-بھارت ایکسپریس
اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان بریلوی ایک بار پھرسرخیوں میں آگئے ہیں۔ انہوں نے اب ترنگا یاترا نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، مولانا توقیر رضا خان نے حکومت کو چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 15 مارچ سے ترنگا یاترا نکالیں گے اوران کے ساتھ پورے ملک کے مسلمان چلیں گے۔ مولانا انصار رضا خان نے کہا کہ مسلمانوں پر ہو رہی یکطرفہ کارروائی سے متعلق وہ پیدل مارچ کرتے ہوئے ترنگا یاترا نکالیں گے اور دہلی کوچ کریں گے، جس میں پورے ملک کے مسلمان دہلی پہنچیں گے اور 21 مارچ کو صدر جمہوریہ کو میمورنڈم دیا جائے گا۔ اے بی پی نیوز کے مطابق، مولانا توقیر رضا خان نے اعلان کیا ہے کہ ترنگا مارچ کے دوران لوگ سڑکوں پر نظرادا کریں گے، انہیں کوئی روک نہیں پائے گا۔
مولانا انصار رضا خان نے کچھ دن قبل ہی پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کی بھی وارننگ دی تھی۔ آج انہوں نے درگاہ اعلیٰ حضرت واقع اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرکے مرکز کی مودی حکومت پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف ہو رہی یکطرفہ کارروائی سے مسلمان کافی پریشان ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب 15 مارچ سے ترنگا یاترا نکالی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس ترنگا یاترا میں پورے ملک کے مسلمان شامل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترنگا یاترا وزیراعطم کو اپنی طاقت دکھانے کے لئے کی جائے گی۔ اس کا 2024 سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
ہندو تنظیم اور سیاسی دباؤامیں اہم ملزمین کو بچانے کا الزام
آئی ایم سی سربراہ مولانا توقیر رضا خان نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول بنا دیا گیا ہے۔ ہندو مذہبی تنظیموں کی طرف سے فرضی الزام لگاکر ہمارے نوجوان بچوں کے ساتھ مارپیٹ یہاں تک قتل کیا جا رہا ہے۔ تازہ معاملہ ہریانہ میں دو نوجوانوں (ناصراورجنید) کے قتل کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس سے بھی بڑی بات اس طرح کے قتل پر ہندو تنظیموں اور ان کے معاونین کی طرف سے کھل کر قاتلوں کی حمایت کی جارہی ہے۔ ایسی تنظیموں پر کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ ہندو مذہبی تنظیموں اور سیاسی دباؤ میں اہم ملزمین کو بچایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’وزیراعظم مودی کے خلاف کیوں نہیں ہوسکتے چہرہ‘- فاروق عبداللہ نے اس لیڈر کا نام لے کر کردیا حیران
مارچ کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں: مولانا توقیر رضا خان
مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ ایک مہم چلائی جا رہی ہے اور مسلم بچیوں کو بہلا پھسلاکر ہندو بناکر ہندو لڑکوں سے شادی کرائی جا رہی ہے۔ ہم نے وزیراعظم سے اپیل کی تھی کہ 15 دن میں ایسی تنظیموں پر کارروائی کی جائے۔ مسلم نوجوانوں کے قاتلوں پر سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت اور مظالم بڑھتے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم آگے آکر اپنا موقف واضح کریں۔ تاہم بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ابھی تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ اس سے لگتا ہے کہ منظم سازش کے تحت سیاسی فائدے کے لئے ملک کو ہندو مسلم میں تقسیم کرکے یہ سب کیا جا رہا ہے۔ مجبور ہوکر ہمیں دہلی کوچ کا اعلان کرنا پڑ رہا ہے۔ آئندہ 15 مارچ کو 10 بجے جھمکا چوراہا بریلی سے روانہ ہوں گے۔ اس مارچ کا سیاست سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔ جو لوگ ملک میں نفرت کو ختم کرنا چاہتے ہیں، سب کا استقبال ہے۔ 17 مارچ کو نمازجمعہ مرادآباد میں ادا کی جائے گی۔ 21 مارچ کو صدر جمہوریہ کو میمورنڈم دیا جائے گا۔
-بھارت ایکسپریس
طالبان نے کئی سخت قوانین نافذ کیے ہیں اور سو سے زائد ایسے احکام منظور…
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…