-بھارت ایکسپریس
Uddhav Thackeray Vs Eknath Shinde in Maharashtra: مہاراشٹر کے ایکناتھ شندے بنام ادھو ٹھاکرے پر سپریم کورٹ کی آئینی بینچ میں سماعت جاری ہے۔ آج (15 مارچ) کو بھی سماعت مکمل نہیں ہوسکی۔ کل یعنی جمعرات (16 مارچ) کو 9ویں دن سماعت پوری ہوگی۔ سماعت کے دوران عدالت نے اس بات پر سوال اٹھایا کہ اگر شندے گروپ کے اراکین اسمبلی کو کانگریس- این سی پی اتحاد پر اعتراض تھا، تو وہ 3 سال تک حکومت کے ساتھ کیوں رہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جی آئی) ڈی وائی چندر چوڑنے کہا کہ اچانک سے 34 لوگ کہنے لگتے ہیں کہ یہ صحیح نہیں ہے۔
گورنر کے فیصلے سے متعلق بڑا تبصرہ
سپریم کورٹ نے کہا کہ گورنر کو اپنی طاقت کا استعمال احتیاط کے ساتھ کرنا چاہئے۔ انہیں پتہ ہونا چاہئے کہ عدم اعتماد کی تحریک پر اجلاس بلانے سے حکومت گر سکتی ہے۔ ایسے میں کسی بھی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے گورنر کو سبھی باتوں کا خیال رکھنا چاہئے۔
ایکناتھ شندے نے کی تھی بغاوت
واضح رہے کہ ایکناتھ شندے نے گزشتہ سال جون میں بغاوت کردی تھی۔ اس کے بعد بی جے پی کے ساتھ مل کر انہوں نے حکومت بنالی۔ ادھو ٹھاکرے کی حکومت گرگئی۔ اس کے بعد سے ادھو ٹھاکرے گروپ اور ایکناتھ شندے گروپ کی لڑائی چل رہی ہے۔ یہ لڑائی سڑک تک بھی آگئی تھی۔ تاہم الیکشن کمیشن نے شندے گروپ کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے انہیں اصلی شیو سینا کے طور پر منظوری دے دی۔ شیو سینا کے انتخابی نشان ‘تیرکمان’ بھی شندے گروپ کو دے دیا۔ ادھو ٹھاکرے گروپ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔
اس وقت کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے ادھو ٹھاکرے کو فلور ٹسٹ کرنے کے لئے کہنے اور اراکین اسمبلی کو برخاستگی نوٹس جاری کرنے سمیت دیگر موضوعات سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت چل رہی ہے۔ وہیں الیکشن کمیشن نے شندے گروپ کو اصلی شیو سینا کے طور پر منظوری دیتے ہوئے ایکناتھ شندے کو ‘تیرکمان’ کا انتخابی نشان بھی دے دیا ہے۔
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…
ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے ملک کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے اور…
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…