ازتحریر: گجیندر سنگھ شیخاوت، مرکزی وزیر برائےثقافت و سیاحت، حکومت ہند
ایک دہائی قبل ، یہ بات عام طور پر سنی جاتی تھی کہ بھارتیہ سیاحت کو ایک برانڈ ایمبیسیڈر کی ضرورت ہے تاکہ سیاحت میں خود کو دوسرے ممالک کے برابر اور اوپر رکھا جا سکے۔ بالکل اسی طرح جیسے دوسرے ممالک اپنے ملک میں سیاحت کو فروغ دینے کے لئے مشہور ترین فلمی ستاروں اور بہترین کھلاڑیوں کو راغب کرنے کیلئے اشتہارات پر رقم خرچ کر رہے تھے، یہ بھی محسوس کیا گیا کہ ناقابل یقین بھارت کو بہتری کی ضرورت ہے۔
پچھلی دہائی کے دوران اور گزشتہ 100 دنوں میں مرکزی وزیر برائے سیاحت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد، میں نے صرف سب کو یہ کہتے سنا ہے کہ اس ملک کی تاریخ میں پہلی بار ہمارے پاس ایک ایسا لیڈر ہے جو نہ صرف ہمارا وزیر اعظم ہے بلکہ ناقابل یقین بھارت کا سب سے بڑا عالمی برانڈ ایمبیسیڈر اور چیمپئن بھی ہے۔ وہ بھارت کی بہتری کے لیے جو بھی کردار ادا کرتے ہیں، میں یہ دیکھ کر حیران و ششدر رہ گیا اوریہ بھی کہنے میں تامل نہیں کروں گا کہ ازحد متاثر بھی ہوا کہ عزت مآب وزیر اعظم اس بات کو یقینی بنانے کے لیےسیاحت پس پشت نہ پڑجائے کسی بھی حدتک چلے جاتے ہیں۔
وزیر اعظم کے طور پر، وہ ہمیں ملک میں سیاحت کی مجموعی ترقی اور فروغ کے لیے ’مکمل تعاون پر مبنی‘ کام کرنے کی مسلسل یاد دلاتے ہیں۔ تقریباً 1,50,000 کلومیٹر سڑکوں کے جال بچھائے جانے ،500 نئے ہوائی روٹس اور 150 ہوائی اڈوں کےفضائی رابطے کو کھولے جانے ، تیز رفتار وندے بھارت ٹرینیں متعارف کرا نے اور تقریباً 100 سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی تکمیل کےنتیجہ بھارت نے 250 کروڑسیاحوں کے اندرون ملک سیاحتی دورے(ڈی ٹی وی ) ریکارڈ کئے ہیں جوکہ 2014 میں رجسٹر کئے گئے 128 کروڑ رگھریلو سیاحتی دورے کے مقابلہ میں تقریباً دوگنی تعداد ہے۔
قوم کے عالمی نمائندے کے طور پر، وہ کبھی بھی ناقابل یقین ہندوستان کے عجائبات کو دنیا کے سامنے دکھانے کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ ان کی قیادت میں، ہندوستان کی جی ٹوینٹی صدارت اس پہلو سے منفرد تھی کہ ملک بھر میں 60 مختلف مقامات پر اجلاس منعقد کیے گئے۔ ان 60 مقامات پر سیاحت کی پیشکشوں کے ساتھ ساتھ ثقافتوں، کھانوں، پکوانوں اور دستکاریوں کو بھارت کی جی 20 صدارت کی عینک کے ذریعے عالمی سطح پر نظر آنے کو یقینی بنانا وزیر اعظم کا وژن تھا۔ پچھلے سال جی 20 کے ذریعہ سیاحت کے فروغ کی وجہ سے، یہ جان کر خوشی ہوئی کہ بھارت میں سیاحت کے شعبے میں 2023 میں سب سے زیادہ نئے ہوٹل کے کمرے شامل ہوئے۔۔
عوامی لیڈر کے طور پر، انہوں نے ملک کو دنیا کو تلاش کرنے سے پہلے اپنے ہی بھارت کو دریافت کرنےکیلئے ’ دیکھو اپنا دیش ‘کی ترغیب دی ہے۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ سوچھتاکی اہمیت کو ہمارے ذہنوں میں جاگزیں کر دیا جائے تاکہ ذمہ دارانہ سیاحت ہم سب کی فطرت ثانیہ بن جائے۔ ہر موقع پر، وہ اپنے غیر ملکی دوستوں اور جاننے والوں کو اس بات سے آگاہ کر کے کہ بھارت کا سفر کتنا یادگار ہو سکتا ہے، ناقابل یقین بھارت کے سفیر بننے میں غیر مقیم بھارتیہ باشندوں کو ان کے کردار کے بارے میں مسلسل یاد دلاتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ فالو کئے جانے والے عالمی لیڈروں میں سے ایک کے طور پر، لکشدیپ، قاضی رنگا، کنیا کماری، سری نگر، اور بہت سے دوسرے مقامات کا دورہ کرنے کے کے ان کےعمل نے ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کے درمیان ایسی جگہوں کی سیر کے لیے ریکارڈ توڑ دلچسپی پیدا کی ہےتاکہ وہ بھارت کی غیر معروف سیاحتی مقامات کا تجربہ کرسکیں۔
وزیر اعظم کی ذاتی دلچسپی اور سیاحت میں ان کی وابستگی پرمزید روشنی ڈالنے کے لیے، مجھے ان کی یہ بات یاد آتی ہے جب انہوں نے مجھے اپنی کابینہ میں سیاحت کے قلمدانمیں خدمات انجام دینے کا موقع دیتے ہوئے کہاتھا کہ وہ اپنے دل کا ایک ٹکڑا دے رہے ہیں ۔ تب سے، یہ میری مسلسل کوشش رہی ہے کہ ہمیں جامع سماجی و اقتصادی ترقی اور ترقی کے لیے ایک محرک ہونے کی حیثیت سے اس کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئےبھارت میں سیاحت کے شعبے کے لیے ایک کاروباری منصوبہ تیار کرنا چاہیے۔
اس کاروباری منصوبے کے سب سے اہم اجزاء میں سے ایک بھارت بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں تیزی سے ترقی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نئے سیاحتی مقامات کی ترقی ہے۔ نئے بھارت کی نمائندگی کرتے ہوئے اور ہمارےشاندار ماضی سے تحریک لے کر، ان نئے مقامات میں سیاحوں کو اول سے آخر تک مجموعی تجربہ کو بلندی تک پہنچانے کا تصور کیا گیا۔ 1947 سے 2014 تک آزادی کے بعد سے، بھارت کے پاس ایک بھی مثال نہیں ہے کہ سیاحتی مقام کو شروع سے ایک جامع اور ہمہ جہت انداز میں تیار کیا جائے۔ یہ تب بدل گیا جب وزیر اعظم نے 2018 میں دنیا کو ایکتا نگر اور اسٹیچو آف یونٹی دیا۔
وزیر اعظم کے وژن کی بنیاد پر ایکتا نگر میں سیاحت کو ایک اہم مقام کے طور پر ترقی دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے۔ روزانہ کی بنیاد پرمقامات کی نگرانی اور انتظام کرنے کے لیے ایک مخصوص سٹیچو آف یونٹی ایریا ڈیولپمنٹ اینڈ گورننس اتھارٹی کے قیام کے ساتھ ساتھ آخری میل کے رابطے کو یقینی بنایا گیا۔ مقامی لوگوں اور نوجوانوں کو سیاحت سے متعلق خدمات اور کاموں کی تربیت دینے کے لیے ہنر مندی کے مراکز قائم کیے گئے۔ معیاری ہوٹلوں، ریزورٹس اور دیگر رہائش کے قیام کے لیے نجی سرمایہ کاری کی بنیاد رکھی گئی۔ پی پی پی موڈ(پبلک ،پررائیویٹ ، پارٹنرشپ) میں مختلف موضوعات پر کئی نئے پرکشش مقامات، سرگرمیاں اور تجربات متعارف کروائے گئے۔ ان سب اور بہت کچھ کی وجہ سے، ایکتا نگر میں 2018 میں 4.5 لاکھ سیاحوں سے 2023 میں تعداد بڑھ کر 45 لاکھ ہوگئی جوکہ 10 گنا اضافہ ہے۔ مزید برآں، ان تمام کوششوں کے نتیجے میں ایکتا نگر میں مقامی لوگوں کے لیے سیاحتی معیشت کے ذریعے نئے ذریعہ معاش پیدا ہوا ہے جو کہ 2014 سے پہلے اس علاقے میں موجود نہیں تھا۔ ایکتا نگر کے ذریعے، عزت مآب وزیر اعظم نے ہمیں سیاحت کے لیے ایک ماڈل دیا ہے۔ ترقی اور نمو کا ایک ایسا ماڈل جس کی پورے ملک میں اس طرح کے مشہور سیاحتی مقامات بنانے اور اس میں اضافہ کرنے کیلئے تقلید کی جاسکتی ہے۔
وزیر اعظم کے قائم کردہ ماڈل سے تحریک لیتے ہوئے، سودیش درشن اور مشہور سیاحتی مقامات کی ترقی جیسی مختلف اسکیموں کے ذریعے، سیاحت کی وزارت اب ملک میں سیاحت سے متعلق مقامات کی ترقی کو آگے بڑھا رہی ہے جس میں منتخب مقامات کو ترقی دینے کی کوششوں کومکمل تعاون پر مبنی طریقہ کار کے ذریعہ یکجا کیا جا رہا ہے۔ انتہائی موثراقدامات کو متعارف کرانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جو مقامات پر آنے والے سیاحوں کے مجموعی تجربے کو تبدیل کر سکتی ہیں۔ عوامی سرمایہ کاری کی تکمیل کے لیے نجی سرمایہ کاری کو فعال کرنے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، تاکہ دونوں بھارت میں سیاحت سے متعلق منزل کی ترقی کے لیے ایک مشترکہ قوت کے طور پر کام کر سکیں۔ ان مقامات پر وزارت کے مختلف اقدامات کے ذریعے، سیاحت کی حامل ہنر مندی اور ڈیجیٹلائزیشن کو بہتر بنانے کے لیے بھی کارروائی کی جا رہی ہے، تاکہ سیاحت کے فوائد ان مقامات کے دائرے میں رہیں اوریہ مقامی کمیونٹیز اور افراد تک پہنچ سکیں۔
جن بھاگیداری (عوامی شراکت داری) کے لیے عزت مآب وزیر اعظم کے وژن سے متاثر ہو کر، وزارت نے ’دیکھو اپنا دیش پیپلز چوائس 2024 ‘ کا آغاز کیا ہے۔یہ شہریوں کے لیے 5 زمروں میں ہندوستان میں اپنے پسندیدہ ترین پرکشش سیاحتی مقامات اور جگہوں کے بارے میں اپنی رائےدینے کے لیے ایک ملک گیر رائے شماری ہے۔ آگے بڑھنےکی کوششوں میں لوگوں کی آواز کو شامل کرنے کے لیے، جن مقامات کو پیپلز چوائس 2024 میں سرفہرست رکھا گیا ہے، انہیں عالمی سیاحتی مقامات میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم حمایت اور فنڈنگ ملےگی جو دنیا کے لیے ناقابل یقین بھارت کی بہترین نمائندگی کرتی ہے۔
ایک دن بھی ایسا نہیں گزرتا جب وزیر اعظم ہمیں اپنے وکست بھارت کے وژن کی یاد نہ دلاتے ہوں۔ سیاحت ہمیں ایک سے زیادہ طریقوں سے اس عظیم وژن میں تعاون پیش کرنے کا موقع پیش کرتی ہے۔ سیاحت کے اس عالمی دن کے موقع پر، میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ اس وژن کو حاصل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔جس سے کہ ہم شاندار بھارتیہ کے خطا ب کے قابل ہو سکیں جو کہ ہمارے وزیر اعظم پہلے ہی سے ہیں۔
بھارت ایکسپریس–
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…