MSME Sector In UP: پچھلی حکومتوں میں نظر انداز کیا گیا ایم ایس ایم ای سیکٹر یوگی راج کے تحت ریاست کی معیشت کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ ترقی کی نئی کہانی لکھ رہا ہے۔ یہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ ایک زمانے میں مرنے والا ایم ایس ایم ای سیکٹر نہ صرف عالمی سطح پر ریاست کی شان بڑھا رہا ہے بلکہ وہ اتر پردیش کو ملک کی سب سے بڑی معیشت والی ریاست بنانے کی طرف بھی بڑھ رہا ہے۔
وہیں، یوگی حکومت نے ریاست کے نوجوانوں، خواتین، تاجروں اور چھوٹے کاروباریوں کو خود انحصار بنانے کے لیے گزشتہ ساڑھے چھ سالوں میں 6,55,684 کروڑ روپے کے قرضے تقسیم کیے ہیں۔ ریاست کے دستکاری، کاریگروں اور چھوٹے کاروباریوں نے اس سے فائدہ اٹھایا ہے۔ یہی نہیں، یوگی حکومت نے گزشتہ ساڑھے چھ سالوں میں ایم ایس ایم ای سیکٹر کے ذریعے ریاست کے ڈھائی کروڑ سے زیادہ نوجوانوں کو براہ راست روزگار فراہم کیا ہے۔
MSMEs کو نئی توانائی دینے کے ساتھ نوجوانوں کو دیا گیا روزگار
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست کا چارج سنبھالتے ہی ریاست میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے MSME سیکٹر پر زور دیا۔ اس کے لیے یوگی حکومت نے پچھلی حکومتوں میں مایوس روایتی کاروباریوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کئی اسکیمیں نافذ کیں۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایم ایس ایم ای سیکٹر سے وابستہ دستکاری، کاریگر، چھوٹے تاجروں اور چھوٹے کاروباریوں کے لیے او ڈی او پی اسکیم، مکھیہ منتری گرام ادیوگ روزگار یوجنا، مکھیہ منتری یووا سیلف ایمپلائمنٹ اسکیم، وشوکرما شرم سمان یوجنا سمیت مختلف اسکیمیں شروع کیں۔ اس کے ذریعے انہوں نے MSMEs کو نئی توانائی دی اور نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار فراہم کیا۔ ان کی مہم اب رنگ لانے لگی ہے۔ اس سے پہلے جو روایتی کاروباری لوگ فکر، مایوسی اور انارکی کی وجہ سے ریاست چھوڑنے پر مجبور ہوتے تھے آج دوسری ریاستوں کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ عالمی سطح پر اپنی محنت اور کاریگری کا لوہا منوا رہے ہیں۔ جیسے ہی یوگی حکومت نے اقتدار سنبھالا، انہوں نے اس شعبے کو تقویت دینے کے لیے قرض میلہ کا انعقاد کیا اور قرض کی تقسیم کے ساتھ یونٹس قائم کرنے کے لیے بہت سی سہولیات فراہم کیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج ریاست میں 90 لاکھ سے زیادہ MSME یونٹ کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ایم ایس ایم ای سیکٹر کو بحال کرنے کے لیے جو اپنا وجود کھو رہا تھا، پچھلے ساڑھے چھ سالوں میں 6.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے قرضے تقسیم کیے گئے۔
ہر سال سالانہ ہدف سے زیادہ دئیے گئے قرض
یوگی حکومت نے سال 18-2017 میں MSMEs کو 31,330 کروڑ روپے قرض دینے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس سیکٹر کی نگرانی اور اس کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت کی مہم کے تحت 46,594 کروڑ روپے کے قرضے ہدف سے زیادہ تقسیم کیے گئے، جو ہدف کا 149 فیصد تھا۔ سال 19-2018 میں 41,402 کروڑ روپے کا قرض دینے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔ اس مالی سال میں بھی 57,809 کروڑ روپے کے قرضے ہدف سے زیادہ تقسیم کیے گئے، جو ہدف کا 140 فیصد تھا۔ سال 20-2019 میں 51,809 کروڑ قرضوں کی تقسیم کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔ اس سال بھی ہدف سے زیادہ 71,081 کروڑ قرض تقسیم کیے گئے جو کہ ہدف کا 137 فیصد تھا۔ سال 21-2020 میں قرض کی تقسیم کا سالانہ ہدف 61,759 کروڑ روپے مقرر کیا گیا تھا۔ مقررہ ہدف سے زیادہ 73,765 کروڑ روپے کا قرض دیا گیا جو کہ ہدف کا 119 فیصد تھا۔
سال 22-2021 میں 72,251 قرضوں کی تقسیم کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔ اس سال بھی 83,067 کروڑ روپے کے قرضے ہدف سے زیادہ تقسیم کیے گئے، جو ہدف کا 115 فیصد تھا۔ یوگی حکومت نے سال 23-2022 میں 78,360 کا سالانہ ہدف مقرر کیا ہے۔ پچھلے سالوں کی طرح اس سال بھی 1,50,032 کروڑ روپے کے قرضے ہدف سے زیادہ تقسیم کیے گئے جو کہ ہدف کا 191 فیصد تھا۔ مالی سال 24-2023 میں 1,00,815 کروڑ روپے کے قرضوں کی تقسیم کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔ ایسی صورت حال میں، مالی سال 2023 کے آغاز سے لے کر دسمبر-23 تک، 1,73,336 کروڑ روپے کا قرض دیا گیا ہے، جو مالی سال کے مکمل ہونے سے پہلے ہدف کا 172 فیصد ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
Parliament Winter Session: پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ٹویٹ کیا، "پارلیمنٹ کا سرمائی…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…
ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ…
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…