نئی دہلی: حکومت نے جمعہ کے روز کہا کہ 14 اکتوبر تک 7.1 لاکھ منظوریوں کی درخواست کی گئی ہے اور نیشنل سنگل ونڈو سسٹم کے ذریعے 4.81 لاکھ منظوری دی گئی ہے جس میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) کی منظوری، پٹرولیم سے متعلق خدمات، ہال مارکنگ اور اسٹارٹ اپ رجسٹریشن شامل ہیں۔ قومی پورٹل مرکز اور ریاستی حکومتوں کی مختلف وزارتوں اور محکموں کے موجودہ کلیئرنس سسٹم کو جوڑتا ہے۔
اپنے سال کے آخر کے جائزے میں، صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (DPIIT) نے یہ بھی کہا کہ 2000 سے 2024 تک، 991 بلین ڈالر کی مجموعی FDI کی آمد ریکارڈ کی گئی، جس کا 67 فیصد گزشتہ دس مالی سالوں (2014-2024) کے دوران موصول ہوا۔
محکمہ نے یہ بھی کہا کہ 14 شعبوں کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیموں نے اہم سنگ میل حاصل کیے ہیں، جن میں 1.46 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری، 12.5 لاکھ کروڑ روپے کی پیداوار/ فروخت، 4 لاکھ کروڑ روپے کی برآمدات اور 9.5 لاکھ افراد کے لیے روزگار شامل ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
اتوار (2 فروری) کی صبح تقریباً 5.30 بجے ناسک-سورت ہائی وے پر ساپوتارا گھاٹ کے…
جسٹن ٹروڈو نے انسٹاگرام پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک امریکی ٹریف…
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یہاں تک کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات…
"یہ ٹیرف اس لیے لگایا گیا ہے کہ ہمارے شہریوں کو غیر قانونی امیگریشن اور…
ششی تھرور نے کہا، 'مڈل کلاس کے لیے ٹیکس میں کٹوتی اچھی بات ہو سکتی…
مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے بدھ کے روز اس خیال کو مسترد کر دیا کہ…