نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اکثر سرکاری کمپنیوں پر تنقید کرتی ہیں، لیکن سرمایہ کاری کے لیے ان کی پہلی پسند PSU کے شیئر ہیں۔ کیرالہ کے وائناڈ میں لوک سبھا کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والی پرینکا گاندھی واڈرا کے حلف نامے کے مطابق انہوں نے اسٹاک مارکیٹ میں بھی سرمایہ کاری کی ہے اور ان کے پورٹ فولیو میں کل 18 کمپنیاں شامل ہیں، جن میں سے 6 کمپنیاں سرکاری شعبہ کی ہیں۔
حلف نامے میں دی گئی معلومات کے مطابق کانگریس لیڈر کے کل اسٹاک پورٹ فولیو کی قیمت 18 اکتوبر تک 65,72,012 روپے ہے۔ اس میں سے 19,08,875 روپے سرکاری شیئر میں لگائے گئے ہیں۔ ان کے پورٹ فولیو میں شامل PSUs میں ریلوے اور کان کنی کے شعبے میں کمپنیاں شامل ہیں۔
پرینکا گاندھی واڈرا کے پاس IRCON انٹرنیشنل لمیٹڈ کے 1,000 شیئر ہیں اور ان کی قیمت 2,21,800 روپے ہے۔ ان کے پاس نیشنل ایلومینیم کے 2,000 شیئر اور NMDC کے 1,000 شیئر ہیں جن کی قیمت بالترتیب 4,64,000 روپے اور 2,31,450 روپے ہے۔
اس کے علاوہ پرینکا گاندھی واڈرا کے پاس ریل وکاس نگم لمیٹڈ اور RITES لمیٹڈ کے 1,000-1,000 شیئرز ہیں۔ ان کی قیمت بالترتیب 4,77,200 روپے اور 3,02,800 روپے ہے۔
وائناڈ سے کانگریس امیدوار کے پاس ریل ٹیل کارپوریشن آف انڈیا کے 500 شیئرز ہیں۔ اس کی قیمت 2,11,625 روپے ہے۔ اس کے علاوہ پرینکا گاندھی واڈرا نے اوشا مارٹن، انفوسس، این آئی آئی ٹی، ٹاٹا پاور، اسپائس جیٹ، پی سی جیولرز اور فینولیکس انڈسٹریز جیسی کمپنیوں میں بھی سرمایہ کاری کی ہے۔
انتخابی حلف نامے کے مطابق کانگریس لیڈر نے میوچل فنڈز میں بھی سرمایہ کاری کی ہے جس کی مالیت 2 کروڑ 24 لاکھ روپے ہے۔ اس کے علاوہ ان کے پی پی ایف اکاؤنٹ میں 17 لاکھ روپے جمع ہیں۔
پرینکا گاندھی نے سونے اور چاندی میں بھی سرمایہ کاری کی ہے۔ ان کے پاس 59.83 کلوگرام چاندی کے سامان ہیں، جن کی قیمت 29.55 لاکھ روپے ہے اور 4.41 کلو زیورات ہیں، جس میں 2.5 کلو گرام سونے کے سامان شامل ہیں، جن کی قیمت 1.15 کروڑ روپے ہے۔ اس کے علاوہ شملہ میں ان کا ایک گھر اور گاڑی بھی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
یو ایس ایڈ حمایت یافتہ ایپ’ایوالو د‘ ماغی صحت اور روزمرہ کے چلنجزو سے نبردآزما…
اسپین کے صدر پیڈرو سانچیز نے سوشل میڈیا پر لکھا، "پورا سپین ان لوگوں کے…
روہت بل کی تخلیقات نے ہندوستانی فیشن کو ایک نئی سمت دی، اور انہیں ان…
دہلی کے کالکاجی مندر کے قریب منعقدہ اس پروگرام میں ٹرسٹ کی ٹیم نے تقریباً…
جسٹس وکاس مہاجن نے کے ایک درجن سے زیادہ ٹویٹس کو ہٹانے کا بھی حکم…
عدالت نے یہ ہدایت بینائی سے محروم سمن بھوکرے کی درخواست کی سماعت کے دوران…