احمد آباد: بھارتی ٹیم کے سابق کرکٹر اور ترنمول پارٹی کے رکن پارلیمنٹ یوسف پٹھان کی متنازعہ اراضی کا معاملہ اب گجرات ہائی کورٹ پہنچ گیا ہے۔ عدالت نے جمعہ کے روز اس معاملے کی سماعت کی۔ اس دوران گجرات حکومت کے وکیل نے کہا کہ یوسف پٹھان ایک مشہور شخصیت ہیں اس لیے انہیں اپنی حفاظت کی فکر کرنی چاہیے۔ اس پر ہائی کورٹ نے یوسف پٹھان سے کہا کہ آپ Y یا Z کیٹیگری کی سیکورٹی کے لیے اپیل کر سکتے ہیں۔
اس معاملے پر حکومتی وکیل نے اپنے دلائل پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 3 مارچ 2012 کو وڈودرا میونسپل کارپوریشن کو زمین کی ادائیگی کی خواہش ظاہر کی تھی۔ کارپوریشن کی جنرل میٹنگ میں پلاٹ کے لیے 5.20 کروڑ روپے بھی طے کیے گئے۔ اسٹینڈنگ کمیٹی اور جنرل بورڈ میں پلاٹ کو مارکیٹ قیمت پر فروخت کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
کارپوریشن کی جنرل میٹنگ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کے بعد یوسف پٹھان کے وکیل نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ کارپوریشن کے مطابق ریاستی حکومت نے 7 جون 2014 کو پلاٹ کی الاٹمنٹ کی منظوری منسوخ کر دی تھی۔ لیکن ریاستی حکومت کی طرف سے پاس کردہ تحریری حکم کے بارے میں ہمیں ابھی تک مطلع نہیں کیا گیا ہے۔
پٹھان کے وکیل نے کہا کہ جب شہری ادارے سے لے کر کمشنر تک سبھی نے زمین کی فروخت سے متعلق فیصلہ لے لیا ہے تو اب حکومت سے منظوری کی ضرورت نہیں ہے۔ ہائی کورٹ نے درخواست گزار سے کہا ہے کہ وہ پیر کے روز اس کیس کی اگلی سماعت میں پالیسی کی کاپی پیش کرے۔
دراصل یوسف پٹھان نے 2012 میں وڈودرا میونسپل کارپوریشن سے زمین مانگی تھی۔ ان کے مطالبے کو کارپوریشن نے بھی منظور کر لیا تھا۔ لیکن ریاستی حکومت نے زمین کی فروخت کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔ اس کے بعد وڈودرا میونسپل کارپوریشن کی جانب سے یوسف پٹھان کو زمین پر مبینہ تجاوزات کے حوالے سے نوٹس جاری کیا گیا۔ اس کے بعد سابق کرکٹر نے گجرات ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ عدالت نے اس پورے معاملے پر وڈودرا میونسپل کارپوریشن سے وضاحت طلب کی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…