وزیر اعظم نریندر مودی سلطان حاجی حسن البلقیہ کی دعوت پر آج ایک سرکاری دورے پر بندر سیری بیگوان پہنچے۔کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا برونائی کا یہ پہلا دو طرفہ دورہ ہے۔ وزیر اعظم کا تاریخی دورہ ہندوستان اور برونائی کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی40 ویں سالگرہ کے موقع پر ہے۔بندر سیری بیگوان پہنچنے پر وزیر اعظم کا رسمی استقبال کیا گیا اور برونائی کے وزیر اعظم کے دفتر میں ولی عہد اور سینئر وزیر شہزادہ حاجی المہتدی باللہ نے پرتپاک استقبال کیا۔برونائی ہندوستان کی‘ایکٹ ایسٹ’ پالیسی اور انڈو پیسفک ویژن میں ایک اہم شراکت دار ہے۔ ہندوستان اور برونائی کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں جو دو طرفہ اور کثیر جہتی مسائل پر باہمی احترام اور افہام و تفہیم پر مبنی ہیں۔ دونوں ممالک ایک ہزار سال پر محیط تاریخ، ثقافت اور روایت سے جڑے ہوئے ہیں۔
برونائی پہنچنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے آج برونائی میں بھارتی ہائی کمیشن کے نئے چانسری احاطے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے چراغ روشن کیا اور ایک تختی کی نقاب کشائی کی۔وزیر اعظم نے افتتاح کے موقع پر موجود بھارتی برادری کے ارکان سے بھی بات چیت کی ۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم وسیلے کے طور پرکھڑے ہونے نیز دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے میں ان کے تعاون کو سراہا۔ برونائی پہنچنے والے ہندوستانیوں کا پہلا مرحلہ 1920 کی دہائی میں تیل کی دریافت کے ساتھ شروع ہواتھا۔ اس وقت برونائی میں تقریباً 14,000 ہندوستانی مقیم ہیں۔ برونائی کی صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم کے شعبوں کی ترقی اور فروغ میں ہندوستانی ڈاکٹروں اور اساتذہ کے تعاون کو اچھی طرح سے تسلیم کیا گیا ہے۔
چانسری کمپلیکس ہندوستانیت کے گہرے احساس کو مجسم کرتا ہے،نیز روایتی انداز اور سرسبز و شاداب شجرکاری کو مہارت کے ساتھ مربوط کرتا ہے۔ خوبصورت کلاڈنگز اور کوٹاکے پائیدار پتھروں کا استعمال اس کی جمالیاتی کشش کو مزید بڑھاتا ہے۔ کلاسکی اور عصری عناصر کو بہتر تال میل کے ساتھ ضم کرتاہے ۔ یہ ڈیزائن نہ صرف ہندوستان کے مالا مال ثقافتی ورثے کو خراج تحسین پیش کرتا ہے بلکہ ایک پرسکون اور پرکشش ماحول بھی بناتا ہے۔
وہیں دوسری جانب وزیر اعظم نریندر مودی نے آج بندر سیری بیگوان میں مشہور عمر علی سیف الدین مسجد کا دورہ کیا۔وزیراعظم کا استقبال برونائی کے مذہمی امور کے وزیر محترم پہین داتو استاذ حاجی آونگ بدر الدین نے کیا۔ برونائی کے وزیر صحت داتو ڈاکٹر حاجی محمد عشام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیر اعظم کو خوش آمدید کہنے کے لیے ہندوستانی برادری کے افراد کا جم غفیر بھی موجود تھا۔اس مسجد کا نام برونائی کے 28ویں سلطان عمر علی سیف الدین III (موجودہ سلطان کے والد، جنہوں نے اس کی تعمیر کا بھی آغاز کیا تھا) کے نام پر رکھا گیا ہے، اور یہ مسجد1958 میں مکمل ہوئی۔
بھارت ایکسپریس۔
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…