قومی

UP Politics: جینت چودھری کے بی جے پی میں شامل ہونے کی خبر پر ملکارجن کھڑگے نے توڑی خاموشی، جانئے کانگریس سربراہ نے کیا کہا

UP Politics: کانگریس پارٹی کے سربراہ ملکارجن کھڑگے نے بالآخر راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے رہنما جینت چودھری کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں پر اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔ جمعرات کو ان قیاس آرائیوں سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کھڑگے نے کہا، ‘مکل واسنک سب سے بات کر رہے ہیں۔ ہر اپ ڈیٹ نہیں دے سکتا۔ مکل واسنک کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری ہیں اور وہی ہیں جو اس معاملے میں آر ایل ڈی لیڈر جینت چودھری سے بات کر رہے ہیں۔

پچھلے کچھ دنوں میں انڈیا الائنس کی کچھ بڑی پارٹیوں نے کانگریس کو جھٹکا دیا ہے اور خود کو اتحاد سے الگ کر کے این ڈی اے کیمپ میں شامل ہو گئے ہیں۔ پچھلے کچھ دنوں سے آر ایل ڈی کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ جینت چودھری بھی این ڈی اے میں شامل ہو سکتے ہیں، جس سے انڈیا الائنس کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ تاہم، جینت نے اب تک اس پر خاموشی برقرار رکھی ہے۔ آر ایل ڈی اور سماج وادی پارٹی اتر پردیش میں انڈیا اتحاد کی مضبوط اتحادی ہیں۔

ایس پی کا دعوی، ‘جینت انڈیا میں ہی رہیں گے’

سماج وادی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ آر ایل ڈی آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ان کے ساتھ ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری شیو پال سنگھ یادو نے بدھ کو آر ایل ڈی کے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کی خبروں کو یکسر مسترد کر دیا۔ انہوں نے اسے بی جے پی کی طرف سے پھیلایا ہوا وہم قرار دیا اور کہا کہ چودھری انڈیا اتحاد کا حصہ رہیں گے۔ انہوں نے کہا، ”بی جے پی کنفیوژن پھیلا رہی ہے۔ جینت چودھری کہیں نہیں جا رہے ہیں۔ وہ ‘انڈیا’ اتحاد میں مضبوطی سے رہیں گے اور بی جے پی کو شکست دینے کے لیے کام کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں- PM Modi praises Manmohan Singh: پی ایم مودی نے پارلیمنٹ میں منموہن سنگھ کی جم کر کی تعریف

آخر ان قیاس آرائیوں کی وجہ کیا ہے؟

آر ایل ڈی لیڈر جینت کے این ڈی اے میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں کی وجہ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے ایس پی کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم پر بات چیت کی ناکامی بتائی جاتی ہے۔ حالانکہ آر ایل ڈی لیڈر نے اس بارے میں کچھ نہیں کہا ہے۔ آر ایل ڈی اور سماج وادی پارٹی نے اس سال 19 جنوری کو لوک سبھا انتخابات کے لیے اتحاد کا اعلان کیا تھا۔ آر ایل ڈی کو اتحاد کے تحت سات سیٹیں دی گئیں۔ جاٹ برادری کو روایتی طور پر آر ایل ڈی کا اہم ووٹ بینک سمجھا جاتا ہے۔ ایسے میں اتحاد کے تحت وہ جاٹ اکثریتی لوک سبھا حلقوں سے الیکشن لڑ سکتے ہیں جن میں مظفر نگر، کیرانہ، بجنور، متھرا، باغپت، امروہہ اور میرٹھ شامل ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Maharashtra Election 2024:نواب ملک کی بیٹی ثنا ملک کے خلاف شنڈے خیمہ نے اتارا تھا اپنا امیدوار،اب آئی یہ بڑی خبر

اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…

54 mins ago

Jamaat-e-Islami Hind Delegation met with JPC: وقف (ترمیمی) بل 2024 پر جماعت اسلامی ہند کے وفد نے جے پی سی سے کی ملاقات

جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…

1 hour ago

Yuva Chetna: یووا چیتنا ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں 7 نومبر کو پیش کرے گی خراج تحسین

یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…

3 hours ago

MCD Mayor Election: دہلی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کی تاریخ کا اعلان، جانئے کب ہوگی ووٹنگ؟

ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…

3 hours ago