پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل پیش کیے جانے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اوقاف سے متعلق جو بل پیش کیا جا رہا ہے، وہ غیر آئینی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ حکومت اپنی تعداد کی برتری کے بل پر اسے منظور کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ طرزِ عمل غیر جمہوری و غیر آئینی ہے۔ اس بل کو زبردستی ایوان میں لایا گیا ہے، جس کا مقصد اقلیتیوں کے حقوق کو غصب کرنا ہے، جو کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں۔
بل ناقابل قبول، مکمل طور پر مسترد کرنے کا اعلان
مولانا محمود مدنی نے کہا کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں پرانے قانون میں بہتری کی ضرورت تھی۔ مگر اس کے برعکس، حکومت نے ایسی ترامیم متعارف کرائی ہیں جو مسائل کو حل کرنے کے بجائے مزید پیچیدہ بنا رہی ہیں۔ بطور اقلیت، میں واضح طور پر کہنا چاہتا ہوں کہ یہ بل ناقابل قبول ہے، اور ہم اسے مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ اس کے خلاف لڑائی جاری رہے گی اور ہم ہر قانونی اور پرامن طریقے سے اس ناانصافی کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔
وزیر اعظم مودی نے اپنی ’پڑوسی پہلے‘ پالیسی کو دہرایا اور میانمار میں حالیہ زلزلے…
پولیس اسٹیشن صدر راج پورہ کے ڈی ایس پی رشیندر سنگھ نے کہا کہ واقعہ…
اتر پردیش کے سہارنپور ضلع میں بجلی محکمے میں کام کرنے والے ایک کنٹریکٹ ورکر…
وزیر اعظم نریندر مودی نے سری لنکا کے سرکاری دورے سے ہندوستان واپس آتے ہوئے…
واضح رہے کہ صدر دروپدی مرمو نے ہفتہ کو وقف (ترمیمی) بل 2025 کو اپنی…
بھگوا کپڑا پہنے ہوئے درجنوں افراد شام 4 بجے کے قریب شہر سے 40 کلومیٹر…