Maharashtra Assembly Election 2024: سپریم کورٹ نے بدھ کے روز اجیت پوار کے گروپ کی این سی پی کو 36 گھنٹے کے اندر بڑے اخبارات میں گھڑی کے انتخابی نشان کے ساتھ اعلانیہ شائع کرنے کا حکم دیا۔ اسے خاص طور پر مراٹھی اخبارات میں بھی شائع کیا جانا چاہیے۔ عدالت نے اجیت پوار کے دھڑے سے تعمیل رپورٹ کا حلف نامہ داخل کرنے کو کہا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 13 نومبر کو ہوگی۔
اجیت پوار گروپ نے عدالت کو دی یہ جانکاری
اجیت پوار کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ہم نے اپنا حلف نامہ داخل کیا ہے کہ ہم عدالت کے سابقہ احکامات پر عمل کر رہے ہیں۔ ہم نے اس کی تصویر بھی فائل کر دی ہے۔ ان سب باتوں کے باوجود ہم اخبارات میں نئے عہد کے ساتھ اشتہار دے رہے ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ اخبار میں ڈس کلیمر شائع کرنے میں اتنا وقت کیوں لگ رہا ہے۔ جواب میں اجیت پوار کے وکیل نے الزام لگایا کہ شرد پوار کے گروپ نے عدالت میں جھوٹے بیانات دیے ہیں۔ عدالتی احکامات کی عدم تعمیل کا ایک بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔
شرد پوار گروپ نے لگایا یہ الزام
شرد پوار کے وکیل نے کہا کہ اجیت پوار کے گروپ نے ویڈیوز کو ہٹا دیا ہے۔ لیکن زمینی سطح پر کیا ہو رہا ہے کہ اجیت پوار سے جڑے لوگ شرد پوار کے ویڈیو دکھا رہے ہیں۔ اس میں گھڑی لگی ہے۔ ان کے قومی کارگزار صدر نے کل کہا ہے کہ عدالت میں کچھ نہیں ہو گا۔ ہم گھڑی کے نشان پر لڑیں گے۔
سپریم کورٹ نے اجیت گروپ کو دیا یہ حکم
سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم نے انہیں (اجیت پوار گروپ) کو انتخابی نشان استعمال کرنے کی اجازت دی، لیکن یہ کچھ شرائط کے ساتھ مشروط ہے۔ 24 گھنٹے، یا زیادہ سے زیادہ 36 گھنٹے کے اندر، اجیت پوار کے گروپ کو اخبارات میں اعلانیہ شائع کرنا چاہیے۔ شرد پوار گروپ کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ عدالت کے سابقہ حکم کو ہر روز نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ اجیت گروپ کہتا رہتا ہے کہ شرد پوار ہمارے بھگوان ہیں۔ یہ خلاف ورزی بار بار ہو رہی ہے۔ گھڑی کی علامت کے ساتھ شرد پوار کا نام کنفیوژن پیدا کرتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس
کھیڑا نے کہا کہ کانگریس کے تمام ممبران پارلیمنٹ، راجیہ سبھا اور لوک سبھا ممبران،…
مایاوتی نے سماج وادی پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دراصل بابا صاحب سمیت…
غزہ میں موسم سرما شروع ہو چکا ہے اور اسرائیل کے ساتھ 14 ماہ سے…
کانگریس لیڈر دگ وجئے سنگھ نے جمعرات کو پارلیمنٹ کمپلیکس میں بی جے پی ممبران…
ہفتہ کے روز گجرات ہائی کورٹ کے وکیل کو ایک مشکوک پارسل بھیجے جانے کے…
نئے سال کے موقع پر بھارت اور انگلینڈ کے درمیان 22 جنوری سے ٹی ٹوئنٹی…