ان رہنماوں کے علاوہ بھی متعدد دیگر سیاسی شخصیات نے منور رانا کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وہیں دوسری طرف سماجی اور تعلیمی شخصیات نے بھی منور رانا کے انتقال کو اردو شاعری میں ایک عہد کا خاتمہ قرار دیا ہے ۔
بھارت ایکسپریس۔
عالمی شہرت یافتہ شاعراورپوری دنیا میں منفرد شاعری اورلب ولہجہ کی وجہ سے مقام حاصل کرنے والے منوررانا کوآج لکھنؤ کےعیش باغ سپرد خاک کیا گیا۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں لوگوں نے نم آنکھوں سے انہیں الوداع کہا۔ منوررانا کی نمازجنازہ لکھنؤکے معروف ادارہ لکھنؤکالج میں بعد نمازظہرادا کی گئی۔ اس کے بعد عیش باغ واقع قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔ قابل ذکرہے کہ 14 جنوری 2024 کولکھنؤ کے پی جی آئی اسپتال میں 71 سال کی عمرمیں آخری سانس لی۔
منوررانا کے انتقال پروزیراعظم نریندرمودی، کانگریس صدرملیکا ارجن کھڑگے، سابق صدرراہل گاندھی، اترپردیش کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو، یوپی کے نائب وزیراعلیٰ برجیش پاٹھک، راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ اورمعروف شاعر عمران پرتاپ گڑھی، مشہورشاعراورکوی کماروشواس سمیت کئی اہم سیاسی شخصیات، اردوادب کی نامورشخصیات، صحافیوں اورعام لوگوں نے بھی تعزیت کا اظہارکیا۔ سوشل میڈیا پران کے انتقال کی خبربھری پڑی ہے اورلوگوں نے ان کے اشعارکے ذریعہ ہی انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ منوررانا کو تعزیت پیش کرنے کے لئے یوپی کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو اورنغمہ نگارجاوید اختربھی ان کے گھرپہنچے اوراہل خانہ سے تعزیت کا اظہارکیا۔
جاوید اخترنے شاعری اور اردو کا خسارہ قرار دیا
منوررانا کی تدفین میں معروف نغمہ نگارجاوید اخترنے بھی شرکت کی اورتعزیت پیش کیا۔ اس موقع پرانہوں نے کہا کہ منوررانا کا انتقال شاعری اواردو کے لئے بہت بڑا نقصان ہے، مجھے اس کا بہت افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی شاعری متاثرکن ہے، ان کا اپنا اندازتحریرتھا۔ ان کی کمی ہمیشہ محسوس ہوگی۔ انہوں نے منوررانا کے اندازاوراچھی شاعری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اچھی شاعری کرنا کافی مشکل ہے، لیکن اس سے بھی زیادہ مشکل اپنی شاعری کرنا ہے۔
منوررانا کے انتقال پرسیاسی شخصیات کی جانب سے بھی دکھ اورتعزیت کا اظہارمسلسل ہورہا ہے ۔ اسی ضمن میں وزیراعظم نریندرمودی نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں منوررانا کو یاد کیا ہے اورخراج پیش کرتے ہوئے ان کی ادبی خدمات کوسراہا ہے۔ پی ایم مودی نے اپنے بیان میں لکھا ہے کہ منوررانا کے انتقال کی خبرسے کافی تکلیف ہوئی ہے۔ اردوادب وشاعری میں ان کی بہترین شراکت داری ہے۔ ان کے وارثین کے ساتھ میری گہری تعزیت ہے۔
کانگریس پارٹی کے صدر ملکارجن کھرگے نے بھی منوررانا کو یاد کیا ہے۔ انہوں نے ایکس پرلکھا کہ لپٹ جاتا ہوں ماں سے اور موسی مسکراتی ہے۔ میں اردو میں غزل کہتاہوں ،ہندی مسکراتی ہے۔ اردو کے مشہور شاعر، منور رانا جی کا انتقال ادبی دنیا کا بہت بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے اپنی شاعری سے ہندوستان کے لوگوں کے دلوں میں اپنی جگہ بنائی۔ ان کے الفاظ رشتوں کے خوبصورت تانا بانا بنتے تھے۔ ان کے اہل خانہ اورچاہنے والوں کے تئیں میری تعزیت۔
اترپردیش کے سابق وزیراعلیٰ اورسماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے تدفین سے قبل منوررانا کے گھرپہنچ کرآخری دیدارکیا۔ انہوں نے اہل خانہ کو تسلی دی اورغم کی اس مشکل گھڑی میں حوصلہ دیا۔ اس سے قبل انہوں نے منور رانا کے انتقال پرتعزیت کا اظہارکیا تھا۔ انہوں نے ایکس پرایک پوسٹ میں لکھا کہ “تو اب اس گاوں سے رشتہ ہمارا ختم ہوتا ہے ۔ پھرآنکھیں کھولی جائیں کہ سپنا ختم ہوتا ہے۔” ملک کے مشہور شاعرمنور رانا کا انتقال کافی تکلیف دہ ہے۔ مرحوم کی روح کے سکون کی دعا کرتا ہوں۔
ان رہنماوں کے علاوہ بھی متعدد دیگر سیاسی شخصیات نے منور رانا کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وہیں دوسری طرف سماجی اور تعلیمی شخصیات نے بھی منور رانا کے انتقال کو اردو شاعری میں ایک عہد کا خاتمہ قرار دیا ہے ۔
بھارت ایکسپریس۔
یہ حادثہ احمد آباد-ممبئی بلٹ ٹرین پروجیکٹ کے دوران پیش آیا۔ زیر تعمیر پل گر…
ہندوستان اور نائیجیریا نے انسداد دہشت گردی کے تعاون کو بڑھانے کے لیے کلیدی شعبوں…
پولیس نے کہا کہ ہماری سائبر ٹیم نے کچھ سوشل میڈیا ہینڈلز کی نشاندہی کی…
امریکہ میں کروڑوں ووٹرز پری پول ووٹنگ کے تحت پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں۔…
دپیکا اور رنویر نے اپنی پیاری کا نام دعا پڈوکون سنگھ رکھا ہے۔ بیٹی کا…
موجودہ صورتحال یہ ہے کہ اگر جنوبی افریقہ سری لنکا اور پاکستان کو 0-2 سے…