قومی

Sarojini Nagar Sankalp Pad Yatra: نریندر مودی نے جو کہا وہ کیا اور جو وعدے کررہے ہیں،ان کو بھی ضرور پورا کریں گے : ڈاکٹر راجیشور سنگھ

بی جے پی کے ایم ایل اے راجیشور سنگھ کی طرف سےاپنے حلقہ اسمبلی میں  شروع کی گئی سروجنی نگر سنکلپ پد یاترا کے پہلے دن پیر کو سروجنی نگر میں ایک شاندار منظر تھا، ہزاروں پرجوش بی جے پی کارکنان، سماجی کاموں، کاروباری اور مختلف ثقافتوں سے وابستہ طبقے نے قدم بہ قدم مارچ کیا۔ سروجنی نگر سنکلپ پد یاترا بنگلہ بازار پل سے شروع ہوئی، چندریکا دیوی مندر، بنگلہ بازار پولس چوکی، بندھو ڈیری، سنکاتا مندر، ٹھاکردوارہ سے ہوتی ہوئی پیٹرول پمپ پر ختم ہوئی جہاں ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے بڑی تعداد میں موجود لوگوں سے خطاب کیا۔

یوتھ لیڈر سنجیو مشرا اور ان کی ٹیم نے بنگلہ بازار پل سے آگے بڑھتے ہی پد یاترا کا استقبال کیا، جس کے بعد بی جے پی منڈل کے صدر ونود موریہ، شیو شنکر وشوکرما اور کے کے سریواستو نے ہزاروں کارکنوں کے ساتھ پد یاترا کا استقبال کیا۔  کونسلر شاردا نگر فرسٹ وارڈ، ارچنا شرما اور تارا شکتی سلائی مراکز سے وابستہ خواتین کی ٹیم، ودیاوتی تھرڈ وارڈ کی کونسلر نرملا سنگھ اور کملیش سنگھ، ودیاوتی سیکنڈ وارڈ سے کونسلر کوشلندر دویدی، ہند نگر وارڈ سے کونسلر سوربھ سنگھ مونو، ودیاوتی فرسٹ وارڈ سے کونسلر نے ایم ایل اے ڈاکٹر راجیشور سنگھ کا پرتپاک استقبال کیا۔

بنگلہ بازار پولس چوکی پہنچنے پر کسان مورچہ کے عہدیداروں شیام تیواری اور امر سنگھ لودھی کے ساتھ بڑی تعداد میں کسان مورچہ کے عہدیداروں نے مارچ کا استقبال کیا۔ رینا ترپاٹھی، ریٹائرڈ اساتذہ، ارشد مجیب، اقبال اور ان کی ٹیم کی قیادت میں ڈھول کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے پد یاترا میں اقلیتی برادری، آشیانہ گرودوارہ ایسوسی ایشن، آشیانہ ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن، سیکنڈ اننگ سینئر سٹیزن کلب، جین برادری اور سندھی برادری سکھ برادری سے تعلق رکھتی ہے، سماج کی جانب سے چندر پرکاش جین، انکیت جین، نانک چند لکھمنی، منوج اور راجو پنجابی نے ان کی ٹیم کا شاندار استقبال کیا۔

سنکاتا مندر پہنچنے پر، سپیرا قبیلہ کے سچن ناتھ اور کرن ناتھ نے اپنی ٹیم کے ساتھ سروجنی نگر سنکلپ پدیاترا کا استقبال کیا، آگے بڑھتے ہوئے بنگلہ بازار ویاپر منڈل، کھزانہ ویاپر منڈل، اتر پردیش آدرش ویاپر منڈل، اتر پردیش آدرش یوگا سمیتی، بی جے پی مہیلا مورچہ کی عہدیدار خواتین اور علاقے کے معزز دانشوروں نے ایم ایل اے راجیشور سنگھ کا پھولوں سے استقبال کیا۔ پورے مارچ کے دوران بی جے پی کارکنان راجیشور سنگھ اور کوشل کشور کی حمایت میں نعرے لگاتے نظر آئے۔

