قومی

Rahul Gandhi on Electoral Bond Case: نریندر مودی کے ’’چندے کے دھندے‘‘ کی پول کھلنے والی ہے! راہل گاندھی

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے الیکٹورل بانڈ کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے پیر (11 مارچ 2024) کو دعویٰ کیا کہ پی ایم مودی کا چندہ کادھندہ بے نقاب ہونے والا ہے۔ این ڈی اے حکومت اپنے ہی بینک کے ڈیٹا کو چھپانے کے لیے سپریم کورٹ میں سر کے بل کھڑی ہے۔ چندہ دینے والوں  پر مہربانیوں کا پھول اور عوام پر بھاری ٹیکس  کا بوجھ، یہ بی جے پی کی مودی حکومت ہے۔

کیرالہ کے وایناڈ سے کانگریس پارٹی کے ایم پی راہل گاندھی نے یہ باتیں ایکس پوسٹ کے ذریعے کہیں ہے۔ پوسٹ  میں انہوں نے لکھا کہ  نریندر مودی کا ‘ڈونیشن بزنس’ بے نقاب ہونے والا ہے! سوئس بینکوں سے 100 دن میں کالا دھن واپس لانے کا وعدہ کرکے برسراقتدار آنے والی حکومت اپنے ہی بینک کا ڈیٹا چھپانے پر سپریم کورٹ میں سر کے بل کھڑی ہے۔

راہل گاندھی نے ایکس پوسٹ میں  مزید لکھا کہ انتخابی بانڈ ہندوستانی تاریخ کا سب سے بڑا گھوٹالہ ثابت ہونے جا رہا ہے، جو کرپٹ صنعت کاروں اور حکومت کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرے گا اور نریندر مودی کا اصل چہرہ ملک کے سامنے لائے گا۔ کرونالوجی واضح ہے: عطیہ کریں – کاروبار لیں، عطیہ کریں – تحفظ لیں! چندہ دینے والوں پرمہربانیوں کی بارش اور عوام پر ٹیکس کا بوجھ، یہ ہے بی جے پی کی مودی حکومت۔

ایس بی آئی کو سپریم کورٹ سے جھٹکا

یہ باتیں کانگریس کے سابق سربراہ نے ایسے وقت کہی ہیں جب اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کو حال ہی میں سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ میں نہ صرف ایس بی آئی کی عرضی (انتخابی بانڈز سے متعلق معلومات کو ظاہر کرنے کے لیے وقت کی حد میں توسیع کی درخواست) کو مسترد کر دیا گیا، بلکہ اسے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کی طرف سے سرزنش اور سخت انتباہ بھی ملا۔سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے ایس بی آئی سے پوچھا، “آپ نے 26 دنوں میں کیا قدم اٹھایا؟ آپ کی درخواست میں اس بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔ اس وقت کے دوران، سپریم کورٹ نےایس بی آئی کو حکم دیا کہ وہ 12 مارچ 2024 کو کام کے اوقات کے اختتام تک الیکشن کمیشن کو انتخابی بانڈز سے متعلق معلومات فراہم کرے۔

اگر حکم کی تعمیل نہیں کی گئی تو توہین عدالت کا مقدمہ درج کیا جائے گا

سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے بھی خبردار کیا اور کہا – ہم ایس بی آئی کی عرضی کو مسترد کر رہے ہیں۔ 12 مارچ تک دستیاب ڈیٹا فراہم کریں۔ الیکشن کمیشن اسے 15 مارچ 2024 تک شائع بھی کرے۔ فی الحال، ہم ایس بی آئی کے خلاف توہین کی کارروائی نہیں کر رہے ہیں لیکن اگر اب اس کی پیروی نہیں کی گئی تو توہین عدالت کا مقدمہ شروع کیا جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago