قومی

SIPs surpass fixed deposits: میوچل فنڈز نے فکسڈ ڈپازٹ اور ایکویٹی کو پیچھے چھوڑا، ہندوستان میں سرمایہ کاری کا سب سے پسندیدہ آپشن

نئی دہلی: میوچل فنڈز اب سرمایہ کاروں کی پہلی پسند بنتے جا رہے ہیں۔ خاص طور پر سسٹمیٹک انویسٹمنٹ پلانز (SIPs) کے ذریعے سرمایہ کاری کرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ زیادہ ریٹرن پانے کی خواہش اور اپنے مالی اہداف کو پورا کرنے کی کوشش ہے۔ سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے آپشنز اور آگاہی نے ان مصنوعات کو مزید مقبول بنا دیا ہے۔

ہندوستان میں بڑھتی ہوئی افراط زر نے سرمایہ کاری کے روایتی اختیارات جیسے فکسڈ ڈپازٹ (FD) اور ریکرنگ ڈپازٹ (RD) کی چمک کو ختم کردیا ہے۔ یہ آپشنز، جو کبھی استحکام اور گارنٹی والے ریٹرن کے لیے جانے جاتے تھے، اب مہنگائی کے ساتھ تال میل نہیں بٹھا پا رہے۔ اس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو حقیقی ریٹرن میں نقصان ہو رہا ہے۔

اس کے علاوہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی طرف سے ریپو ریٹ میں اضافہ کرنے سے قرض لینا مہنگا ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے قرض پر مبنی سرمایہ کاری پر منافع بھی کم ہوا ہے۔ ایسی صورت میں، سرمایہ کار ان اختیارات کی تلاش میں ہیں جو مہنگائی کو مات دے سکیں اور ساتھ ہی لیکویڈیٹی اور رسک کے درمیان توازن برقرار رکھ سکیں۔

میوچل فنڈز کے فوائد

میوچل فنڈز ایک ایسا طریقہ ہے، جس میں سرمایہ کاری کرنے پر کئی فائدے ملتے ہیں:

میوچل فنڈز میں، آپ کا پیسہ مختلف جگہوں پر لگایا جاتا ہے، جس سے خطرہ کم ہوتا ہے۔

ماہرین آپ کے پیسے کو سنبھالنے  کا کام کرتے ہیں۔

اس میں اچھا منافع کمانے کا امکان ہوتا ہے۔

ایس آئی پی کے ذریعے لوگ ہر ماہ تھوڑی تھوڑی رقم لگا کر ایک بڑا فنڈ بنا سکتے ہیں۔

میوچل فنڈز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے سرمایہ کاری کی بہت سی نئی راہیں کھول دی ہیں۔ لیکن اس کی وجہ سے دوسرے آپشنز میں لوگوں کی دلچسپی کم ہو گئی ہے۔ فکسڈ ڈپازٹ اور پوسٹ آفس سیونگ اسکیم جیسے روایتی اختیارات میں سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے۔ یہاں تک کہ اسٹاک مارکیٹ میں سیدھے سرمایہ کاری بھی کم ہو گئی ہے، کیونکہ میوچل فنڈز کم رسک اور ماہر کے زیر نگرانی ایکویٹی کا بہتر آپشن فراہم کرتے ہیں۔

لائف انشورنس پلانز، خاص طور پر انڈومنٹ پلانز اور ULIPs میں بھی کمی آئی ہے۔ اب سرمایہ کار شفاف اور زیادہ منافع دینے کے اختیارات کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں۔ سونے میں دلچسپی، جسے روایتی طور پر ایک محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے، میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حالانکہ، یہ اب بھی پورٹ فولیو میں تنوع لانے کا ایک اہم حصہ بنا ہوا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

Meerut Mass Murder: یوپی کے میرٹھ میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کا قتل، بیڈ کے باکس میں ملی لاشیں

میرٹھ کے لیساڈی گیٹ کی سہیل گارڈن کالونی میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد…

3 hours ago

Election Commission Inquiry Against Parvesh Verma: کام آگئی کجریوال کی شکایت، ایکشن میں الیکشن کمیشن،پرویش ورما کے خلاف جانچ کا دیا حکم

مرکزی الیکشن کمیشن نے دہلی کے الیکشن کمشنر سے کہا کہ وہ عام آدمی پارٹی…

5 hours ago

Aligarh Muslim University: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو بم سے اڑانے کی دھمکی، ای میل کے ذریعے موصول ہوا پیغام

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو جمعرات کی شام بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی…

5 hours ago

PM Modi-Emmanuel Macron Meeting: اگلے ماہ فرانس کا دورہ کرسکتے ہیں پی ایم مودی،دہلی انتخابات کے بعد تاریخ ہوسکتی ہے طے

فرانس نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کو فروری 2025 میں پیرس میں آرٹیفیشل انٹیلی…

5 hours ago

Maulana Mahmood Madani on CM Yogi Adityanath: وقف املاک کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری، وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان پر مولانا محمود مدنی کا پلٹ وار

صدر جمعیۃعلماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کہا کہ وقف جائیدادوں کا تحفظ حکومت…

5 hours ago