پد یاترا کا اختتام پٹرول پمپ پر ہوا، جس کے دوران بڑی تعداد میں بی جے پی کارکنان اور علاقہ کے مکین موجود تھے، ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ یہ لوک سبھا الیکشن دو نظریات کے درمیان لڑائی ہے۔ ہمارا نظریہ سب سے پہلے ملک ہے، اس کے بعد سماجی ہم آہنگی، سب کا تعاون، سب کا وکاس، دوسری طرف ذات پرستی، اقربا پروری، خوشامد کے حامی، مافیاؤں کے پاس جانے والے اور انہیں بااختیار بنانے والے، سناتن کی مخالفت کرنے والوں کی حمایت کرتے ہیں۔ رام چرتر مانس، سناتن دھرم کو تباہ کرنے کی کوشش کرنے والے نظریات کے درمیان لڑائی ہے۔

لکھنؤ کے ووٹروں کو سب سے زیادہ پڑھے لکھے، باشعور ووٹر بتاتے ہوئے سروجنی نگر کے ایم ایل اے نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں 5 سب سے اہم چیزیں سرمایہ کاری، گولڈ ریزرو، ایکسپورٹ، ٹیکس کی وصولی اور ٹیکس دہندگان کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں 7 IITs، 7 IIMs، 15 AIIMS، 16 Triple IITs، 315 سے زیادہ میڈیکل کالج، 390 سے زیادہ یونیورسٹیاں قائم کی گئی ہیں اور کالجوں کی تعداد میں 15 ہزار سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے، میٹرو، ہوائی اڈے، ایکسپریس وے – روڈ نیٹ ورک، ہندوستان تعلیمی نیٹ ورک اور ڈیجیٹل نیٹ ورک میں دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، ہمیں اسے پہلے نمبر پر لانا ہے۔

سروجنی نگر کے ایم ایل اے نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی تشکیل کردہ حکومت نے ملک کے سنگین مسائل کو ختم کیا، بے یقینی کی فضا کو ختم کیا، آرٹیکل 370 کو ختم کیا، دہشت گردی، انتہا پسندی، نکسل ازم پر قابو پایا، عظیم الشان رام مندر کی تعمیر کی۔ آپ کے ایمان سے آپ کے عقیدے کی قرارداد پوری ہوئی، کاشی متھرا ابھی باقی ہے جسے ہم سب نے پورا کرنا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے مزید کہا کہ آج ہم ایک طاقتور، خود انحصار قوم کے طور پر ابھرے ہیں، عالمی پلیٹ فارم پر بھارت کی آواز سنی جا رہی ہے، بھارت نے جی 20 کی سربراہی کی ہے، پڑوسی دشمن ممالک کو یہ سب پسند نہیں ہے۔ وہ پی ایف آئی، نیوز کلک جیسی تنظیموں کو فنڈز دے کر عدم استحکام کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

موہن لال گنج پارلیمانی حلقہ سے بی جے پی امیدوار کوشل کشور کی جیت کی اپیل کرتے ہوئے اور بی جے پی کارکنوں میں جوش و خروش پیدا کرتے ہوئے ڈاکٹر راجیشور سنگھ نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں ایک ایک ووٹ، ہر کارکن کی طاقت ضروری ہے کیونکہ ہمیں 400 کو عبور کرنا ہے۔ 400 نشستوں کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ CAA/NRC کو لاگو کرنے، دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے، تبدیلی مذہب ، دراندازی، منشیات کی اسمگلنگ، وقف بورڈ ایکٹ جیسے قوانین کو روکنے کے لیے، ملک کو مضبوط اور محفوظ بنانے کے لیے سخت قوانین بنانے کے لیے دو تہائی اکثریت ضروری ہے۔

سروجنی نگر کے ایم ایل اے جو کہ بھاری بھیڑ کو دیکھ کر پرجوش نظر آئے، کہا کہ سناتن مخالفین، رام مخالفین، رام بھکتوں پر گولی چلانے والوں کو اقتدار میں آنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے، بدعنوان لوگوں، گھوٹالوں، مافیا دہشت گرد، ذات پات پرستوں، خاندان پرستوں کو نہیں آنا چاہئے۔ غریبوں کے حقوق چھیننے والوں کو اقتدار میں نہیں آنے دینا چاہیے۔ وزیر اعظم مودی نے جو کہا وہ کر دکھایا، جو کہہ رہے ہیں وہی کریں گے، یہ مودی کی گارنٹی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

AUS vs IND: گواسکر  نے کہا روہت شرما کو  کپتانی سے ہٹائیں صرف کھلاڑی کے طور پر ٹیم میں شامل کریں

سنیل گواسکر نے کہا ہے کہ اگر روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹیسٹ نہیں…

14 mins ago

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

2 hours ago