قومی

Situation stable, but not normal: بھارت چین سرحد پر پھر کچھ بڑا ہونےوالا ہے، آرمی چیف نے کہا-حالات معمول کے مطابق نہیں ہیں

کیا بھارت چین سرحد پر پھر کچھ بڑا ہونے جا رہا ہے، کیا بھارت اور چین کے تعلقات میں اب بھی تناؤ برقرار ہے، کیا دونوں جانب سے فوجی انخلاء کے بعد بھی سرحد پر حالات بہتر نہیں ہوئے؟ اگر حالات بہتر ہوئے ہیں تو آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی کیوں کہتے ہیں کہ سرحد پر حالات ابھی بھی نارمل نہیں ہیں۔ آرمی چیف کے بیان سے واضح ہے کہ چین اب بھی اپنے اقدامات سے باز نہیں آرہا ہے۔ اس لیے ہندوستانی فوج بھی چین کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔جب آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی سے سرحد پر موجودہ صورتحال کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر صورتحال مستحکم ہے، لیکن حساس ہے اور نارمل نہیں ہے۔ جنرل دویدی نے کہا کہ اگرچہ تنازعہ کے حل پر دونوں فریقوں کے درمیان سفارتی بات چیت ایک “مثبت سگنل” دے رہی ہے، لیکن کسی بھی منصوبے پر عمل درآمد زمینی فوجی کمانڈروں پر منحصر ہے۔ وہ چانکیا رکشا سمواد پر ایک پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔

بھارت اور چین کے درمیان کئی بار سفارتی مذاکرات کے بعد بھی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے

ہندوستان اور چین نے مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ تعطل کا جلد از جلد حل تلاش کرنے کے مقصد سے جولائی اور اگست میں سفارتی بات چیت کے دو مراحل منعقد کیے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سفارتی مذاکرات مثبت اشارے دے رہے ہیں لیکن ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ سفارتی مذاکرات آپشن اور امکانات فراہم کرتے ہیں لیکن جب بات زمینی سطح پر ہوتی ہے تو اس کا انحصار فوج پر ہوتا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ دونوں طرف کے کمانڈر فیصلہ کریں گے کہ صورتحال مستحکم ہے لیکن یہ معمول پر نہیں ہے۔ اور حساس ہے۔ اگر ایسا ہے تو ہم کیا چاہتے ہیں؟ ہم چاہتے ہیں کہ حالات اپریل 2020 سے پہلے جیسے بحال ہو جائیں۔ دونوں فوجوں کے درمیان فوجی تعطل کا آغاز مئی 2020 کے اوائل میں ہوا تھا۔

تعطل دور کیوں نہیں ہو رہا؟

دونوں اطراف نے کئی فوجیوں کو تعطل کے مقامات سے ہٹا دیا ہے لیکن اس کے باوجود ابھی تک سرحدی تنازعے کا مکمل حل نہیں نکل سکا ہے۔ جنرل دویدی نے کہا کہ جب تک حالات بحال نہیں ہوتے، حالات حساس رہیں گے اور ہم کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ جہاں تک چین کا تعلق ہے تو وہ کافی عرصے سے ہمارے ذہنوں میں تجسس پیدا کر رہا ہے۔ میں کہہ رہا ہوں کہ آپ کو چین کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے، آپ کو تعاون کرنا ہے، آپ کو ساتھ رہنا ہے، آپ کو مقابلہ کرنا ہے۔

ڈوبھال نے گزشتہ ماہ چینی وزیر خارجہ سے ملاقات کی تھی

گزشتہ ماہ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے روس کے سینٹ پیٹرزبرگ میں تنازعہ کا جلد حل تلاش کرنے پر بات چیت کی تھی۔ برکس (برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ) ممالک کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہونے والی میٹنگ میں، دونوں فریقین نے مشرقی لداخ کے باقی ماندہ تنازعات والے علاقوں سے فوجیوں کو مکمل طور پر واپس بلانے کے لیے “فوری طور پر” کام کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ میٹنگ میں ڈوول نے وانگ کو بتایا کہ سرحدی علاقوں میں امن اور ایل اے سی کا احترام دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ضروری ہے۔ جون 2020 میں وادی گالوان میں شدید جھڑپ کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ پیدا ہوگیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Dallewal Fasting For 28 Days:بھوک ہڑتال پر28دنوں سے بیٹھے بزرگ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی جان کو خطرہ، پڑ سکتا ہے دل کا دورہ

ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…

2 hours ago

A speeding dumper ran over 9 people:نشے میں دھت ڈمپر ڈرائیور نے فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے 9 افراد کو کچل دیا، 3 مزدوروں کی موقع پر موت

حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…

3 hours ago

Three Khalistani terrorists, killed in encounter: تین خالصتانی دہشت گرد انکاونٹر میں ہلاک،یوپی اور پنجاب پولیس کو مشترکہ کاروائی میں ملی بڑی کامیابی

یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…

3 hours ago