مرکزی کابینہ نے جمعرات کو مراٹھی، پالی، پراکرت، آسامی اور بنگالی زبانوں کو کلاسیکی زبانوں کا درجہ دینے کی منظوری دے دی۔ یہ فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں لیا گیا۔ اس بارے میں اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے اور یہ فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی اور این ڈی اے حکومت کے مطابق ہے کہ ہم اپنی ثقافت کو آگے لے کر چلیں، اپنے ورثے پر فخر کریں، سب کو فخر ہو۔ ہندوستانی زبانیں اور ہمارے بھرپور ورثے کے مطابق ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ان زبانوں کو کلاسیکی زبانوں کا درجہ دیئے جانے پر ‘ایکس’ پر ایک کے بعد ایک کئی پوسٹ کر کےخوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی زیر قیادت حکومت علاقائی زبانوں کو مقبول بنانے کے اپنے عزم میں اٹل ہے۔ اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے پی ایم مودی نے ‘X’ پر پوسٹس کی سلسلے وار پوسٹ کیا اور کہا کہ یہ تمام زبانیں خوبصورت ہیں اور ملک کے متحرک تنوع کو اجاگر کرتی ہیں۔ اس کے لیے سب کو مبارکباد دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، “ہماری حکومت ہندوستان کی بھرپور تاریخ اور ثقافت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کا جشن مناتی ہے۔ ہم علاقائی زبانوں کو مقبول بنانے کے اپنے عزم میں بھی اٹل رہے ہیں۔”
مراٹھی کو بے مثال اور ہندوستان کا فخر قرار دیتے ہوئے انہوں نے مہاراشٹر کے لوگوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا، “یہ اعزاز ہمارے ملک کی تاریخ میں مراٹھی کی بھرپور ثقافتی شراکت کو تسلیم کرتا ہے۔ مراٹھی ہمیشہ ہندوستانی ورثے کا سنگ بنیاد رہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ کلاسیکی زبان کا درجہ اور بھی بہت سے لوگوں کو اسے سیکھنے کی ترغیب دے گا۔” ” انہوں نے کہا کہ آسامی ثقافت صدیوں سے پروان چڑھی ہے اور اس نے ملک کو ایک بھرپور ادبی روایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ یہ زبان آنے والے وقتوں میں مزید مقبول ہوتی رہے۔میں اس کے لئے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
بنگلہ کو عظیم زبان کہا
بنگالی کو ایک عظیم زبان قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ درگا پوجا کے موقع پر اسے کلاسیکی زبان کا درجہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، “بنگالی ادب نے گزشتہ برسوں میں لاتعداد لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ میں اس کے لیے دنیا بھر کے تمام بنگالی بولنے والوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، پالی اور پراکرت کو ہندوستان کی ثقافت کی بنیادی زبانوں کے طور پر بیان کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ روحانیت، علم اور فلسفے کی زبانیں بھی ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ زبانیں اپنی ادبی روایات کے لیے بھی جانی جاتی ہیں۔ کلاسیکی زبانوں کے طور پر ان کی پہچان ہندوستانی فکر، ثقافت اور تاریخ پر ان کے لازوال اثر کو خراج تحسین ہے۔”
“یہ واقعی ایک خوشی کا لمحہ ہے!”
وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کابینہ کی طرف سے کلاسیکی زبانوں کو تسلیم کرنے کے فیصلے کے بعد مزید لوگ ان کے بارے میں جاننے کے لیے حوصلہ افزائی کریں گے۔ انہوں نے کہا، “یہ واقعی ایک خوشی کا لمحہ ہے!” وزیراعظم نے کابینہ کے دیگر فیصلوں کو بھی سراہا۔ چنئی میٹرو ریل پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے کے لیے کابینہ کی منظوری پر، انہوں نے کہا کہ اس سے ایک متحرک شہر میں رہنے کی آسانی کو فروغ ملے گا۔ چنئی اور تمل ناڈو کے لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا، “اس سے ٹریفک کو کم کرنے، پائیداری کو بہتر بنانے اور اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔” انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کسان بھائیوں اور بہنوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے اور اس سمت میں آج دو اہم فیصلے لیے گئے ہیں اور پی ایم-راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا اور کرشی اننتی یوجنا کو منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے خوراک فراہم کرنے والے خود کفیل ہوں گے اور غذائی تحفظ کو بھی تقویت ملے گی۔
بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…