قومی

Parliament Session 2024: پارلیمنٹ کا آج سے پہلا اجلاس، انڈیا اتحاد کا حکومت کو گھیرنے کا منصوبہ تیار، نئے ارکان پارلیمنٹ لیں گے حلف

Parliament Session 2024: اٹھارویں لوک سبھا کا پہلا اجلاس پیر (24 جون 2024) سے شروع ہو رہا ہے۔ اس اجلاس میں نومنتخب اراکین پارلیمنٹ حلف لیں گے۔ اس کے بعد لوک سبھا اسپیکر کا انتخاب 26 جون کو ہوگا اور 27 جون کو صدر دروپدی مرمو دونوں ایوانوں یعنی لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی مشترکہ میٹنگ سے خطاب کریں گی۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں مختلف مسائل پر حکومت کو گھیرنے کی حکمت عملی طے کی ہے۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ کے لوک سبھا اراکین پارلیمنٹ پیر کو پارلیمنٹ کمپلیکس میں جمع ہونے کے بعد ایک ساتھ ایوان کی طرف مارچ کریں گے۔ اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ سے وابستہ ایک سینئر لیڈر نے پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ پرانے پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ نمبر 2 کے قریب جمع ہوں گے، جہاں کبھی گاندھی کا مجسمہ کھڑا تھا۔

اس دوران کچھ اراکین پارلیمنٹ آئین کی کاپیاں ساتھ رکھیں گے۔ حال ہی میں پارلیمنٹ کمپلیکس میں موجود گاندھی کے مجسمے کو کمپلیکس میں موجود 14 دیگر مجسموں کے ساتھ منتقل کیا گیا تھا، ان سبھی کو ایک ہی جگہ پریرنا استھل پر نصب کیا گیا ہے۔

کن معاملات پر حکومت کو گھیر سکتی ہے اپوزیشن؟

کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں میڈیکل داخلہ امتحان NEET-UG میں مبینہ بے ضابطگیوں کو لے کر مرکزی حکومت پر حملہ کر رہی ہیں۔ ایسے میں پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیاں اس معاملے پر حکومت کو گھیر سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- NEET-UG امتحان میں مبینہ دھاندلی سمیت دائر کئی عرضیوں پر سپریم کورٹ میں آج ہوگی سماعت

حال ہی میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے NEET امیدواروں سے ملاقات کی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا  کہ، “ہزاروں طلباء جنہوں نے NEET میں شرکت کی تھی سخت گرمی میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ سڑکوں پر ہیں اور نریندر مودی خاموشی سے تماشا دیکھ رہے ہیں۔ میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ سڑکوں سے لے کر پارلیمنٹ تک اس جدوجہد میں انڈیا آپ کے ساتھ ہے۔

کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے حال ہی میں لکھے گئے خط میں الزام لگایا ہے کہ ’’مہاتما گاندھی اور ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر سمیت کئی عظیم لیڈروں کے مجسموں کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں ان کے اصل نمایاں مقامات سے ہٹا کر ایک دوسرے کونے میں منتقل کردیا گیا ہے۔‘‘ جمہوریت کی بنیادی روح کی خلاف ورزی ہے۔ ایسے میں اپوزیشن اس معاملے کو لے کر مرکزی حکومت کو گھیر سکتی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Agreements signed with Kuwait: پی ایم مودی کے دورے کے دوران کویت کے ساتھ دفاع، ثقافت، کھیل سمیت کئی اہم شعبوں میں معاہدوں پرہوئے دستخط

ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…

5 hours ago

بھارت کو متحد کرنے کی پہل: ایم آر ایم نے بھاگوت کے پیغام کو قومی اتحاد کی بنیاد قرار دیا

مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور

6 hours ago