قومی

Patiala House Court: پارلیمنٹ سیکورٹی لیپس کیس میں ضمنی چارج شیٹ داخل، اگلی سماعت 2 اگست کو

پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی کے معاملے میں داخل چارج شیٹ پر سماعت کے دوران دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزمین کے خلاف UAPA کی دفعہ 13 کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری مل گئی ہے۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کیس کی اگلی سماعت 2 اگست کو کرے گی۔ اسی عدالت نے تمام ملزمان کی عدالتی تحویل میں 2 اگست تک توسیع کر دی ہے۔

آپ کو بتادیں کہ دہلی پولیس نے تمام 6 ملزمان کے خلاف دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے چارج شیٹ داخل کی تھی۔ یہ چارج شیٹ 1000 صفحات پر مشتمل ہے۔ چھ ملزمان منورنجن ڈی، للت جھا، امول شندے، مہیش کماوت، ساگر شرما اور نیلم آزاد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ پچھلی سماعت میں دہلی پولیس نے کہا تھا کہ کچھ رپورٹیں آنا باقی ہیں اور ڈیجیٹل ڈیٹا کی بڑی مقدار موجود ہے۔ دہلی پولیس نے ان ملزمان کے خلاف UAPA کی دفعہ 16A کے تحت الزامات درج کیے ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ یو اے پی اے 1967 میں بنایا گیا تھا، جس میں مرکزی حکومت نے 2019 میں ترمیم کی تھی۔ دہلی پولیس نے نومبر 2022 میں دہلی ہائی کورٹ میں جواب داخل کیا تھا اور کہا تھا کہ اس وقت تک UAPA کے تحت اس کی جانب سے 98 مقدمات درج کیے گئے تھے۔ درحقیقت، آئی پی سی کے معاملات میں جہاں سزا سات سال سے زیادہ ہوتی ہے، پولیس کو ملزم کی گرفتاری کے 90 دنوں کے اندر عدالت میں چارج شیٹ داخل کرنی ہوتی ہے۔ اگر پولیس ایسا کرنے میں ناکام رہتی ہے تو ملزم ضمانت کا حقدار بن جاتا ہے۔ UAPA کے تحت، عدالت سے اجازت لینے کے بعد، پولیس چارج شیٹ داخل کرنے میں 180 دن تک لے سکتی ہے۔ اسی طرح آئی پی سی کے معاملات میں پولیس صرف 15 دن کا ریمانڈ لے سکتی ہے، جب کہ یو اے پی اے کے تحت درج مقدمات میں پولیس 30 دن کی تحویل میں لے سکتی ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی کو پامال کرنے کے واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں 6 لوگوں کے خلاف سخت غیر قانونی سرگرمی ایکٹ (UAPA) کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری دی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ دہلی پولیس نے لیفٹیننٹ گورنر سے درخواست کی تھی کہ وہ یو اے پی اے کی دفعہ 16 اور 18 کے تحت ان کے خلاف مقدمہ چلائیں۔ راج نواس کے عہدیداروں کے مطابق دہلی پولیس نے یو اے پی اے کے تحت ضروری منظوری کی درخواست کی تھی اور اس سال 30 مئی کو جائزہ کمیٹی نے جانچ ایجنسی کے ذریعہ جمع کئے گئے تمام ثبوتوں کی جانچ کی تھی اور اس معاملے میں ملزمین کے ملوث ہونے کا پتہ چلا تھا۔

یہ بھی پڑھیں :سرینگر میں محرم کے جلوس میں لہرایا گیا فلسطین کا پرچم، لگائے گئے نعرے

جائزہ کمیٹی نے کہا تھا کہ UAPA کے تحت ملزم کے خلاف پہلی نظر میں مقدمہ بنایا جاتا ہے۔ دہلی پولیس نے لوک سبھا کے ایک سیکورٹی افسر کی شکایت پر سنسد مارگ پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ 13 دسمبر 2023 کو دو ملزمان پارلیمنٹ کی وزیٹر گیلری سے چیمبر میں کود گئے تھے۔ چند ہی منٹوں میں ایک ملزم نے میز پر چلتے ہوئے اپنے جوتوں سے کچھ نکالا اور اچانک پیلا دھواں نکلنے لگا۔ اس واقعہ کے بعد ایوان میں افراتفری مچ گئی۔ ہنگامہ آرائی اور دھویں کے درمیان کچھ ممبران پارلیمنٹ نے ان نوجوانوں کو پکڑ لیا اور ان کی پٹائی بھی کی۔ کچھ دیر بعد پارلیمنٹ کے سیکورٹی اہلکاروں نے دونوں نوجوانوں کو پکڑ لیا۔ پارلیمنٹ کے باہر دو افراد بھی پکڑے گئے جو نعرے لگا رہے تھے اور پیلا دھواں چھوڑ رہے تھے۔ ان دو نوجوانوں کی شناخت لکھنؤ کے ساکن ساگر شرما اور میسور کے رہنے والے منورنجن ڈی کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ دونوں نوجوان بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرتاپ سنہا کی سفارش پر پاس لے کر پارلیمنٹ کی کارروائی دیکھنے کے لیے داخل ہوئے تھے۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago