نئی دہلی: سپریم کورٹ کے سینئروکیل مہیش جیٹھ ملانی نے اڈانی گروپ پررشوت خوری کے تمام الزامات کو بغیرثبوتوں کے اوربے بنیاد بتایا ہے۔ انہوں نے بدھ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اڈانی گروپ پرایسے الزام لگاکرہندوستان کی ترقی کو روکنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اس معاملے میں کانگریس کانگریس پارٹی پربھی بے وجہ صرف سیاست کرنے کے لئے اسے موضوع بنانے کا الزام لگایا ہے۔
مہیش جیٹھ ملانی نے کہا کہ راہل گاندھی نے اس معاملے میں بغیر ثبوت دیکھے ہی صرف خوف پھیلایا ہے، اس وجہ سے سرمایہ کاروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ میں تو صاف کردینا چاہتا ہوں کہ پارلیمنٹ میں کانگریس جے پی سی کا مطالبہ کررہی ہے وہ پوری طرح سے غلط ہے۔ میں یہ اس لئے کہہ رہا ہوں کہ کیوں کہ ابھی تک جو دستاویزسامنے آئے ہیں، ان میں کہیں سے بھی اڈانی گروپ کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہیں۔ ایسے میں بغیرثبوت کے ہی ایسے الزام لگا دینا پوری طرح سے غلط ہوگا۔
جان بوجھ کر لگائے جاتے ہیں ایسے الزام
مہیش جیٹھ ملانی نے مزید کہا کہ اڈانی گروپ پراس طرح کے الزام جان بوجھ کرلگائے جاتے ہیں۔ ان الزامات کولگانے کا صرف ایک ہی مقصد ہوتا ہے کہ کسی طرح سے اڈانی گروپ کے شیئر کی قیمت کو کم کیا جاسکے۔ تاکہ کمپنی کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کو نقصان ہو۔ گزشتہ باربھی جب ایسا ہوا تھا توکچھ وقت تک شیئرکی قیمت کم ہوئی تھی اور جب یہ ثابت ہوگیا تھا کہ لگائے گئے تمام الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے تو شیئروں میں تیزی دیکھی گئی تھی۔ اس بار بھی بغیرثبوت کے ایسا کیا جا رہا ہے۔ مقصد واضح ہے کہ کیسے بھی اڈانی گروپ کے شیئروں کوتوڑاجاسکے۔
تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دیا گیا
آپ کو بتا دیں کہ اڈانی گرین انرجی نے بدھ کوایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ گوتم اڈانی، ساگراڈانی اورسینئرڈائریکٹر ونیت جین امریکی محکمہ انصاف (ڈی اوجے) کی جانب سے رشوت خوری کے تمام الزامات سے آزاد ہیں۔ اے جی ای ایل نے ایکسچینج فائلنگ میں کہا ہے کہ مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق، اڈانی گروپ کے افسران – گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے ساگراڈانی اورسینئرڈائریکٹرونیت جین پرامریکی غیر ملکی بدعنوانی قانون (ایف سی پی اے) کے تحت رشوت خوری اور بدعنوانی کے الزام لگائے گئے تھے، جوکہ پوری طرح غلط ہیں۔