کانگریس رہنما راہل گاندھی بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران جگہ جگہ پر مختلف گروپ سے ملاقات کررہے ہیں ۔اسی دوران راہل گاندھی نے اترپردیش میں آئی ٹی پروفیشنل کے ایک گروپ سے ملاقات کرکے ان کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ہے۔اس دوران انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عراق کے سابق صدر صدام حسین کا بھی ذکر کیا اور نہ چاہتے ہوئے بھی صدام حسین کی تعریف کی۔ ایک سوال کے جواب میں مثال دیتے ہوئے راہل گاندھی نے عراق پر امریکی حملے کا ذکر کیا اور کہا کہ صدام حسین نے بڑی دانشمندانہ انداز میں امریکہ کو ناکوں چنے چبوایا اور اس کے ہزاروں فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
دراصل راہل گاندھی سے ایک شخص نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ہم بہت سارے حیرت انگیز جینیا ٹولز دیکھ رہے ہیں جیسے کہ چیٹ جی پی ٹی وغیرہ اور یہ سب مغربی ممالک سے آرہے ہیں ۔ ہندوستان کے پاس شاید ہی ایسا کوئی بڑا ٹول ہے،اس کی دو بڑی وجوہات ہیں ،ہمارے پاس صحیح فریم ورک کی کمی ہے اور ہمارے پاس صحیح ٹیلنٹ کوصحیح طور پر استعمال کرنے کی بھی کمی ہے۔ اور اس سے ہندوستان میں شہری بمقابلہ دیہی معلومات کا فرق بڑھ رہا ہے۔اس اے آئی کی نئی کھوج پر آپ کی کیا رائے ہے؟
راہل گاندھی نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ جو بھی AI بنا رہے ہیں، تیار کر رہے ہیں، وہ دوسرے نیٹ ورکس کے اوپر بیٹھتا ہے۔ لہذا AI نیٹ ورک کے اوپر نافذ ہوتا ہے۔ AI کو پروڈکشن نیٹ ورک کے اوپر لگایا جا سکتا ہے۔ آپ فیکٹری میں AI لگا سکتے ہیں، آپ کھپت کے نیٹ ورک پر AI لگا سکتے ہیں۔ لوگ کچھ کھا رہے ہیں، آپ کچھ تقسیم کر رہے ہیں، آپ اس پربھی AI لگا سکتے ہیں۔ تو، AI سب سے اوپر ہورہا ہے ۔
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ یہ ایک نیٹ ورک ہے۔ اس چیز کی طاقت کو ظاہر کرنے کے لیے میں آپ کو ایک بہت ہی دلچسپ کہانی سناتا ہوں۔ یہ براہ راست AI سے متعلق نہیں ہے۔لیکن نیٹ ورک کا فائدہ نقصان ضرور ثابت کرتا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ امریکہ نے جب عراق پر حملہ کیا تو 25 دنوں میں پوری عراقی فوج کا صفایا کر دیا،لیکن پھر چھ ماہ بعد کچھ ایسا ہوا کہ اچانک امریکی فوجی ہر روز ہلاک ہونے لگے تھے اور چھ ماہ کے عرصے میں امریکی فوج کی ایک ہزار کے قریب بکتر بند گاڑیاں ضائع ہو گئیں۔ تو ایک ایسا ملک یا نظام جو امریکہ سے بالکل بھی مقابلہ نہیں کر سکتا تھا اور چھ ماہ بعد اچانک امریکہ کی کمر ٹوٹ گئی۔
راہل گاندھی نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ ایسا اس لئے ہوا کیوں کہ صدام حسین ایک قبیلے سے آیا تھا جسے تکریتی قبیلہ کہا جاتا ہے جو توپ خانے کے گولے کیلئے جانا جاتا تھا ۔ یہاں صدام حسین نے ان تمام لڑکوں میں گولےتقسیم کئے اور ان لوگوں نے یہ توپ کے گولے زمین میں دبا دیے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ بس یہی میں بتانے کی کوشش کر رہا ہوں۔یہاں صدام حسین کی قیادمت میں تکریتی نیٹ ورک اکٹھا ہو گیا، سیل فون نیٹ ورک اکٹھا ہو گیا اور دھماکہ خیز گولے اکٹھے ہو گئے۔ منقطع ہونے والے تین نیٹ ورک اکٹھے ہوئے اور انہوں نے عراق میں سپر پاورامریکہ کوقریب قریب پیچھے دھکیل دیا۔ لہذا یہ پورا کھیل غیر منسلک نیٹ ورکس کو ایک ساتھ لانے کے بارے میں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…
نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…
پورنیہ کے ایس پی کارتیکیہ شرما نے گرفتار ملزم کے بارے میں مزید کہا کہ…
کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…
اس سے قبل 15 اکتوبر کو مغربی جکارتہ میں درجنوں گھروں میں آگ لگنے سے…
ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ پی ایم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان میں…