قومی

The Suspicious Death Of An Elderly Lawyer Was Called Murder By Relatives: بزرگ وکیل کی موت کا معاملہ: اہل خانہ نے کہا- منصوبہ بند طریقے سے ہوا قتل

سینئروکیل اوپی سکسینہ کی موت سے متعلق سنگین سوال اٹھ رہے ہیں۔ الزام ہے کہ معاملے کو حادثہ بتاکرملزمین کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ جبکہ یہ منصوبہ بند قتل کا معاملہ ہے۔ مہلوک وکیل دہلی پولیس کے پبلک پراسیکیوٹر رہ چکے ہیں۔ مشرقی دہلی کے مدھو وہار علاقے میں رہنے والے بزرگ وکیل اوپی سکسینہ کی اپنے فلیٹ کی پہلی منزل سے مشتبہ حالت میں گر کرموت ہوگئی۔ حالانکہ پولیس رپورٹ میں اس حادثہ کو پہلی نظرمیں حادثہ بتایا جا رہا ہے، لیکن مہلوک کے بھائی اور قریبی لوگوں کا الزام ہے کہ یہ ایک منصوبہ بند قتل کا معاملہ ہے۔ مہلوک کی جائیداد پرقبضہ کرنے کے لئے ان کی اہلیہ کے بھتیجے نے اس قتل کو انجام دیا ہے۔ مہلوک کے بھائی نے اس ضمن میں ایک ہفتے پہلے ہی دہلی ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کو شکایت بھی دی تھی۔

کورونا میں ہوئی تھی اہلیہ اور بیٹی کی موت

دراصل اوپی سکسینہ کی اہلیہ اوشا جین اور بیٹی شردھا کی کورونا کی دوسری لہر کے دوران موت ہوگئی تھی، جس کے بعد وہ اپنے 11 سالہ نواسے کے ساتھ مدھو وہار میں اپنے فلیٹ میں رہتے تھے۔ وہ ذہنی بیماری سے بھی متاثرہوگئے تھے۔ جانکاروں کے مطابق، تقریباً سات ماہ سے ان کی بیوی کا بھتیجا ان کے ساتھ رہ رہا تھا۔ الزام ہے کہ وہ انہیں کسی سے بھی ملنے نہیں دیتا تھا۔

یہ ہے حادثے کی تصویر

پولیس رپورٹ کے مطابق، 31 مئی کی رات تقریباً 2:28 بجے ان کی اہلیہ کا بھتیجا موقع پر ان کے پاس آیا اور انہیں ہلانے کی کوش کرکے واپس چلا گیا۔ اتنی دیر رات ہوئے مشتبہ حادثے کے محض 6 منٹ میں اس کے موقع پر پہنچنے کی وجہ پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔

قتل کا خدشہ

وکیل اوپی سکسینہ کے قریبی وکل شیام سندر شرما کا کہنا ہے کہ پولیس کو دیئے گئے بیان میں سکسینہ کی اہلیہ کے بھتیجے نے بتایا ہے کہ وہ حادثہ کے وقت سو رہا تھا۔ جب اس کی آںکھ کھلی تو اس نے پایا کہ سکینہ اپنے بستر پر نہیں تھے، جس کے بعد اس نے ان کی تلاش کے بعد کھڑکی سے دیکھا تو پایا کہ سکسینہ نیچے گرے ہوئے تھے، جس کے بعد اس نے گیٹ کا تالا کھولا اور نیچے پہنچا۔ مگرمحض 6 منٹ میں یہ ممکن نہیں ہے اور یہی سب سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ 30 مئی کی رات کو اس نے اپنے ایک ساتھی وکیل کے ساتھ اوپی سکسینہ کے گھر میں شراب بھی پی تھی۔

 یہ بھی ہے الزام

اس مشتبہ موت کے معاملے میں ایک سنگین پہلو یہ بھی ہے کہ اوپی سکسینہ کے بھائی پروفیسر آنند سکسینہ نے ایک ہفتے پہلے ہی دہلی ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کو ای میل کرکے اپنے بھائی اور ان کے نواسے کی حفاظت کی گہار لگای تھی۔ آنند سکسینہ کہتے ہیں کہ ان کے بھائی اور نواسے کے ساتھ بدسلوکی کی جا رہی تھی۔ اتنا ہی نہٰں اس کے بینک کھاتے میں جمع کروڑوں روپئے کی رقم بھی نکالی جا رہی تھی۔ خود ان کے بھائی نے انہیں بتایا تھا کہ ان کی اہلیہ کے بھتیجے نے ان کی جائیداد کے دستاویزوں پران سے دستخط کراکرگفٹ ڈیڈ کے کاغذات تیارکرالی تھی۔ یہ قتل کا معاملہ ہے۔ اس معاملے میں سنجیدگی سے جانچ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس کے لئے مدھو وہار تھانے میں شکایت بھی دی ہے۔

  -بھارت ایکسپریس

Subodh Jain

Recent Posts

Josh Maleeh Aabadi: شاعر انقلاب جوش ملیح آبادی کے آخری شعری مجمو عے’محمل وجرس‘ اور نثری کتاب ’فکرو ذکر‘ کا رسمِ اجرا

پروفیسر انیس الرحمن نے کہا کہ جوش کئی معنوں میں اہم شاعر ہیں،زبان کی سطح…

6 mins ago