قومی

Gyanvapi Case: گیان واپی میں ویاس جی کے تہہ خانے کے معاملے کی سماعت مکمل، 4 اکتوبر کو آئے گا فیصلہ

وارانسی کی ضلعی عدالت نے ہفتہ (30 ستمبر) کو گیانواپی کمپلیکس میں واقع ویاس جی کے تہہ خانے کی چابیاں وارانسی کے ضلع مجسٹریٹ کے حوالے کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل کی۔ عدالت نے فیصلہ 4 اکتوبر تک محفوظ کر لیا۔

ضلعی حکومت کے وکیل راجیش مشرا نے کہا کہ گیانواپی میں واقع ویاس جی کے تہہ خانے کو ضلع مجسٹریٹ کے حوالے کرنے سے متعلق معاملے میں داخل کی گئی منتقلی کی درخواست پر سنیچر کو سماعت مکمل کرتے ہوئے، ضلع جج اے کے وشویش نے 4 اکتوبر تک حکم محفوظ کر لیا۔ راجیش مشرا نے جمعہ کو بتایا تھا کہ گیانواپی میں واقع ویاس جی کے تہہ خانے کے حقوق کو ضلع مجسٹریٹ کے حوالے کرنے اور انہیں وہاں پوجا کرنے کا حق دینے سے متعلق معاملہ سول جج (سینئر ڈویژن) کی عدالت میں دائر کیا گیا تھا۔

گیانواپی کے تہہ خانے سے متعلق سماعت

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پیر کو کیس کو ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست دی گئی تھی، جس پر سماعت کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ جج اے کے وشویش نے مندر ٹرسٹ کے ٹرسٹی کو اپنا فریق پیش کرنے کے لیے 30 ستمبر کی تاریخ مقرر کی تھی۔ ہندو فریق کے وکیل مدن موہن یادو نے کہا کہ آج کاشی وشوناتھ ٹیمپل ٹرسٹ کے وکیل نے ضلع عدالت میں اپنا فریق پیش کیا۔انہوں نے بتایا کہ کاشی وشوناتھ ٹیمپل ٹرسٹ کے وکیل روی پانڈے نے عدالت کے سامنے کہا کہ منتقلی کی درخواست قابل قبول ہے اور مندر ٹرسٹ کو اس درخواست پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

ہندو فریق نے درخواست دائر کی تھی

انہوں نے بتایا تھا کہ 1993 سے پہلے تہہ خانے کو ایک پجاری سومناتھ ویاس عبادت کے لیے استعمال کرتے تھے۔ یادو نے کہا کہ ہندو فریق نے ایک نیا مقدمہ دائر کیا ہے اور اس نے تہہ خانے کو ضلع مجسٹریٹ کے حوالے کرنے کی درخواست کی ہے جب تک کہ دوسرے فریق کے تہہ خانے پر قبضہ کرنے کے امکان کے پیش نظر گیانواپی تنازعہ پر فیصلہ نہیں لیا جاتا۔

درخواست میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے

انہوں نے کہا کہ ساتھ ہی ہندو فریق نے مطالبہ کیا ہے کہ نندی کے سامنے سے رکاوٹیں ہٹا کر تہہ خانے تک راستہ بنایا جائے، تاکہ وہاں پوجا جاری رہ سکے۔ جمعہ کو وشوناتھ ٹیمپل ٹرسٹ کے وکیل نے مزید وقت کی درخواست کی کہ ان کی تیاریاں مکمل نہیں ہیں، جس کے بعد ڈسٹرکٹ جج نے سماعت کی تاریخ 30 ستمبر مقرر کی تھی اور آج سماعت مکمل کی گئی۔

آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) یہاں کاشی وشواناتھ مندر کے ساتھ واقع گیانواپی مسجد کمپلیکس کا سائنسی سروے کر رہا ہے، تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا یہ مسجد کسی ہندو مندر پر تعمیر کی گئی تھی یا نہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts

اجیت پوار سے ناراض چھگن بھجبل بی جے پی میں ہوں گے شامل؟ دیویندر فڑنویس سے کی ملاقات

این سی پی لیڈرچھگن بھجبل کی وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس سے ملاقات سے متعلق قیاس آرائیاں تیزہوگئی…

11 minutes ago

Dallewal Fasting For 28 Days:بھوک ہڑتال پر28دنوں سے بیٹھے بزرگ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی جان کو خطرہ، پڑ سکتا ہے دل کا دورہ

ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…

3 hours ago

A speeding dumper ran over 9 people:نشے میں دھت ڈمپر ڈرائیور نے فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے 9 افراد کو کچل دیا، 3 مزدوروں کی موقع پر موت

حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…

3 hours ago