سیاست

South Vs Bollywood: فلموں کے علاوہ سیاست میں بھی ساؤتھ کے ستاروں کا بول بالا، بالی ووڈ سلیب کیوں ہو جاتے ہیں فلاپ

 انٹرٹینمنٹ انڈسٹری اور سیاست کا پرانا رشتہ ہے۔ کئی مشہور شخصیات سیاست میں آچکی ہیں، کچھ نے الیکشن لڑا ہے، جب کہ کچھ انتخابی مہم کے لیے آتے ہیں۔ بالی ووڈ، ساؤتھ اور بھوجپوری جیسی ہر انڈسٹری کے لوگوں نے سیاست میں اپنی پہچان بنائی ہے۔ کچھ کامیاب ہوئے اور کچھ فلاپ ہوئے۔ جنوبی ہند کے ستارے نہ صرف فلموں بلکہ سیاست میں بھی ہمیشہ نمایاں رہے ہیں۔ آئیے آج آپ کو کچھ ایسے ہی ستاروں کے بارے میں بتاتے ہیں، جنہوں نے فلموں میں دل جیتنے کے ساتھ ساتھ الیکشن لڑ کر عوام کے لیے کام بھی کیا۔ وہیں بالی ووڈ کے مشہور اداکار سیاست میں ہمیشہ فلاپ رہے ہیں۔

ساؤتھ انڈسٹری کی مشہور شخصیات کی خاص بات یہ ہے کہ وہ اپنی فلموں کے ذریعے لوگوں میں مشہور ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، وہ لوگوں میں ایک ایسی جگہ بناتے ہیں اوراس قدرمقبول ہو جاتے ہیں کہ لوگ انہیں ووٹ دیتے ہیں اور انہیں جتاتے ہیں۔ اس میں آپ جے للیتا سے لے کر پون کلیان تک سب کو دیکھ سکتے ہیں۔ سب نے اقتدار سنبھالا ہے اور ایسے باخوبی اپنا رول ادا کیا ۔

جے للتا وزیر اعلیٰ بنیں

جے للیتا نے اپنے کیرئیر کا آغاز فلموں سے کیا۔ فلموں میں شہرت کمانے کے بعد وہ سیاست میں دھوم مچا دیتے ہیں۔ لوگ جے للیتا سے  لوگ بہت پیار کرتے تھے اور انہوں نے اتنا کام کیا کہ وہ چھ بار تمل ناڈو کی وزیر اعلیٰ بنیں۔ انہوں نے لوگوں میں اپنی الگ پہچان بنائی تھی۔ اگر ہم جنوب کی بات کریں تو گزشتہ چھ دہائیوں سے اقتدار جنوبی ستاروں کے ہاتھ میں ہے۔ وہ فلموں کے ساتھ سیاست بھی چلا رہے ہیں۔

پون کلیان نائب وزیر اعلیٰ بن گے ہیں

پون کلیان آندھرا پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ بن گئے ہیں۔ پون کلیان نے اپنی شاندار اداکاری سے لوگوں کا دل جیت لیا تھا۔ اس کے بعد جب وہ سیاست میں آئے تو وہاں بھی مشہور ہو گئے اور اب وہ نائب وزیر اعلیٰ بن چکے ہیں۔ جنوبی ہند کے تمام ستاروں کی خاص بات یہ ہے کہ وہ نہ صرف فلموں میں بلکہ لوگوں کے دلوں میں بھی مشہور ہیں۔ لوگ اپنے پسندیدہ ستاروں کو دیوتاؤں کی طرح پوجتے ہیں۔ رجنی کانت، کمل ہاسن، تھلاپتی وجے سمیت ساؤتھ کی کئی مشہور شخصیات شامل ہیں۔ یہ نئے ستاروں کے نام ہیں؛ تفریحی صنعت کا سیاست سے صدیوں سے تعلق رہا ہے۔

بالی ووڈ سلیب کیوں سیاست میں ہیں فلاپ

بالی ووڈ کے کئی ستارے سیاست میں آچکے ہیں۔ سنیل دت، راجیش کھنہ، شتروگھن سنہا، ہیما مالنی، گووندا اور سنی دیول جیسے کئی ستارے سیاست کا حصہ رہے ہیں اور کچھ اب بھی ہیں۔ لیکن فلموں کے علاوہ وہ یہاں ہمیشہ فلاپ رہے ہیں۔ اس کے پیچھے ایک بڑی وجہ ہے۔ بالی ووڈ کی مشہور شخصیات کم سرگرم ہیں اور ان کی شدت جنوبی کے مقابلے میں کم رہی ہے۔ وہ صرف الیکشن کے دوران جلسے کرنے آتے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگ ان سے اس طرح جڑ نہیں پاتے جس طرح وہ جنوبی ہند کے ستاروں کے ساتھ جوڑے رہتے ہیں  ۔

بالی ووڈ کے ستارے صرف 1-2 الیکشن جیتنے کے بعد سیاست چھوڑ دیتے ہیں۔ کچھ ستارے ایسے ہیں،جو کبھی پارلیمنٹ نہیں گئے۔ جس کی وجہ سے انہیں کئی بار ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ مجموعی طور پر، کم فعال ہونا یا لوگوں کی مدد کے لیے ان کی شہرت کا فائدہ نہ اٹھانا بالی ووڈ کے مشہور شخصیات کے لیے نقصان دہ ہے۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

PM Modi congratulates Kamla Persad-Bissessar: ٹرینیڈاڈ-ٹوباگو کے عام انتخابات میں کملا پرساد بِسیسر کی واپسی، پی ایم مودی نے انتخابی جیت پر دی مبارکباد

ہندوستان، ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو کے درمیان تاریخی تعلقات رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات…

10 minutes ago

وقف قانون کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا ’بتی گل‘ کا اعلان، اسدالدین اویسی نے کی یہ بڑی اپیل

اسدالدین اویسی نے کہا کہ میں آپ سب سے اپیل کرتا ہوں کہ 30 اپریل…

14 minutes ago

Ambuja Cements Crosses 100 MTPA Capacity: امبوجا سیمنٹس نے 100 ایم ٹی پی اے کی پیداواری صلاحیت عبور کر لی، مالی سال 2025 میں ریکارڈ 5,158 کروڑ روپے منافع

امبوجا سیمنٹس نے سالانہ آمدنی میں بھی نمایاں بہتری دیکھی، جو 6 فیصد اضافے کے…

44 minutes ago