قومی

Taj Mahal News: سپریم کورٹ نے اے ایس آئی کو تاج محل کے تحفظ کیلئے ویژن دستاویز پر جواب داخل کرنے کا دیا حکم

سپریم کورٹ نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) سے تاج محل کے تحفظ کے لیے تیار کردہ ویژن دستاویز کے بارے میں جواب طلب کیا۔ جسٹس ابھے ایس اوک اور اجل بھویان کی ڈویژن بنچ نے رامن کی طرف سے دائر عرضی پر غور کیا، جس نے تاج ٹریپیزیم زون میں ماحولیاتی آلودگی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔ عرضی گزار کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل سنجے اپادھیائے نے آگرہ میں آلودگی کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے ایک زیادہ جامع نقطہ نظر کی دلیل دی۔ انہوں نے کہا کہ تاج ٹریپیزیم زون آلودگی (روک تھام اور کنٹرول) اتھارٹی کے غیر موثر کام کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔

22 اپریل کو اپادھیائے نے عدالت کو درخواست گزار کی موت کے بارے میں مطلع کیا۔ تاہم، عدالت نے اٹھائے گئے مسائل کی اہمیت کو نوٹ کیا، جس میں وژن دستاویز کا نفاذ شامل ہے جیسا کہ تاج محل کو آلودگی سے بچانے کے لیے8 دسمبر 2017 کے پہلے حکم کے ذریعے ہدایت کی گئی تھی۔ عدالت نے 26 جولائی 2018 کے اس سے پہلے کے حکم کا بھی نوٹس لیا، جس میں تاج محل کی دیکھ بھال کے لیے ذمہ دار ایجنسی، اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹیکچر اور ریاست اتر پردیش کے ذریعہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے مشاورت کے بغیر ویژن دستاویز کی تیاری کو ریکارڈ کیا گیا تھا۔

نتیجے کے طور پر، سپریم کورٹ نے ریاست اتر پردیش کو ویژن پلان کی ایک نقل پیش کرنے کی ہدایت کی اور آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کو ہدایت دی کہ وہ دو ماہ کے اندر حلف نامہ کے ذریعے ویژن پلان پر اپنا جواب داخل کرے۔ اب اس معاملے پر مزید غور کے لی 11 جولائی 2024 کو آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے تبصروں کے ساتھ ویژن پلان کے نفاذ پر بات چیت کی جائے گی۔ یہ عرضی ایم سی مہتا بمقابلہ یونین آف انڈیا کیس میں دائر کی گئی تھی، جو 1984 سے زیر التوا رٹ پٹیشن ہے، جس میں عدالت وقتاً فوقتاً ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کے لیے مختلف ہدایات جاری کرتی رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہائی کورٹ نے ریئل اسٹیٹ بزنس مین پرناو انسل کو کیا سمن جاری ، سنگین الزامات عائد

ماہر ماحولیات ایم سی مہتا نے تاج محل کی حفاظت، اس کے ارد گرد کے نازک ماحولیاتی نظام، اور تاج محل سمیت چار عالمی ثقافتی ورثے والے مقامات پر مشتمل ایک “ماحولیاتی حساس زون”، تاج ٹریپیزیم زون (TTZ) میں تعمیرات کے حوالے سے عرضی دائر کی تھی۔ یہ مقبرہ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی جگہ بھی ہے۔ 30 دسمبر 1996 کو سپریم کورٹ کے حکم کے ذریعے تاج محل کو آلودگی سے بچانے کے لیے قائم کیا گیا TTZ آگرہ، فیروز آباد، متھرا، ہاتھرس اور ایٹا اور اتر پردیش کے بھرت پور اضلاع میں پھیلا ہوا 10,400 مربع کلومیٹر علاقہ ہے۔

Md Hammad

Recent Posts

Dallewal Fasting For 28 Days:بھوک ہڑتال پر28دنوں سے بیٹھے بزرگ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی جان کو خطرہ، پڑ سکتا ہے دل کا دورہ

ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…

53 minutes ago

A speeding dumper ran over 9 people:نشے میں دھت ڈمپر ڈرائیور نے فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے 9 افراد کو کچل دیا، 3 مزدوروں کی موقع پر موت

حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…

1 hour ago