بھارت ایکسپریس۔
Delhi CM Arvind Kejriwal on Opposition Unity Meeting: اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ میں بیشتر سیاسی جماعتوں کے درمیان رضامندی بن گئی ہے اور انہوں نے بی جے پی کے خلاف متحد ہوکرالیکشن لڑنے پر زور دیا ہے۔ سبھی سیاسی جماعتوں کی اتفاق رائے کے بعد شملہ میں 12 جولائی کوآئندہ میٹنگ بلائی گئی ہے، جہاں سیٹوں سے متعلق بات ہوگی۔ وہیں عام آدمی پارٹی کے تیور بدلے ہوئے نظرآرہے ہیں اور پارٹی کا یہ تیور نتیش کمار کی اپوزیشن کو متحد کرنے کی کوششوں کے پیش نظرجھٹکا ثابت ہوسکتا ہے۔ دراصل، عام آدمی پارٹی نے آئندہ میٹنگ میں شامل ہونے سے متعلق ایک بڑی شرط رکھ دی ہے۔
پارٹی کے ذریعہ جاری ایک بیان میں عام آدمی پارٹی کی طرف سے کہا گیا کہ مرکز کے کالے آرڈیننس کے خلاف کانگریس کے علاوہ سبھی جماعتوں نے اپنا رخ واضح کردیا ہے اورانہوں نے کہا کہ وہ راجیہ سبھا میں اس آرڈیننس کی مخالفت کریں گے۔ تاہم ایک قومی پارٹی ہوتے ہوئے بھی کانگریس نے اس آرڈیننس سے متعلق اپنا رخ عوامی نہیں کیا ہے۔
اس بیان میں عام آدمی پارٹی نے کہا کہ مرکز کے کالے آرڈیننس کا مقصد نہ صرف دہلی میں منتخب حکومت کے جمہوری حقوق کو چھیننا ہہے، بلکہ یہ ہندوستان کی جمہوریت اور آئینی اصولوں کے لئے بھی ایک خطرہ ہے۔ اگر اسے چیلنج نہیں دیا گیا تو یہ خطرناک روایت دیگر تمام ریاستوں میں بھی اپنائی جاسکتی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ عوام کے ذریعہ منتخب کی گئی حکومت دوسری ریاستی حکومتوں سے بھی اقتدار چھینی جاسکتی ہے۔ ایسے میں اس آرڈیننس کو راجیہ سبھا میں پاس ہونے سے روکنا ہے۔
کانگریس پر عام آدمی پارٹی کو بھروسہ نہیں
عام آدمی پارٹی نے کہا کہ آج پٹنہ میں مساوی نظریات والی سیاسی جماعتوں کی میٹنگ میں کئی جماعتوں نے کانگریس سے آرڈیننس کی کھلے طور پر مذمت کرنے کی گزارش کی، لیکن کانگریس نے انکار کردیا۔ ایسے میں کانگریس کی یہ خاموشی خدشہ پیدا کرتی ہے۔ آرڈیننس کے خلاف کانگریس کی جھجھک اور ٹیم جذبہ کے طور پر کام کرنے سے انکار کرنے سے عام آدمی پارٹی کے لئے کسی بھی اتحاد کا حصہ بننا مشکل ہوجائے گا۔
عام آدمی پارٹی نے واضح کردیا ہے کہ جب تک کانگریس پارٹی عوامی طور پر آرڈیننس کی مخالفت نہیں کرتی ہے اور یہ اعلان نہیں کرتی کہ اس کے 31 راجیہ سبھا اراکین پارلیمنٹ میں آرڈیننس کی مخالفت کریں گے تب تک عام آدمی پارٹی کے لئے مساوی نظریات والی سیاسی جماعتوں کے مستقبل میں ہونے والی میٹنگ میں شامل ہونا مشکل ہوگا، جس میں کانگریس بھی حصہ لے رہی ہے۔ اروند کیجریوال کی پارٹی کا کانگریس سے متعلق تلخ رویہ اپوزیشن اتحاد کی کوششوں کے لئے جھٹکا ثابت ہوسکتا ہے۔ ایسے میں دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اپوزیشن جماعتوں کی اس میٹنگ کی قیادت نتیش کمار کیا رخ اپناتے ہیں اور عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان کیسے صلح کرا پاتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…