مدراس ہائی کورٹ نے یوٹیوب چینلز پر دکھائے جانے والے مواد کو لے کر سخت ریمارکس دیے ہیں۔ 9 مئی کو ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے زبانی طور پر کہا کہ کچھ یوٹیوب چینلز لائکس، کمنٹس اور سبسکرائبر بڑھانے کے لیے انتہائی ناقص مواد پیش کر رہے ہیں۔ جسے عدالت نے معاشرے کے لیے خطرہ قرار دیا۔ عدالت نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت ایسے چینلز پر شکنجہ کسے۔
کیا معاملہ ہے ؟
مدراس ہائی کورٹ کے جج جسٹس کے کماریش بابو کی بنچ نے ریڈپکس یوٹیوب چینل کے جی فیلیرس گیرالڈ کے ذریعہ سے دائر ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران زبانی طور پر کیا گیا۔
پولیس نے اسے 4 مئی کو گرفتار کیا تھا
آپ کو بتاتے چلیں کہ Redpix یوٹیوب چینل کے جی فیلکس اور اس کے ساتھی یوٹیوبر Savukku’ Shankarکے خلاف تمل ناڈو Prohibition of Harassment of Women Act 1988 کے تحت آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ دونوں یوٹیوبرز کے خلاف خاتون پولیس اہلکاروں کے خلاف توہین آمیز بیانات دینے پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ اس سے محکمہ پولیس میں کام کرنے والی خواتین پولیس اہلکاروں کے حوصلے پست ہوئے ہیں۔ پولیس نے دونوں یوٹیوبرز کو رواں ماہ 4 مئی کو گرفتار کیا تھا۔
فلٹر ٹولز استعمال کریں
عدالت نے دونوں (جی فیلکس اور شنکر) کی درخواست ضمانت پر سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی ہے۔ عدالت نے یہ تبصرہ نہ صرف حکومت بلکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے بھی کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ حکومت کو اس معاملے پر توجہ دینی چاہیے۔ لیکن اس کے علاوہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھی بہتر مواد کے لیے فلٹرز والے ٹولز کا استعمال کرنا چاہیے۔ اس کے ساتھ یوزر کو ایسے مواد کی اطلاع دینی چاہیے۔ تاکہ انہیں پلیٹ فارم سے ہٹایا جا سکے۔
بھارت ایکسپریس
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…