منگل 23 جولائی کو مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن کے ذریعہ پارلیمنٹ میں پیش کردہ 2024-2025 کے بجٹ پر اپوزیشن لیڈر حملہ کر رہے ہیں۔ کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ این ڈی اے حکومت کو بچانے اور اپنے اتحادیوں کو خوش کرنے کا بجٹ ہے۔
کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا، “یقینی طور پر ‘حکومت کو بچاؤ’ بجٹ ہے۔” آندھرا پردیش اور بہار کو نوازا گیا اور کانگریس کی حکومت والی ریاستوں اور خاص طور پر تلنگانہ، ہماچل پردیش، کیرالہ، تمل ناڈو، پنجاب، دہلی وغیرہ کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا۔
روزگار کو لے کر سنگھوی کا مودی حکومت پر طنز
انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ میں روزگار پیدا کرنے کے عزم کا فقدان ہے۔ وزیر خزانہ ملازمتیں پیدا کرنے کے حوالے سے کوئی خاص نمبر دینے میں ناکام رہیں۔ ہم سب کو مودی حکومت کی طرف سے ابتدائی دنوں میں 2 کروڑ سالانہ نوکریوں کا وعدہ یاد رکھنا چاہیے۔
سرمایہ کاروں کو بڑا جھٹکا لگا – سنگھوی
کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا، “کھانے اور کھاد پر سبسڈی میں کٹوتی کرکے، کمزوروں، پسماندہ اور کسانوں پر حملہ کیا جا رہا ہے۔” بجٹ بینکنگ سیکٹر کی توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہا۔ بجٹ سیکٹر کے لیے کسی بڑی اصلاحات کا اعلان کرنے میں ناکام ہونے کے بعد آج تمام بینکنگ اسٹاک لال رنگ میں ڈوب گئے۔ “سرمایہ کاروں کو بڑا جھٹکا لگا۔”
صحت کے شعبے پر ابھیشیک منو سنگھوی نے کیا کہا؟
انہوں نے صحت کے شعبے کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی کے تناسب کے طور پر مودی حکومت کے صحت کے اخراجات مستحکم رہے ہیں۔ اس منظر نامے کو دیکھتے ہوئے، حکومت صحت پر جی ڈی پی کا 2.5فیصد خرچ کرنے کے اپنے ہدف تک پہنچنے سے بہت دور ہے۔
ٹیلی کام آلات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر حملہ
انہوں نے سوشل میڈیا ایکس پر لکھا، ’’ڈیجیٹل اور ٹیلی کام انقلاب کی بات کرنے کے باوجود بجٹ میں کچھ ٹیلی کام آلات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔ حکومت نے کچھ ٹیلی کام آلات پر کسٹم ڈیوٹی 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔
سنگھوی نے منریگا اسکیم پر مرکز کو گھیر ا
ابھیشیک منو سنگھوی نے بھی منریگا اسکیم کے بجٹ کو لے کر حکومت کو گھیرا۔ انہوں نے کہا، “یو پی اے کی مہتواکانکشی منریگا اسکیم کا بجٹ بھی اتنا ہی کم کر دیا گیا ہے – 2022-2023 میں 90,806 کروڑ روپے سے فی الحال 86,000 کروڑ روپے،” ۔
زرعی بجٹ پر بھی مرکز پر حملہ
انہوں نے زرعی بجٹ کو لے کر مرکزی حکومت پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا، ”زرعی بجٹ میں کٹوتیاں مودی حکومت کے لگاتار بجٹ میں دیکھی گئی ہیں۔ وزارت زراعت کے لیے مختص کل بجٹ کا حصہ 2019-2020 میں 4.97 فیصد سے کم ہو کر 2024-2025 میں 2.74 فیصد رہ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، “حکومت نے ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کے لیے کوئی رقم مختص نہیں کی، عبوری بجٹ میں بنیادی ڈھانچے میں اہم اپ گریڈ کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ متواتر حادثات کے باوجود، ریلوے سیکٹر کے لیے کوئی خصوصی رقم مختص نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے متعلقہ اسٹاک میں 5 فیصد تک کی کمی واقع ہوئی۔
بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…