Heatwave in India: مرکزی حکومت کو اتر پردیش کے بلیا سے لے کر وارانسی اور پوروانچل کے دیگر اضلاع میں مسلسل اموات کے بارے میں چوکنا کردیا گیا ہے۔ خبریں آ رہی ہیں کہ مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ پورے ملک میں ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کی تیاریوں کے سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کرنے والے ہیں، جس میں لوگوں کو بیدار کرنے اور ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے لیے صحت کی خدمات کی تیاری کے بارے میں ذہن سازی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اتر پردیش کے بلیا میں واقع ضلع اسپتال میں 15 جون سے 18 جون تک کم از کم 68 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ اس کی وجہ گرمی کی لہر بتائی جا رہی ہے تاہم ابھی تک ضلعی انتظامیہ نے گرمی کی لہر سے ہونے والی ان اموات کی وجہ کی تصدیق نہیں کی ہے۔ اسی طرح وارانسی سے گرمی کی لہر کے متاثرین کے اسپتالوں میں داخل ہونے کی خبریں مسلسل آ رہی ہیں۔ اس دوران کئی لوگوں کی موت کی خبریں بھی منظر عام پر آئی ہیں۔ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مرنے والے زیادہ تر افراد پہلے سے ہی سنگین یا عمر سے متعلقہ بیماریوں میں مبتلا تھے اور گرمی کی لہر نے ان کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا جس کے باعث ان کی موت واقع ہو گئی۔ فی الحال ریاست کے تمام اضلاع سے سامنے آنے والی ان خبروں نے لوگوں کی پریشانی بڑھا دی ہے، وہیں ماہرین صحت لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Heatwave In UP: بلیا کے ساتھ وارانسی میں بھی گرمی کی لہر جاری، 250 سے زائد مریض سرکاری اسپتال پہنچے، 70 داخل، 15 کی موت
گرم ہوائیں اس طرح ہو رہی ہیں صحت کے لیے خطرناک ثابت
واضح رہے کہ درجہ حرارت میں تیزی سے اضافے کے باعث نمی اور گرم ہواؤں کے باعث جسم میں پانی کی کمی ہو رہی ہے جو کہ صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ ایسی حالت میں زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور گھر سے اسی وقت نکلنے کی کوشش کریں جب بہت زیادہ ضروری ہو۔ اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ گرمیوں میں جب لوگوں کو پسینہ آتا ہے تو وہ بخارات بن کر نکلتا ہے اور انسانی جلد سے پسینہ نکلنے اور اس کے بخارات بن کر ہوا میں گھل مل جانے سے کچھ ٹھنڈک ملتی ہے جس سے انسان کو سکون ملتا ہے۔انسانی جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس عمل سے جسم نارمل رہتا ہے لیکن نمی بڑھنے اور گرم ہواؤں کے چلنے سے ایسا خطرناک امتزاج پیدا ہو جاتا ہے کہ پسینہ بخارات نہیں بنتا اور جسم کا درجہ حرارت نارمل نہیں رہتا۔ اس صورت حال میں ہیٹ اسٹروک ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے بلڈ پریشر کم ہونے کے ساتھ ساتھ آکسیجن کی سطح بھی کم ہو سکتی ہے۔ ایسے میں لوگوں کو اپنا خیال رکھنا چاہیے۔ زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور ٹھنڈی جگہ پر رہیں۔ سورج کی روشنی سے بچنے کی کوشش کریں اور سایہ میں رہیں۔
-بھارت ایکسپریس
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…