Bahraich News: آج الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے بہرائچ کے مہاراج گنج کے مہاسی میں تشدد کے بعد محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی طرف سے چسپاں 23 گھروں پر بلڈوزر کی کارروائی کے نوٹس کے معاملے میں ایک بار پھر 5 دن کی توسیع دی ہے۔ اب اس معاملے کی اگلی سماعت 11 نومبر کو ہوگی۔ اس معاملے میں حکومت نے اپنا جواب داخل کر دیا ہے جس کے بعد دوسرے فریق کو جواب داخل کرنے کا وقت دیا گیا ہے۔
اس کیس کی سماعت کے بارے میں ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے وکیل نے کہا کہ عدالت نے زبانی طور پر بہت سے تبصرے کیے ہیں۔ عدالت نے زبانی طور پر کہا کہ جب آپ کسی ڈھانچے کو گرانے کی تجویز دیتے ہیں تو اسے منتخب نہیں کیا جا سکتا۔ ریاست کو قانون پر عمل کرنا ہوگا اور ہر قدم پر قانون کی پاسداری کو یقینی بنانا ہوگا۔
چار نکات پر مانگا گیا جواب
اس کے ساتھ ہی اس معاملے میں زبانی تبصرہ کرتے ہوئے عدالت نے ریاستی حکومت سے چار نکات پر جواب طلب کیا ہے۔ عدالت نے پوچھا کہ نوٹس جاری کرنے سے پہلے وہاں کوئی سروے کرایا گیا یا نہیں؟ جن لوگوں کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں کیا وہ تعمیر شدہ احاطے کے مالک ہیں یا نہیں؟ جس شخص نے نوٹس جاری کیا وہ اس کے لیے مجاز اتھارٹی ہے یا نہیں؟ کیا انہدام کا جو نوٹس جاری کیا گیا ہے، کیا پوری تعمیر یا اس کا کچھ حصہ غیر قانونی ہے، اس کے ساتھ عدالت نے درخواست گزار کو نوٹس کے خلاف اعتراض بھی جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں- UP Politics: راہل گاندھی اب امیٹھی کی غلطی نہیں دہرانا چاہتے! رائے بریلی آکر دیا ایک بڑا سیاسی پیغام
اس کیس کی سماعت جسٹس اے آر مسعودی اور جسٹس سبھاش ودیارتھی کی ڈویژن بنچ کر رہی ہے۔ اس معاملے میں، تنظیم ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس کی طرف سے ایک پی آئی ایل دائر کی گئی تھی جس میں بہرائچ کے مبینہ تجاوزات کے خلاف جاری کیے گئے انہدام کے نوٹس کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…