سیاست

Lok Sabha Election: چھندواڑہ لوک سبھا سیٹ پھر سے بحث میں آخر کیوں، کیا پھر اٹھنے والا ہے سیاسی طوفان؟

لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر مدھیہ پردیش میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ کمل ناتھ کا خاندان اور چھندواڑہ لوک سبھا سیٹ ایک بار پھر خبروں میں ہے۔ بحث اس بارے میں نہیں ہے کہ چھندواڑہ سے کون لڑے گا۔ ایک بار پھر بحث یہ ہے کہ کمل ناتھ کے بیٹے نکول ناتھ کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے ہیں یا وہ طوفان جو کچھ دن پہلے دستک دے کر تھم گیا تھا ایک بار پھر اٹھنے والا ہے۔ اس طرح کی ہلچل پھر شروع ہونے کی کچھ وجوہات ہیں۔ دراصل راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا 2 مارچ سے 6 مارچ تک مدھیہ پردیش میں رہی۔ 6 مارچ کو کانگریس نے دھار ضلع کے بدنور میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا تھا۔

اس ریلی میں راہل گاندھی کے ساتھ پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے بھی موجود تھے۔ پارٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ راہل گاندھی اور ملکارجن کھڑگے مدھیہ پردیش میں کانگریس کے تمام ایم ایل ایز سے ملاقات کریں گے اور لوک سبھا انتخابات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ لیکن اس ریلی میں نہ تو کمل ناتھ اور نہ ہی چھندواڑہ کے دیگر ایم ایل اے شریک ہوئے۔

چھندواڑہ کمل ناتھ کا گڑھ ہے

چھندواڑہ کا ذکر اس لیے ضروری ہو جاتا ہے کہ چھندواڑہ کمل ناتھ کا گڑھ ہے۔ ان کے بیٹے نکول ناتھ مدھیہ پردیش کی اس لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے واحد رکن پارلیمنٹ ہیں۔ یہ مدھیہ پردیش کا واحد ضلع ہے ۔جہاں تمام 7 سیٹوں پر کانگریس کے ایم ایل اے ہیں۔ کمل ناتھ بھی ان ایم ایل اے میں سے ایک ہیں۔ مانا جاتا ہے کہ کمل ناتھ جو بھی کہیں، باقی 6 ایم ایل اے وہی کرتے ہیں۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ کیا کانگریس ایم ایل اے نے کمل ناتھ کے اصرار پر راہل کے دورے سے خود کو دور کیا؟ اور اگر ایسا ہوا تو اس کی وجہ کیا تھی؟

کانگریس کونسلروں نے استعفیٰ کیوں دیا؟

ان دنوں کمل ناتھ اور نکول ناتھ کے چھندواڑہ میں بہت کچھ ہو رہا ہے۔ جس سے بڑا اشارہ ملتا ہے۔ چند دن پہلے چھندواڑہ میں کانگریس کے 7 کونسلروں نے ایک ساتھ استعفیٰ دے دیا تھا اور سبھی بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔ چھندواڑہ میونسپل کارپوریشن میں 48 کونسلر ہیں۔ اب تک کانگریس کے 28 اور بی جے پی کے 20 کونسلر تھے۔ لیکن اب کانگریس کونسلروں کی تعداد 21 رہ گئی ہے اور بی جے پی کونسلروں کی تعداد 27 ہو گئی ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ جب چھندواڑہ میں کانگریس کے ایم ایل اے بھی کمل ناتھ کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں تو کیا یہ کونسلر اپنی مرضی سے بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں یا انہیں کہیں سے ہدایت دی جا رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس 

Abu Danish Rehman

Recent Posts