قومی

Gujarat Weather Forecast: گجرات میں موسلا دھار بارش کا ‘تانڈو’، کئی جانور سیلاب میں تنکے کی طرح بہہ گئے،دہلی میں بھی ہائی الرٹ

Gujarat Weather Forecast: گجرات میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ 22 جولائی بروز ہفتہ گجرات کے جنوبی اور سوراشٹرا علاقوں کے کئی اضلاع میں موسلادھار سے بہت شدید بارش ہوئی جس سے شہری علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

بارش کے باعث ڈیموں اور دریاؤں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی۔ جس کی وجہ سے دیہات الگ تھلگ ہو گئے۔ ریاست کے کئی حصے پانی میں ڈوب گئے۔ جس سے ٹریفک جام اور رہائشیوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

نوساری اور جوناگڑھ میں سب سے زیادہ بارش ہوئی، جہاں رہائشی علاقوں اور بازاروں میں پانی بھر گیا۔ عہدیداروں نے عوام پر گزارش کی کہ وہ احتیاط برتیں، ڈیم یا آس پاس کے علاقوں میں نہ جانے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کی اطلاع دیں۔

8 گھنٹے میں 219 ملی میٹر بارش
جوناگڑھ میں 8 گھنٹے میں 219 ملی میٹر بارش ہوئی جس سے شہر بری طرح متاثر ہوا۔ وہاں کھڑی کاریں اور مویشی بہتے پانی میں بہہ گئے، لوگ کمر سے اوپر گہرے پانی میں سے گزرتے ہوئے محفوظ مقامات پر پہنچ گئے۔ اس کے علاوہ نشیبی علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ریسکیو ٹیمیں تعینات کی گئیں۔

کن کن علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی؟
جنوبی گجرات کے نوساری ضلع میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی، جس سے لوگوں کی  زندگی درہم برہم ہوگئی اور شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں سیلاب آگیا۔ نوساری شہر میں باپ بیٹے  نالے میں بہہ گئے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ اس شخص کو بچا لیا گیا ہے، جب کہ بیٹے کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہے۔

موسلا دھار بارش کی وجہ سے نوساری کے قریب ممبئی-احمد آباد قومی شاہراہ پر بھی ٹریفک جام ہوگیا۔ شدید بارش والے دیگر اضلاع میں دیو بھومی دوارکا، بھاو نگر، بھروچ، سورت،واپی، ولساڈ اور امریلی شامل ہیں۔

دہلی میں بھی ہائی الرٹ
دہلی حکومت ہائی الرٹ پر ہے کیونکہ اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش کے کچھ حصوں میں شدید بارش کے بعد ہتھینی کنڈ بیراج سے 2 لاکھ کیوسک پانی چھوڑنے کی وجہ سے جمنا میں پانی کی سطح میں اضافہ جاری ہے۔ عہدیداروں نے ہفتہ کے روز خبردار کیا کہ دہلی میں جمنا کے پانی کی سطح میں اضافے سے دارالحکومت کے سیلاب سے متاثرہ نشیبی علاقوں میں راحت اور بحالی کا کام متاثر ہونے کا امکان ہے۔

بادل پھٹنے سے لداخ میں اچانک سیلاب
مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ میں بادل پھٹنے سے سیلاب آگیا۔ جس کی وجہ سے ملبہ مین بازار میں بہہ گیا اور معمولات زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئے۔ اس میں کسی جان ومال کے نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ حکام نے ہفتے کے روز بتایا کہ جمعہ کی رات دیر گئے یونین ٹیریٹری کے گانگلس علاقے میں بادل پھٹنے سے لیہہ شہر کے کئی حصے زیر آب آگئے۔ لیہہ میں تبتی روحانی پیشوا دلائی لامہ کا ایک پروگرام سیلاب کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

1 hour ago