قومی

Shiv Sena MLA Disqualification Verdict: شیو سینا اراکین اسمبلی کی نا اہلی پر فیصلے سے مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل تیز، اسپیکر راہل نارویکر کا بڑا قدم

مہاراشٹر کی سیاست میں آج کبھی بھی تبدیلی ہوسکتی ہے کیونکہ شیوسینا اراکین اسمبلی کی نا اہلی سے متعلق اسمبلی اسپیکر راہل نارویکرکا آج کبھی بھی فیصلہ آسکتا ہے۔ اس سلسلے میں اسمبلی اسپیکر راہل نارویکرنے میٹنگ شروع کردی ہے۔ اسمبلی بلڈنگ میں سینئرافسران کے ساتھ میٹنگ ہو رہی ہے اور شیو سینا اراکین اسمبلی کی نا اہلی سے متعلق شام 4:30 بجے فیصلہ آجائے گا۔ اس سے پہلی کی پلاننگ کیسی ہے؟ اسمبلی اسپیکراس کا جائزہ لے رہے ہیں۔

وہیں دوسری جانب، اسمبلی اسپیکرپرشیوسینا (ادھو گروپ) نے سوال اٹھایا ہے۔ شیوسینا اراکین اسمبلی پر فیصلے سے پہلے سابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق، انصاف ہونا چاہئے۔ بی جے پی نیا آئین بنا رہی ہے۔ ہمیں آئین امبیڈکر نے دیا ہے۔ اسپیکر کا ایک پروٹوکول ہوتا ہے۔ کس سے ملنا ہے اور کس سے نہیں ملنا ہے۔ انڈیا الائنس ایک ہے۔ ہم لوگ جمہوریت کے لئے لڑ رہے ہیں۔

راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ اورادھو گروپ کے لیڈر سنجے راؤت نے کہا کہ اسمبلی اسپیکرکا ایک پروٹوکول ہوتا ہے۔ اگراسمبلی اسپیکرایک آئینی عہدے پربیٹھے ہیں تو اپنی کرسی چھوڑکر جو ملزم ہیں، جن پرہم نے عرضی داخل کی ہے، ان سے جاکرملاقات نہیں کرسکتے۔ پھر وہ کہتے ہیں کہ وہ فیصلہ دیں گے، یہ کون سا فیصلہ ہے، یہ میچ فکسنگ ہے۔ وزیراعظم مودی مہاراشٹرآنے والے ہیں، کیا انہیں معلوم نہیں ہے کہ فیصلہ آنے والا ہے۔ دہلی سے لے کریہاں تک اس معاملے میں میچ فکسنگ ہو رہی ہے۔

 اسپیکرکے فیصلے سے پہلے بی جے پی نے کیا کہا؟

اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کے فیصلے سے پہلے بی جے پی نے کہا کہ ہم جس پارٹی کے نظریے سے وابستہ ہیں، جو فیصلہ آئے گا اس کا استقبال ہوگا۔ ہم سچائی کی بنیاد پر کام کررہے ہیں۔ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کے ساتھ اکثریت ہے۔ ہمیں جیت کا بھروسہ ہے۔ ادھو ٹھاکرے کے دل میں بے ایمانی ہے۔

کانگریس نے بی جے پی پراٹھایا سوال

وہیں کانگریس کے سینئرلیڈرپرتھوی راج چوہان نے کہا کہ اسپیکرکواس معاملے پر کچھ ہفتے پہلے ہی فیصلہ لے لینا چاہئے تھا، لیکن سیاسی تبادلہ خیال کے سبب فیصلے میں تاخیرہوئی۔ بی جے پی اعلیٰ قیادت اس موقع کا استعمال مہاراشٹرمیں قیادت تبدیلی کو متاثرکرنے کے لئے کرے گی۔ یہ بی جے پی کے لئے طے کرنے کا وقت ہے کہ ان کے لوک سبھا الیکشن مہم کی قیادت کون کرے گا۔ قانونی صورتحال بالکل واضح ہے۔ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا کے 16 اراکین اسمبلی کے ذریعہ آئین کی 10ویں شیڈول کی خلاف ورزی کی گئی ہے اورانہیں نا اہل قراردیا جانا چاہئے۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago