تیل کمپنیوں کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے مرکزی حکومت نے جمعہ کو گھریلو خام تیل کی پیداوار پر ونڈ فال ٹیکس بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب یہ 10,000 روپے فی ٹن سے بڑھ کر 12,000 روپے فی ٹن ہو گئی ہے۔ نئی شرحیں 30 ستمبر 2023 یعنی ہفتہ سے لاگو ہو گئی ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کے ساتھ ہی حکومت نے ڈیزل کی برآمد پر ونڈ فال ٹیکس کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ 5.50 روپے سے کم ہو کر 5 روپے فی لیٹر پر آ گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) پر ونڈ فال ٹیکس کم کر کے 3.50 روپے سے کم کر کے 2.50 روپے کر دیا گیا ہے۔ وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ پٹرول پر کوئی ونڈ فال ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔
ونڈ فال ٹیکس میں پہلے بھی اضافہ کیا گیا
اس سے قبل مرکزی حکومت نے 15 ستمبر 2023 کو ونڈ فال ٹیکس کا جائزہ لیا گیا تھا۔ اس میں حکومت نے خام تیل پر ونڈ فال ٹیکس 6,700 روپے فی ٹن سے بڑھا کر 10,000 روپے فی ٹن کر دیا تھا۔ ساتھ ہی ڈیزل پر ایکسپورٹ ڈیوٹی 6 روپے سے کم کر کے 5.50 روپے کر دی گئی۔ ایوی ایشن ٹربائن فیول پر ٹیکس 4 روپے فی لیٹر سے کم کر کے 3.50 روپے فی لیٹر کر دیا گیا۔
ونڈ فال ٹیکس کیا ہے؟
پہلی بار یکم جولائی 2022 کو مرکزی حکومت نے پٹرول اور اے ٹی ایف پر 6 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی برآمد پر 13 روپے فی لیٹر ایکسپورٹ ڈیوٹی عائد کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی گھریلو خام تیل کی فروخت پر 23,250 روپے فی ٹن ونڈ فال ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ خیال رہے کہ حکومت تیل کمپنیوں کے منافع پر ونڈ فال ٹیکس عائد کرتی ہے۔ اس وجہ سے زیادہ منافع کمانے کے لیے تیل کمپنیاں ہندوستان کے بجائے بیرون ملک تیل فروخت کرنے سے گریز کرتی ہیں۔ حکومت عام طور پر ہر 15 دن بعد ونڈ فال ٹیکس کا جائزہ لیتی ہے۔
بھارت ایکسپریس
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…
اس سال کے شروع میں اجیت پوار نے این سی پی لیڈر شرد پوار کو…
سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…