قومی

Tejashwi yadav to meet Mallikarjun kharge: دہلی میں بہار اسمبلی انتخابات پر اہم میٹنگ،ملکارجن کھڑگے سے ملاقات کرنے پہنچے تیجسوی یادو،حکمت عملی ہوگی تیار

راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر تیجسوی یادوآج  صبح دہلی پہنچ گئے ہیں۔ وہ آج کانگریس صدر ملکارجن کھرگے سے ملاقات کریں گے تاکہ آئندہ بہار انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم اور دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ کھرگے کے ساتھ ملاقات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ آج ہماری رسمی ملاقات ہے۔ ہم بہار (انتخابات) کے لیے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں گے۔

آر جے ڈی کے راجیہ سبھا رکن منوج جھا نے دہلی میں نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایاکہ یہ ایک رسمی ملاقات ہے۔ اگر ہم کانگریس پارٹی کے اتحادیوں پر نظر ڈالیں تو آر جے ڈی آج تک اس کی سب سے پرانی اتحادی رہی ہے۔ یہ میٹنگ بہار کے مجموعی تناظر کو مدنظر رکھتے ہوئے منعقد کی گئی ہے اور چونکہ انتخابات میں تقریباً 6-8 ماہ باقی ہیں، اس لیے اس پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

بہار اسمبلی انتخابات میں اب صرف چھ ماہ رہ گئے ہیں، ایسے میں تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ بہار میں کانگریس کی سب سے پرانی اتحادی آر جے ڈی بھی انڈیا بلاک کا حصہ ہے۔ کھرگے کی رہائش گاہ پر آر جے ڈی-کانگریس کی میٹنگ متوقع ہے۔ 20 اپریل کو کانگریس صدر بہار کے بکسر ضلع میں ایک جلسہ عام سے بھی خطاب کریں گے۔ کانگریس کے ذرائع نے بتایا کہ دونوں لیڈروں کے درمیان بہار کی صورتحال پر بات چیت کا امکان ہے، خاص طور پر بی جے پی حکومت کے ذریعہ متعارف کردہ حالیہ وقف (ترمیمی) قانون کے بعد۔

پارٹی ہائی کمان نے پہلے ہی کانگریس کے بہار کیڈر کو ہدایت دی ہے کہ انہیں تمام 243 اسمبلی سیٹوں پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ کانگریس کے ایک سورس نے کہا کہ مقصد ہماری اور ہمارے اتحادیوں کی جیت کے امکانات کو بڑھانا ہے، قطع نظر اس سیٹ پر کون امیدوار ہے۔کانگریس کے ایک اندرونی سورس نے کہا کہ پارٹی بہار میں زیادہ سے زیادہ 70 سیٹوں پر مقابلہ کر سکتی ہے۔ پچھلی بار بھی کانگریس نے بہار میں صرف 70 سیٹوں پر مقابلہ کیا تھا۔ آر جے ڈی کے بھی ریاست میں کم و بیش زیادہ سے زیادہ 150 سیٹوں پر مقابلہ کرنے کی امید ہے۔

تاہم، ایک اورسورس نے کہاکہ اس اتحاد میں کانگریس کے لیے زیادہ سر درد ہے کیونکہ پارٹی پسماندہ طبقات پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ اس میں او بی سی، دلت، مسلمان سمیت اقلیتیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ہمارے پاس خواتین کے چہرے بھی ہیں۔ ہمارے لیے یہ ایک چیلنج ہو گا کہ ہم سب کو آواز دیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی پارٹی سے غیر مطمئن نہ ہو۔ بہار میں یادو، کرمی، او بی سی، دلت اور مسلم ووٹوں کا بڑا حصہ ہے۔ اس کے علاوہ بھومیہار بھی ہیں، جن کی ریاست میں خاصی آبادی ہے۔

اس بار بہار میں سخت انتخابی جنگ متوقع ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے)؛ ان میں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی قیادت میں جنتا دل (متحدہ)، چراغ پاسوان کی زیر قیادت لوک جن شکتی پارٹی، جیتن رام مانجھی کی قیادت میں ہندوستانی عوام مورچہ اور اوپیندر کشواہا کی قیادت میں راشٹریہ لوک مورچہ شامل ہیں۔ این ڈی اے کانگریس، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اور بائیں بازو کی جماعتوں پر مشتمل مہا گٹھ بندھن کے خلاف لڑ رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Mani Shankar Aiyar on Pahalgam Attack: بٹوارے کے ان سلجھے سوالوں کا نتیجہ، پہلگام حملے پر منی شنکر ایئر کے بیان سے مچا ہنگامہ

منی شنکر ایئر نے کہا، "لیکن آج کے ہندوستان میں، کیا مسلمان محسوس کرتا ہے…

2 hours ago

Pahalgam Terror Attack: زور دار دھماکہ، 3 سیکنڈ میں مکان ملبے میں تبدیل،پہلگام حملے کے بعد دہشت گردوں کے سات گھر زمین بوس

پولیس نے بتایا کہ چھاپہ ہتھیاروں، دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات کی برآمدگی کے لیے کیا…

3 hours ago