قومی

PM Modi Targeted Congress: کانگریس CAAکو واپس لانے کے ایجنڈہ پر ووٹ مانگ رہی ہے اورآرٹیکل 370 کو بحال کرنے کا وعدہ کررہی ہے:پی ایم مودی

لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے بھرپور مہم چلائی جا رہی ہے۔ دو مرحلوں کے بعد اب تیسرے مرحلے کی ووٹنگ 7 مئی کو ہونی ہے۔ اس سے پہلے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما اپنی اپنی جماعتوں کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں اور اپنے مخالفین پر حملے کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی جمعرات (02 مئی) کو گجرات کے جوناگڑھ پہنچے اور کانگریس کو نشانہ بنایا۔سی اے اے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا، “کانگریس کا دوسرا ایجنڈا سی اے اے ہے۔ جو لوگ ہمارے پڑوسی ممالک میں رہتے ہیں، جن کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ ہندو، جین مت، بدھ مت، عیسائیت، پارسی مذہب کی پیروی کرتے ہیں، وہاں پر ظلم کیا جاتا ہے۔ انہیں وہاں سے دھکیل دیا جاتا ہے۔ ان کے پاس صرف ایک ہی پناہ ہے – ماں بھارتی کی گود۔ وہ کہاں جائیں گے؟ میں نے ان کے لیے شہریت کا قانون بنایا، لیکن وہ (کانگریس) کہتے ہیں کہ وہ اسے بھی ختم کر دیں گے۔ میں کانگریس کو چیلنج کرتا ہوں – آپ نہ تو آرٹیکل 370 کو بحال کر سکیں گے اور نہ ہی سی اے اے کو ختم کر سکیں گے۔

بھگوان شری رام کو شکست دے کر کون جیتے گا؟

کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے مزید کہا، “کانگریس صدر نے کہا ہے کہ ان کا مقصد بھگوان رام کو شکست دینا ہے اور وہ اس طرح کی بات کرتے ہیں جیسے شیو ،رام کو شکست دے گا۔کانگریس کے لیے یہ الیکشن بھگوان شری رام کے خلاف لڑائی کا انتخاب بن گیا ہے۔ بھگوان شری رام کو شکست دے کر کون جیتے گا؟ اسی سوچ سے مغلوں نے ہمارے رام مندر کو گرایا۔ اسی سوچ کو ذہن میں رکھتے ہوئے سومناتھ کا مندر منہدم کر دیا گیا۔ کانگریس کے لیے یہ الیکشن اپنے وجود کو بچانے کا انتخاب ہے۔

آرٹیکل 370 زمین میں دفن

آرٹیکل 370 کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اگر سردار پٹیل نہ ہوتے تو انہیں گجرات کی فکر نہ ہوتی اور آج میرا جوناگڑھ بھی پاکستان چلا جاتا۔ یہ الیکشن میرے لیے ذاتی خواہشات کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ الیکشن مودی کے مشن کے لیے ہے۔ میرا مشن ملک کے روشن مستقبل کے لیے ہے، میرا مشن ملک کو آگے لے جانا ہے لیکن کانگریس کا ایجنڈا کیا ہے کہ میں نے کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ختم کیا، وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم اسے دوبارہ نافذ کریں گے۔ جن کی حکومت پنچایت سے لے کر پارلیمنٹ تک تھی لیکن وہ ملک کے آئین کو پورے ملک میں نافذ نہیں کر سکے۔ ہندوستان میں ایک آئین تھا لیکن جموں و کشمیر میں ایک الگ آئین رائج تھا۔ اگر سردار پٹیل ہوتے تو جموں و کشمیر میں ہندوستان کا آئین فخر کے ساتھ نافذ ہوتا۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

KK Menon on cinema and entertainment: سنیما اور انٹرٹینمنٹ ​​پر کے کے مینن نے کہا، ’یہ بزنس آف ایموشن ہے‘

اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…

4 hours ago

India vs New Zealand: سرفراز خان کا بلے بازی آرڈر بدلنے پریہ عظیم کھلاڑی ناراض، گمبھیر-روہت پرلگائے الزام

نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…

5 hours ago

کانگریس پرالزام حقیقت سے دور… مفت اسکیم سے متعلق وزیراعظم مودی کے طنزپرپرینکا گاندھی کا پلٹ وار

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…

6 hours ago