قومی

Lok Sabha Election 2024: کانگریس سے برخاستگی کے بعد سنجے نروپم نے طے کیا نیا سیاسی ٹھکانہ، اب اس پارٹی میں ہوں گے شامل

کانگریس سے استعفیٰ دینے والے سنجے نروپم نے آخرکاراپنا نیا سیاسی ٹھکانہ تلاش لیا ہے۔ وہ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا میں شامل ہوں گے۔ اس بات کی جانکاری خود وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنجے نروپم سے ملاقات ہوئی ہے، وہ جلد ہی ہماری پاٹی میں شامل ہوں گے۔

وہیں، وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے سے ملاقات کے بعد سنجے نروپم نے کہا، “ہماری آج ایکناتھ شندے سے ملاقات ہوئی ہے۔ میں ان سے ملنے آیا تھا۔ آگے میرا کیا رول رہے گا، اس پربات ہوئی ہے۔ یقینی طور پرشیوسینا کا ایک ایک امیدوارالیکشن جیتے، ہم وہ کوشش کریں گے۔ میں الیکشن نہیں لڑوں گا۔ یہ تو میری گھر واپسی ہے۔”

وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے ممبئی کی سبھی سیٹوں پراین ڈی اے کی جیت کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے کہا، “ممبئی میں ہم سبھی 6 سیٹیں جیتیں گے اور سبھی جگہ مہایتی (گرینڈ الائنس) کی جیت ہوگی۔ جب سے میں وزیراعلیٰ بنا ہوں، ممبئی میں تیزی سے ترقی کے کام ہو رہے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی کی بھی ممبئی میں 2 عوامی ریلیاں ہوں گی۔ ہم نے ان سے گزارش کی تھی اورانہوں نے ہم کوبھروسہ دیا ہے۔”

کانگریس نے پارٹی سے کردیا معطل

مہاراشٹر کے سینئرلیڈرسنجے نروپم کوکانگریس نے 3 اپریل کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔ انہیں 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کیا گیا ہے۔ پارٹی مخالف بیان بازی کرنے کے سبب سنجے نروپم پرکارروئی کی گاج گری ہے۔ دراصل، ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کے ساتھ سیٹ شیئرنگ سے متعلق سنجے نروپم نے تبصرہ کردیا تھا۔ ان کا بیان پارٹی کو ٹھیک نہیں لگا۔ شیوسینا (غیرمنقسم) سے اپنے سیاسی کیریئرکی شروعات کرنے والے سنجے نروپم نے سال 2009 میں کانگریس کے ٹکٹ پرالیکشن جیتا تھا۔ مہاراشٹرکانگریس نے 3 اپریل کو ہی پارٹی سے نکالنے کی تجویزمنظورکی تھی۔

شمال-مغرب سیٹ سے ٹکٹ چاہتے تھے سنجے نروپم؟

واضح رہے کہ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا (یوبی ٹی) کے ذریعہ ممبئی کی 6 لوک سبھا سیٹ سے ممبئی-شمال مغرب سیٹ سمیت چارسیٹ کے لئے اپنے امیدواروں کے اعلان کے بعد سنجے نروپم نے کانگریس کی ریاستی قیادت پرتنقید کی تھی۔ سنجے نروپم شمال-مغرب سیٹ سے الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔ ممبئی شمال سے رکن پارلیمنٹ رہ چکے سنجے نروپم نے کہا تھا کہ کانگریس قیادت کوشیوسینا (یوبی ٹی) کے آگے دباومیں جھکنا نہیں چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ممبئی میں یکطرفہ امیدواراتارنے کے شیوسینا (یوبی ٹی) کے فیصلے کو قبول کرنا کانگریس کو برباد کرنے کی اجازت دینے کے مساوی ہے۔ اس درمیان، سیٹ شیئرنگ سے متعلق مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے اتحادیوں کے درمیان مبینہ تعطل کے بارے میں نانا پٹولے نے کہا تھا کہ اس موضوع کو حل کرنے کے لئے ایک میٹنگ منعقد کی جائے گی۔

 بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

UP Politics: وزیر داخلہ امت شاہ کی تنقید کرنا آرایل ڈی کے لیڈران کو پڑا بھاری! جینت چودھری نے کی کارروائی

راشٹریہ لوک دل کے سربراہ اورمرکزی وزیرجینت چودھری نے پارٹی لیڈران پرسخت کارروائی کی ہے۔…

48 minutes ago

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

2 hours ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

2 hours ago