بھارت ایکسپریس۔
منی پور میں کچھ لوگوں کی جانب سے دو خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیو کا معاملہ سڑک سے پارلیمنٹ تک گونج رہا ہے۔ اس معاملے پر کافی سیاست ہو رہی ہے۔ ادھر مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے اپوزیشن پر حملہ کیا ہے۔ اسمرتی ایرانی کا کہنا ہے کہ منی پور کا وائرل ویڈیو بہت حساس معاملہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کانگریس راجستھان میں خواتین کے ساتھ ہونے والے مظالم کے بارے میں سچائی نہیں سننا چاہتی۔
بدھ کو 4 مئی کا یہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سے منی پور کے پہاڑی علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مخالف فریق کے کچھ لوگ ایک کمیونٹی کی دو خواتین کو برہنہ کر رہے ہیں۔ یہ ویڈیو جمعرات کو ‘انڈیجینس ٹرائبل لیڈرز فورم’ (آئی ٹی ایل ایف) کے مجوزہ مارچ سے ایک دن پہلے سامنے آیا ہے۔
مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہاکہ “یہ (منی پور وائرل ویڈیو) معاملہ نہ صرف حساس ہے بلکہ قومی سلامتی کے حوالے سے اس کے مضمرات ہیں اور اپوزیشن لیڈر اس سے واقف ہیں، تاہم اپوزیشن اس معاملے پر پارلیمنٹ کے فلور پر بحث نہیں کرنا چاہتی، جس کا جمعہ کو مشاہدہ ہوا تھا۔ انتہائی تشویشناک بات یہ ہے کہ کل راجستھان کے ایک وزیر جس نے خواتین کے خلاف جرائم پر بات کی تھی، مغربی بنگال دو دلت خواتین کو مارا گیا اور برہنہ کر دیا گیا۔ کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے اسمرتی ایرانی نے کہا کہ کانگریس راجستھان میں خواتین کے خلاف مظالم کے بارے میں سچ نہیں سننا چاہتی ہے۔ کانگریس مغربی بنگال پنچایت انتخابات کے دوران لوگوں کے قتل پر خاموش تماشائی بنی رہی کیونکہ وہ ٹی ایم سی کی حمایت کی بھوکی ہے۔
اس سے قبل مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا تھا کہ انہوں نے منی پور میں کچھ لوگوں کی طرف سے برہنہ پریڈ کرنے والی دو خواتین کی ویڈیو کے حوالے سے منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ سے بات کی ہے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا یقین دلایا ہے۔ ایرانی نے اس واقعہ کو ’’قابل مذمت اور مکمل طور پر غیر انسانی‘‘ قرار دیا۔ بتادیں کہ پولیس وائرل ویڈیو میں نظر آنے والے ملزمان کی تلاش میں مصروف ہے۔ اس معاملے میں اب تک پانچ لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پولیس کا سرچ آپریشن تاحال جاری ہے۔ سی ایم بیرن سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کریں گے۔
بی جے پی کی مغربی بنگال کی اکائی کے صدر سوکانت مجومدار نے منی پور میں دو خواتین کو برہنہ کر کے ہجوم کے ذریعہ گھمائے جانے کے واقعہ کی مذمت کی اس کے ساتھ انہوں نے یہ دعوی کیا کے ان کے ریاست مغربی بنگال میں بھی دو خواتین کے ساتھ اس طرح کے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ بی جے پی کے آئی ٹی سیل شعبہ کے سربراہ امت مالویہ نے کہا کہ مالدہ ضلع میں 19 جولائی کو اس واقعہ کو اس ہجوم نے انجام دیا ہے جو متاثرہ کے خون کے پیاسے تھے ۔ انہوں نے اس مبینہ واقعہ کی ایک دھندلی تصویر کے ساتھ ایک ایک ویڈو بھی شیئر کی ہے ۔ امت مالویہ نے منی پور واقعہ پربرہم مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسا واقعہ ہے جس سے ممتا بنرجی کا دل ٹوٹ جانا چاہیے تھا اور وہ صرف افسوس کا اظہار کرنے کے بجائے اس معاملہ پر کاروائی کرسکتی تھیں،کیونکہ وہ مغربی بنگال کی وزیر داخلہ بھی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…
ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ…
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…