، جسے اس سال 18 جون کو گرودوارے کے باہر دو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
باغچی نے کہا، ‘‘کینیڈا کی طرف سے اس وقت یا اب اس معاملے پر کوئی خاص معلومات شیئر نہیں کی گئی ہیں۔ ہم اس بارے میں کوئی خاص معلومات دیکھنا چاہتے ہیں، لیکن ابھی تک ہمیں کینیڈا سے کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔‘‘ باغچی نے کہا کہ ہندوستان نے کینیڈا کی سرزمین پر مجرمانہ سرگرمیوں کے بارے میں انتہائی مخصوص معلومات شیئر کی ہیں، لیکن ملک نے اس پر کوئی کارروائی نہیں کی۔
کینیڈا کے الزامات پر بھارت
جب کینیڈا کے الزام پر سوال کیا گیا تو ارندم باغچی نے کہا، ‘‘ہاں، مجھے لگتا ہے کہ یہاں کچھ حد تک تعصب ہے۔ ’’ہم محسوس کرتے ہیں کہ کینیڈا کی حکومت کے یہ الزامات بنیادی طور پر سیاسی طور پر محرک ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ نے کینیڈا کے ساتھ سفارتی تنازع پر اپنے اہم اتحادیوں کو اپنے خیالات سے آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کینیڈا میں ہندوستانی ہائی کمیشن اور قونصل خانے سیکورٹی مسائل کی وجہ سے کام میں رکاوٹ کے پیش نظر عارضی طور پر ویزا درخواستوں پر کارروائی کرنے سے قاصر ہیں۔
بھارت ایکسپریس
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…