سیاست

Upendra Kushwaha: مجھے پارلیمانی بورڈ کے چیئرمین کا عہدہ دے کر لالی پاپ تھما دیا، مجھے رکن منتخب کرنے کا بھی حق نہیں – اوپیندر کشواہا کا نتیش کمار پر حملہ جاری

Upendra Kushwaha: بہار میں جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) پارٹی کے اندر کافی ہنگامہ ہے۔ پارلیمانی بورڈ کے چیئرمین اوپیندر کشواہا نے ایک بار پھر وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر پارٹی پر انہیں نظرانداز کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پارلیمانی بورڈ کے چیئرمین کا عہدہ دے کر لالی پاپ دیا گیا ہے۔ میری کوئی تجویز نہیں لی گئی اور نہ ہی مجھے کسی ممبر کو منتخب کرنے کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پارلیمانی بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے وہاں موجود تھا لیکن کوئی اختیار نہیں دیا گیا اور نہ ہی مجھ سے کوئی تجویز لی گئی۔ پارٹی نے میری طرف سے جو مشورہ دیا اس پر کبھی توجہ نہیں دی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس پوسٹ کی صورت میں مجھے جھنجھنا پکڑا دیا گیا۔ مجھے راجیہ سبھا کی رکنیت چھوڑنے پر ایک لمحے کے لیے بھی افسوس نہیں ہے، مجھے حکومت ہند میں وزیر کا عہدہ چھوڑنے پر ایک لمحے کے لیے بھی افسوس نہیں ہے، تو ایم ایل سی کے بارے میں اس سے بڑی کیا بات ہے۔ اگر وزیراعلیٰ یا پارٹی چاہے تو ایم ایل سی واپس لے سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Bihar Politics: اوپیندر کشواہا کا سی ایم نتیش کمار پر بڑا حملہ

میری تجویز کسی نے نہیں سنی- اوپیندر

میں نے مشورہ دیا کہ ریاستی سطح کے لیڈران جو ہر روز سرگرم رہتے ہیں، ان میں سے ایک شخص سب سے پسماندہ سماج سے ہونا چاہیے تاکہ لوگوں کو لگے کہ ہمارے لوگ بھی فیصلہ سازی میں شامل ہیں۔ میں نے ایسے شخص کو راجیہ سبھا یا قانون ساز کونسل کا رکن بنانے کا مشورہ دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ محترم وزیر کی حالت دیکھ رہے ہیں۔ پسماندہ معاشرے کے لوگوں میں پارٹی کی طرف کشش کم ہوئی ہے۔

‘مجھے کسی عہدے کا لالچ نہیں’

ان لوگوں نے مجھے پارلیمانی بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے صرف ایک جھنجھنا ہی نہیں دیا، بلکہ مجھے لالی پاپ دے دیا گیا ہے۔ ایم ایل سی کوئی سرکاری نوکری نہیں، میں سیاست کر رہا ہوں۔ میں ایک سیاسی آدمی ہوں، یہ پوسٹ ایک ذریعہ ہے جس کے ذریعے میں پسے ہوئے لوگوں کے لیے کام کرتا ہوں۔ کوئی بھی عہدہ ایک ذریعہ ہوتا ہے نہ کہ انتہا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ایم ایل سی کا عہدہ دے کر لالی پاپ دیا گیا ہے۔ میں کسی عہدے سے وابستہ نہیں ہوں، وزیر اعلیٰ چاہیں تو میرا عہدہ واپس لے سکتے ہیں۔ مجھے عہدہ چھوڑنے کا افسوس نہیں ہوگا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago