قومی

Today’s India does not remain silent: آج کا ہندوستان خاموش نہیں رہتا، گھروں میں گھس کر مارتا ہے،سرجیکل اور ایئراسٹرائیک کرتا ہے:پی ایم

لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے شکریہ کی تحریک پر وزیراعظم نریندر مودی نے جواب دیا ۔ انہوں نے اپوزیشن کے الزامات اور ان کے سوالات کا جواب بھی دیا، اس دوران پی ایم مودی کے نشانے پر خاص طور پر کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی رہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں اپنی پارٹی کی کامیابیوں اور انڈیا الائنس کی ناکامیوں کا ذکر کرتے ہوئے یوپی اے کےدور کو یاد کیا۔پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں ایک طرف جہاں صدر جمہوریہ کے خطاب کی تعریف کی وہیں نومنتخب اراکین پارلیمنٹ کی بھی تعریف کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی۔

جو 2014 سے پہلے کہتے تھے کہ کچھ نہیں ہو سکتا۔ وہ آج کہتے ہیں کہ ملک میں سب کچھ ممکن ہے۔ ہم نے اعتماد کے اظہار کا یہ کام کیا۔ آج ملک کہنے لگا کہ  فائیو جی کا رول آؤٹ تیز رفتاری سے ہونا چاہیے، ملک نے کہنا شروع کر دیا کہ انڈیا کچھ بھی کر سکتا ہے۔ کوئلہ گھوٹالے میں بڑے ہاتھ کالے کیے گئے اور آج کوئلے کی پیداوار بڑھ گئی ہے۔ 2014 سے پہلے ایک وقت تھا جب فون بینکنگ کے ذریعے بڑے گھوٹالے کیے جا رہے تھے۔ بینک کے خزانے کو ذاتی جائیداد کی طرح لوٹا گیا۔ 2014 کے بعد پالیسیوں میں تبدیلی کے نتیجے میں ہندوستانی بینک دنیا کے اچھے بینکوں میں شمار ہونے لگے۔ 2014 سے پہلے ایک وقت تھا جب دہشت گرد جب اور جہاں چاہتے حملہ کر سکتے تھے۔ بے گناہ لوگ مارے گئے، ہر کونے کو نشانہ بنایا گیا اور حکومتیں منہ کھولنے کو بھی تیار نہیں تھیں۔ بھارت 2014 کے بعد گھروں میں گھس کر مارتا ہے،سرجیکل اسٹرائیک کرتا ہے،ایئر اسٹرائیک  کرکے دہشت گردی کے آقاؤں کو سبق سکھانے کی صلاحیت دکھائی ہے۔

 آج، گزشتہ 10 سالوں میں، ہندوستان ایسی حالت پر پہنچ گیا ہے کہ ہمیں خود سے مقابلہ کرنا ہے، اپنا ریکارڈ توڑنا ہے اور ترقی کے سفر کو اگلے درجے پر لے جانا ہے۔ ہم نے گزشتہ 10 سالوں میں جو رفتار حاصل کی ہے، اب مقابلہ اس کو تیز رفتاری پر لے جانے کا ہے۔ ہم ہرسیکٹر کو اگلے درجے تک لے جائیں گے۔ ہندوستان کی معیشت نے 10 سالوں میں پانچویں  پوزیشن حاصل کی ہے۔ اب جس رفتار سے ہم نکلے ہیں، ہم آپ کو تیسرے نمبر پر لے جائیں گے۔ 10 سالوں میں، ہم نے ہندوستان کو موبائل فون کا ایک بڑا مینوفیکچرر اور ایکسپورٹر بنا دیا۔ اب اس دور میں سیمی کنڈکٹر اور دیگر شعبوں میں بھی یہی کام ہونے جا رہا ہے۔ جو چپس دنیا کے اہم کاموں میں استعمال ہوں گی، وہ ہندوستان کی سرزمین میں تیار کی گئی ہوں گی۔ ہم جدید ہندوستان کی طرف بھی بڑھیں گے لیکن ہمارے پاؤں عام لوگوں کی زندگیوں سے جڑے رہیں گے۔ ہم نے غریبوں کے لیے چار کروڑ گھر بنائے ہیں، ہم اس بات کو دیکھیں گے کہ مزید تین کروڑ گھر بنائیں تاکہ کسی کو گھر کے بغیر نہ رہنا پڑے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Dallewal Fasting For 28 Days:بھوک ہڑتال پر28دنوں سے بیٹھے بزرگ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی جان کو خطرہ، پڑ سکتا ہے دل کا دورہ

ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…

48 minutes ago

A speeding dumper ran over 9 people:نشے میں دھت ڈمپر ڈرائیور نے فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے 9 افراد کو کچل دیا، 3 مزدوروں کی موقع پر موت

حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…

1 hour ago