قومی

Uniform Civil Code: یکساں سول کوڈ کے معاملہ پر اویسی کا اپوزیشن سے سوال،حزب اختلاف کو چودھریوں کا کلب قرار دیا

ملک بھر میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کو لے کربحث ہورہی ہے،اس معاملہ پر کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اور حیدر آباد سے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اوسی نے مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں،اب اسد الدین اویسی نے یکساں سول کوڈ کے معاملہ پراپوزیشن جماعتوں پر بھی تنقید کی ہے- انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کو اپنے آپ میں اور بی جے پی میں اب فرق دکھانے کی ضرورت ہے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہماری پارٹی یکساں سول کوڈ کے خلاف ہے- انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن جماعتیں بی جے پی کو شکست دینا چا ہتی ہیں تو پھرخود میں اور بی جے پی کے درمیان فرق کو واضح کرنے کی ضرورت ہے ۔

اپوزیشن جماعتوں کوچودھریوں کا کلب قراردیا

اسد الدین اویسی نے اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ بڑے بڑے چودھریوں کا کلب ہے،اس میں اویسی جیسے اچھوت کا تو سایہ بھی نہیں پڑسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی بی جے پی کو شکست دینا چاہتے ہیں،ہم یہ چاہتے ہیں کہ 2024 میں نریندر مودی پھر سے وزیر اعظم نہ بنیں۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر نے تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر راؤ کی جم کر تعریف کی اور اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ میں کے سی آر کو مدعو نہ کئے جانے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔ اویسی نے کہا کہ انہوں نے ہمارے وزیر اعلی کو میٹنگ میں مدعو نہیں کیا،کیا وہ کوئی معمولی آدمی ہیں؟وہ سیاسی میدان کے بڑے کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔

بی جے پی لاء کمیشن کا استعمال کر رہی ہے، اویسی

لاکمیشن نے سیاسی جماعتوں،مذہبی تنظیموں اور ملک کے عوام سے یکساں سول کوڈ کو لے کر رائے مانگی تھی،اویسی نے اس معاملہ کو لے کرمرکزی حکومت کوتنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت لا کمشین کااستعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14 جون 2023 کو لا کمیشن نے ملک کے عوام اور سیاسی جماعتوں سے یکساں سول کوڈ کے معاملہ پر اپنی رائے دینے کی اپیل کی تھی،اس معاملہ پر ہم نے اپنی جماعت کی جانب سے ایک دستاویز لا کمیشن کو بھیج دیا ہے،ہم نے لاکمیشن سے کہا کہ انہیں یہ بتانا چاہیے کہ یکساں سول کوڈ کیا ہے ؟

اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ بڑے اتفاق کی بات ہے کہ 2018 میں نریندر مودی نے یو سی سی کی بات شروع کی تھی،کیونکہ 2019 میں انتخابات تھے اور اب 2024 میں الیکشن ہے  تو پھر سے اس معاملہ کو اٹھایا گیا ہے۔ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ بی جے پی لا کمشین کا استعمال کر رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

51 minutes ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

1 hour ago