Rapid Rail: وزیر اعظم نریندر مودی نے دہلی-غازی آباد-میرٹھ کوریڈور پر ہندوستان کے پہلے ‘ریجنل ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم’ (RRTS) کے 17 کلومیٹر طویل حصے کو ملک کے لیے وقف کر دیا ہے۔ ہفتہ (21 اکتوبر) سے عام لوگوں کے لیے ملک کی پہلی ریپڈ ریل کی سہولتیں شروع ہو گئی ہیں۔ 82.5 کلومیٹر طویل دہلی-میرٹھ RRTS کوریڈور میں سے پہلے 17 کلومیٹر طویل حصے پر خدمات صبح 6 بجے شروع ہوئیں اور رات 11 بجے تک جاری رہیں گی۔
ریپڈ ریل کے متعارف ہونے کے بعد سے میرٹھ سے دہلی کا سفر بہت آسان ہو گیا ہے۔ اب تک لوگوں کو دہلی پہنچنے کے لیے گھنٹوں کا سفر طے کرنا پڑتا تھا، لیکن اب اس سروس کے آغاز کے بعد وہ منٹوں میں دہلی کا سفر کر سکیں گے۔ تاہم ابھی تک پورا کوریڈور شروع نہیں ہوا۔ ایسے میں آئیے جانتے ہیں کہ کوریڈور کے اس حصے کا روٹ کیا ہے جو اب تک آپریشنل ہوا ہے اور لوگوں کو کتنا کرایہ ادا کرنا پڑے گا۔
کس روٹ پر چل رہی ہے ریپڈ ریل؟
دہلی-میرٹھ RRTS کوریڈور پر فی الحال پانچ اسٹیشن ہیں، جن میں صاحب آباد، غازی آباد، گلدھر، دوہائی اور دوہائی ڈپو اسٹیشن شامل ہیں۔ صاحب آباد سے دوہائی ڈپو اسٹیشن کا فاصلہ 17 کلومیٹر ہے۔ فی الحال ریپڈ ریل صرف انہی روٹس پر چلائی جائے گی۔ صاحب آباد سے دوہائی ڈپو تک بذریعہ سڑک جانے میں 30 سے 35 منٹ لگتے ہیں۔ لیکن یہ سفر تیز رفتار ریل کے ذریعے صرف 12 منٹ میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔
کتنا ہے ریپڈ ریل کا کرایہ؟
RapidX میں معیاری کلاس کا کرایہ 20 روپے سے شروع ہوتا ہے۔ پریمیم کلاس کا کرایہ 40 روپے سے شروع ہوتا ہے۔ صاحب آباد سے دوہائی ڈپو تک معیاری کلاس میں جانے کا ٹکٹ 50 روپے ہے جبکہ پریمیم کلاس کے لیے مسافروں کو 100 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ ٹکٹ ان بچوں کے لیے مفت ہیں جن کی اونچائی 90 سینٹی میٹر سے کم ہے۔ ٹکٹ میٹرو کی طرح ہی خریدے جا سکتے ہیں۔ اسٹیشن پر کاؤنٹر اور ٹکٹ وینڈنگ مشین کی سہولت دستیاب ہوگی۔
ٹرین کن سہولیات سے لیس ہے؟
ٹرین میں آرام دہ سیٹیں لگائی گئی ہیں۔ بڑی کھڑکیوں کے علاوہ مسافروں کے کھڑے ہو کر سفر کرنے کے لیے بھی کافی جگہ ہے۔ مسافروں کو سامان رکھنے کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مسافر اپنا لیپ ٹاپ/موبائل بھی چارج کر سکیں گے۔ نقشہ کا آپشن بھی دیا گیا ہے۔ ٹرین میں ایک وقت میں 1700 مسافروں کو سفر کرنے کی سہولت ہے۔ پریمیم کوچ میں ریلائننگ سیٹ، کوٹ ہک، میگزین ہولڈر اور فوٹریسٹ جیسی سہولیات موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Rajasthan Election 2023: اشوک گہلوت نے خود کو راجستھان کے وزیراعلیٰ کا چہرہ قرار دیا؟ کانگریس بھی حیران
کیا ہے ٹرین کی رفتار؟
RapidX کی رفتار 180 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ لیکن اسے صرف 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلایا جائے گا۔ ٹرین بالکل بلٹ ٹرین کی طرح دکھائی دیتی ہے۔ لمبی دوری ٹرین کے ذریعے آرام سے طے کی جا سکتی ہے۔ اس ٹرین کے شروع ہونے سے اب لوگوں کو بسوں کی پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس ٹرین کا نام ‘نمو بھارت’ رکھا گیا ہے۔ مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے خود یہ جانکاری دی ہے۔
-بھارت ایکسپریس
ریٹائرڈ جسٹس ارون کمار مشرا کی مدت کار گزشتہ یکم جون کو مکمل ہوگئی تھی،…
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بالی ووڈ ہنگامہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، 'پٹھان'،…
بی سی سی آئی نے محمد شمی کی چوٹ پربہت بڑا اپڈیٹ جاری کیا ہے۔…
مرکزی حکومت نے پیر کو ’نو ڈیٹینشن پالیسی‘کو ختم کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے…
کانگریس پارٹی کی لیڈراور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے نوکری کے لئے درخواست فارم پرلگنے…
اس فلم میں روس یوکرین جنگ سے بے گھر ہونے والے پناہ گزینوں کے مصائب…