سپریم کورٹ کے پانچ ججوں پر مشتمل بینچ نے آئین کے 103ویں ترمیمی ایکٹ 2019 کی درستگی کو برقرار رکھا۔ جس میں جنرل زمرہ کے لیے 10 فیصد EWS ریزرویشن فراہم کیا گیا ہے۔ تین ججوں نے ایکٹ کو برقرار رکھنے کی حمایت کی جبکہ دو ججوں نے اختلاف کیا۔
جسٹس دنیش مہیشوری، جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس جے بی پاردی والا نے عام زمرے کے معاشی طور پر کمزور طبقات کے لیے 10 فیصد ریزرویشن کے حق میں فیصلہ دیا۔ دوسری طرف سی جی آئی یو یو للت اور جسٹس ایس رویندر بھٹ نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…