قومی

UP Assembly: وزیر خزانہ سریش کھنہ نے پرانی پنشن بحال کرنے سے کیا انکار، سماجوادی پارٹی نے اسمبلی سے کیا واک آؤٹ

UP Assembly: یوپی اسمبلی کے مانسون اجلاس کے تیسرے دن سماجوادی پارٹی نے اسمبلی سے اس وقت واک آؤٹ کر دیا جب وزیر خزانہ سریش کھنہ نے پرانی پنشن کی بحالی کے سلسلے میں ریاست کے 20 لاکھ سے زیادہ ریاستی ملازمین کو پرانی پنشن دینے سے انکار کر دیا۔ اس سے سماج وادی پارٹی ناراض ہو گئی اور ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔

سریش کھنہ نے کہا کہ نئی پنشن ریاستی ملازمین کی تنظیموں کی رضامندی سے ہی لاگو کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ نئی پنشن اسکیم میں 9.32 فیصد سے زائد سود مل رہا ہے اور یہ کہہ کر انہوں نے پرانی پنشن دینے سے انکار کر دیا۔ اس سے پہلے وقفہ سوالات (Question Hour) میں انیل پردھان، پنکج ملک اور جئے پرکاش آنچل نے ایس پی کی جانب سے حکومت سے سوال کیا اور جاننا چاہا کہ کیا پرانی پنشن حکومت ریاستی ملازمین پر لاگو کرے گی۔ نئی پنشن اسکیم پر سوال اٹھاتے ہوئے انیل پردھان نے کہا کہ یہ ملازمین کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن ملازمین کو 80 سے ایک لاکھ روپے تنخواہ ملتی تھی اب انہیں صرف 3 سے 4 ہزار روپے پنشن مل رہی ہے۔ اس موقع پر سماج وادی پارٹی کے پنکج ملک نے مظفر نگر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ مظفر نگر کے رہنے والے رام داس کو ملازمت کے دوران 80 ہزار روپے تنخواہ ملتی تھی، لیکن اب انہیں صرف 3200 روپے پنشن مل رہی ہے۔

جب نئی پنشن اسکیم نافذ ہوئی تو کس کی حکومت تھی؟

وقفہ سوالات کے دوران ایس پی کی طرف سے اٹھائے گئے اس سوال پر وزیر خزانہ سریش کھنہ نے بھی ایس پی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب یہ پنشن اسکیم اپریل 2005 میں لاگو ہوئی تھی، اس وقت کس کی حکومت تھی؟ انہوں نے کہا کہ 2019 میں جب ملازمین کی تنظیموں سے بات ہوئی تو انہوں نے کہا تھا کہ پلان ایسا ہونا چاہیے کہ ملازمین کو کم از کم 8 فیصد سود ملے۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے سریش کھنہ نے کہا کہ نئی پنشن کے تحت اب ملازمین کو 9.32 فیصد سود مل رہا ہے۔

اس کے بعد سریش کھنہ نے حکومت کی مالی حالت پر بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ تنخواہ کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت کا 59.4 فیصد پنشن پر خرچ ہو رہا ہے۔ پھر انہوں نے ترقیاتی کاموں کے بارے میں کہا کہ پنشن اور تنخواہ کی مد میں اتنا خرچ کرنے کے بعد ترقیاتی کاموں کے لیے مزید فنڈز فراہم کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ سب کہنے کے بعد سریش کھنہ نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال حکومت کے پاس پرانی پنشن بحال کرنے کا کوئی خیال نہیں ہے۔

اسمبلی اسپیکر نے لی چٹکی

جیسے ہی وزیر خزانہ نے اپنی بات ختم کی اور پرانی پنشن بحال کرنے سے انکار کیا تو ایس پی کیمپ نے حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی اور غصے میں اسمبلی سے باہر چلے گئے۔ اس دوران جب ایس پی کے کچھ ممبران کو ایوان سے پوری طرح باہر نہ جانے پر اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا نے طنز کرتے ہوئے کہا، ”فرضی ہی ایگزٹ کر رہے ہیں، پوری طرح سے باہر تو گئے نہیں۔”

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Afghanistan- A Cat’s Freedom and A Girl’s Cage: افغانستان-ایک بلی کی آزادی اور لڑکی کا پنجرہ

طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…

2 hours ago

Dhanush and Nayanthara ignored each other: شادی کی تقریب میں دھنش اور نینتارہ نے ایک دوسرے کو کیا نظر انداز، ویڈیو وائرل

اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…

3 hours ago

Baba Siddiqui Murder Case: بابا صدیقی قتل کیس کا ایک اور ملزم ناگپور سے گرفتار، ممبئی میں ہوگی سمیت سے تفتیش

تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…

3 hours ago

PM Modi’s Gifts: عالمی رہنماوں کو پی ایم مودی کے تحفے: عالمی سفارت کاری میں ہندوستان کے ثقافتی ورثے اہم نمائش

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…

4 hours ago