-بھارت ایکسپریس
راجستھان کے بھرت پور میں مورتی لگانے سے متعلق ہنگامہ ہوگیا۔ لوگوں نے چکا جام کرکے آگ زنی کی۔ اس دوران جب پولیس مظاہرین کو ہٹانے پہنچی تو پولیس کی گاڑیوں پر بھی پتھراؤ کیا گیا۔ اس کے بعد پولیس کو آنسو گیس کے گولے داغنے پڑے۔ دیر رات تک صورتحال کشیدہ بنے ہوئے تھے۔
کیا ہے معاملہ؟
دراصل، اسمبلی الیکشن کو دیکھتے ہوئے بھرت پور میں مورتی کی سیاست شروع ہوگئی ہے۔ یہاں ندبئی سے کانگریس رکن اسمبلی جوگیندر سنگھ اوانا نے امبیڈکر کی مورتی لگانے کا اعلان کیا تھا۔ وہیں، جاٹ سماج بھرت پور کے بانی مہاراجہ سورج مل کی مورتی لگانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ایسے میں جاٹ سماج کے لوگ رکن اسمبلی کے خلاف بدھ کے روز دھرنے پر بیٹھ گئے۔
اس کے بعد جاٹ سماج کے لوگوں نے چکا جام کردیا۔ دھیرے دھیرے مظاہرین مشتعل ہونے لگے۔ یہاں آگ زنی کی گئی اور جب مظاہرین کو روکنے کے لئے پولیس پہنچی، تو گاڑیوں پر پتھراؤ کیا گیا۔ اس کے بعد پولیس نے بھی آنسو گیس کے گولے داغے۔
14 اپریل کو لگنی تھی مورتی
ندبئی اسمبلی حلقہ کے تحت آنے والے ایک چوراہے پر 14 اپریل کو بھیم راؤ امبیڈکر کی مورتی لگائی جانی تھی، لیکن 12 اپریل کی شام کو ہی جاٹ طبقے کے لوگ یہاں جمع ہوگئے اور چکا جام کردیا۔ اس دوران پولیس کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا گیا اور آگ زنی بھی کی گئی۔ پولیس کو بھی کارروائی کرنی پڑی۔ اس کے بعد مظاہرین اور پولیس آمنے سامنے آگئے۔
مظاہرین نے وزیر کی بھی نہیں مانی بات
وہیں دوسری طرف ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے کابینی وزیر وشویندر سنگھ اور تمام انتظامی افسران مظاہرین کو سمجھانے کے لئے پہنچے، لیکن لوگوں نے ان کی بات نہیں مانی۔ وشویندر سنگھ خود راج گھرانے کے رکن ہیں۔ اس کے باوجود لوگوں نے ان کی ہی مخالفت شروع کردی۔ اس دوران جاٹ سماج کے ذریعہ راجستھان کی گہلوت حکومت کے خلاف بھی نعرے بازی کی گئی۔
تین چوراہوں پر لگنی ہیں مورتیاں
راجستھان میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ ایسے میں ندبئی رکن اسمبلی جوگیندر سنگھ اوانا نے تین چوراہوں پر مورتیاں لگوانے کا اعلان کیا تھا۔ جوگیندر سنگھ بی ایس پی سے الیکشن جیتے تھے، بعد میں وہ کانگریس میں شامل ہوگئے۔ یہاں جو تین مورتیاں لگائی جانی ہیں، ان میں ایک بھیم راؤ امبیڈکر کی، دوسری مہاراجہ سورج مل کی اور تیسری بھگوان پرشو رام کی مورتی لگائی جانی ہے۔ بھرت پور دیہرا موڑ سے ندبئی والے راستے پر بیلارا چوراہے پر جاٹ سماج کے لوگ مہاراجہ سورج مل کی مورتی نصب کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہیں ضلع انتظامیہ وہاں بھیم راؤ امبیڈکر کی مورتی لگانے کا فیصلہ کرچکا ہے۔ اسی پورے معاملے کو لے کر کافی تنازعہ چل رہا ہے۔
-بھارت ایکسپریس
دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سوربھ شرما کے اکاؤنٹ کی تمام تفصیلات ان کے…
پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہندوستان موبائل مینوفیکچرنگ میں دنیا…
صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…
راج یوگی برہما کماراوم پرکاش ’بھائی جی‘ برہما کماریج سنستھا کے میڈیا ڈویژن کے سابق…
پارلیمنٹ میں احتجاج کے دوران این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ کے…